---فائل فوٹو 

صوبۂ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک کے جنڈولہ ڈویژن، جنوبی وزیرستان اَپر و لوئر تینوں اضلاع کے مختلف علاقوں میں آج صبح 6 بجے سے شام 7 بجے تک کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

جنوبی وزیرستان اپر کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق کرفیو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر لگایا گیا ہے، تینوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے کرفیو کے نفاذ سے متعلق باقائدہ احکامات بھی جاری کیے ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق ضلع ٹانک کے جنڈولہ ڈویژن میں بھی کرفیو نافذ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے جنڈولہ بازار بھی بند رہے گا اور کوڑ قلعہ سے جنڈولہ تک شاہراہ پر آمد و رفت بھی بند رہے گی۔ 

اسی طرح جنوبی وزیرستان اپر کے جنڈولہ تا مدیجان سڑک پر بھی ٹریفک کی آمد و رفت مکمل طور پر بند ہے۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مولے خان سرائے تا تیارزہ بدر تک کرفیو ہے، اسپین کائی رغزائی تا کوٹکئی بھی سڑک پر آمد و رفت بند رہے گی اور ان تمام علاقوں کے مارکیٹ اور دیگر تجارتی مراکز بھی بند کیے گئے ہیں۔

جنوبی وزیرستان لوئر کی تحصیل شکئی سمیت دیگر مختلف علاقوں میں بھی کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر وانا مسرت زمان کے مطابق کرفیو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر لگایا گیا ہے، کرفیو کے دوران شکئی بازار مکمل بند رہے گا، وانا تا تیارزہ گیٹ، کرب کوٹ، تنائی، عزیز آباد چوک تا درگئی پل تک آمد و رفت پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔

ڈپٹی کمشنرز کے احکامات کے مطابق ایمرجنسی سفر صرف شناختی کارڈ و اجازت نامے کے بعد ممکن ہوگا۔

احکامات میں عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی گاڑی دیکھ کر اپنی گاڑی 50 میٹر فاصلے پر دور روکیں۔

دوسری جانب تینوں اضلاع میں کرفیو کے نفاذ کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں اور مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: جنوبی وزیرستان ا کرفیو نافذ کے مطابق بند رہے گیا ہے

پڑھیں:

سی ٹی ڈی کا مختلف شہروں سے 18 دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ہونیوالے دہشتگردوں سے دھماکا خیزمواد، 3 ای آئی ڈی بم، 13 ڈیٹونیٹر اور فرقہ وارانہ پمفلٹ برآمد ہوئے ہیں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ گرفتار ہونیوالے دہشتگردوں کی شناخت کریم، علی رضا، عزیز، محمد علی، ہاشم، نورالامین، سلیم صدام اور دیگر کے ناموں سے ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہشتگردی کے خدشات کے پیش نظر سی ٹی ڈی نے ایک ماہ میں 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ان انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 18 دہشت گرد گرفتار کئے گئے ہیں۔ دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں لاہور، منڈی بہاؤالدین، خوشاب، بہاولپور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گوجرانوالہ، نارووال، پاکپتن، بھکر اور دیگر علاقوں میں کی گئیں۔ ترجمان کے مطابق انتہائی خطرناک دہشتگرد تنظیم کا اہم رکن لاہور سے گرفتار کی اگیا ہے، دہشتگرد شہر میں دہشتگردی کی پلاننگ مکمل کر چکا تھا۔
 
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ہونیوالے دہشتگردوں سے دھماکا خیزمواد، 3 ای آئی ڈی بم، 13 ڈیٹونیٹر اور فرقہ وارانہ پمفلٹ برآمد ہوئے ہیں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ گرفتار ہونیوالے دہشتگردوں کی شناخت کریم، علی رضا، عزیز، محمد علی، ہاشم، نورالامین، سلیم صدام اور دیگر کے ناموں سے ہوئی ہے۔ سی ٹی ڈی کے مطابق دہشتگرد مختلف مقامات پر کارروائی کرکےعوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے تھے۔ رواں ماہ میں4 ہزار 601 کومبنگ آپریشنز کے دوران 320 مشتبہ افراد گرفتار کیے، کومبنگ آپریشنز میں 1 لاکھ 9 ہزار 892 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود
  • شہرکے مختلف علاقوں میں پانی کی قلت کے باعث شہری دورسے پانی بھربے پرمجبورہے
  • امریکہ ،وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر پابندیاں عائد
  • دیر لوئر، نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کالج لیکچرر جاں بحق
  • بلوچستان میں12 ضلعے بارش کو ترس گئے، آئندہ کیا ہو گا؛ مفصل رپورٹ
  • سی ٹی ڈی کا مختلف شہروں سے 18 دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ
  • دیر لوئر: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کالج لیکچرر جاں بحق
  • کراچی؛ مختلف علاقوں میں مبینہ پولیس مقابلوں کے دوران 4 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار
  • شمالی وزیرستان میں 2 روز کیلئے کرفیو نافذ
  • سائبیریائی ہوائیں کب پاکستان پہنچیں گی، موسم سرما کو کتنا طویل بنائیں گی؟