راولپنڈی سے لاہور جانے والی بس ٹائر پھٹنے کے باعث الٹ گئی، 8افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
راولپنڈی:
موٹروے ایم ٹو بلکسر انٹر چینج کے قریب نجی کمپنی کی بس کا ٹائر پھٹنے سے حادثے کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق اور 18 زخمی ہوگئے۔
ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق بس کا اگلا الٹی طرف کا ٹائر پھٹنے سے ڈرائیور بس پر قابو نہ رکھ سکا اور بس الٹ گئی، اطلاع ملتے ہی موٹروے پولیس موقع پر پہنچ گئی۔
نجی کمپنی کی بس راولپنڈی سے لاہور جا رہی تھی۔
ریسکیو 1122 کے مطابق جاں بحق اور زخمی ہونے والے 18 زخمیوں کو ڈی ایچ کیو چکوال منتقل کر دیا گیا۔
جاں ہونے والوں میں 35 سالہ مسماتہ حبیبہ، 8 ماہ کا بچہ حیدر محسن، ایک سالہ نامعلوم بچہ، 26 سالہ ام حبیبہ محسن، 14 سالہ بچی خدیجہ خلیق، 2 سالہ بچی حرم خلیق، 45 سالہ سردار ندیم اور 38 سالہ منشا بیگم شامل ہیں۔
معمولی زخمیوں کو موٹروے پولیس اور ریسکیو سروسز نے موقع پر ابتدائی طبی امداد فراہم کی، امددادی کاروائیاں جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جزیرے پر تنہا رہ جانے والی آسٹریلوی خاتون چل بسی
آسٹریلوی خاتون کو کروز جہاز دور دراز جزیرے پر تنہا چھوڑ آیا، جس کے سبب اس کی موت ہوگئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوزین نامی 80 سالہ آسٹریلوی خاتون کروز جہاز پر 60 دنوں کے سفر پر تھی، تاہم کروز جہاز کی غلطی کے سبب گریٹ بیریئر ریف کے جزیروں میں سے ایک لیزرڈ جزیرے پر تنہار رہ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ المناک واقعہ 24 اکتوبر کو اس وقت پیش آیا جب خاتون آسٹریلوی شہر کیرنز کے شمال میں 250 کلومیٹر (155 میل) کے فاصلے پر لیزرڈ جزیرے پر پیدل سفر کر رہی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون جزیرے کی سب سے اونچی چوٹی، کُکز لُک پر اپنے گروپ کے ہمراہ ہائیکنگ پر گئی۔ تاہم تھکاوٹ کے سبب اس نے آرام کا فیصلہ کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کروز جہاز کا عملہ غروب آفتاب کے وقت جزیرے سے روانہ ہوا، کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد جب عملے کو معلوم ہوا کہ خاتون لاپتہ ہے، تو انہوں نے جزیرے پر واپس آکر اس کی تلاش شروع کی اور اگلی صبح (بروز اتوار) اس کی لاش ملی۔
کوئنز لینڈ پولیس نے خاتون کی موت کو اچانک اور غیر مشکوک قرار دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کورل ایڈونچر نامی یہ کروز جہاز 2 نومبر کو واپس لوٹے گا جس کے بعد باقائدہ تحقیقات کا آغاز کیا جائے گا۔
آسٹریلوی میری ٹائم سیفٹی اتھارٹی کے مطابق اس واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی اور یہ معلوم کیا جائے گا کہ بورڈنگ کے دوران مسافروں کا حساب کیوں نہیں رکھا گیا۔