بھارت میں طلبہ کی خودکشیوں میں اضافہ: اصل وجہ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
بھارت میں ہر سال ہزاروں نوجوان اپنی جان لے لیتے ہیں جو ایک ایسا بحران جو اعدادوشمار سے کہیں زیادہ انسانی المیہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی طلبہ بھارتیوں پر سبقت لے گئے
ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق نیشنل کرائم ریکارڈز بیور کے اعدادوشما کہتے ہیں کہ سال 2022 میں تقریباً 13،000 طلبہ نے خودکشی کی جو ملک میں ہونے والی مجموعی خودکشیوں کا 7.
یہ تعداد صرف ایک عددی اظہار نہیں بلکہ ایک بڑے معاشرتی، نفسیاتی اور تعلیمی دباؤ کی عکاسی ہے جس کا سامنا بھارت کے لاکھوں نوجوانوں کو ہے۔
شدید تعلیمی دباؤ اور معاونت کی کمیماہرین کا ماننا ہے کہ بھارت میں طلبہ کی خودکشیوں کا رجحان صرف تعلیمی ناکامیوں سے نہیں بلکہ شدید مسابقتی ماحول، جذباتی معاونت کے فقدان اور زندگی کی مہارتوں کے فقدان سے جڑا ہے۔
نیورو سائیکاٹرسٹ ڈاکٹر انجلی ناگپال کہتی ہیں کہ ہم بچوں کو امتحانات کے لیے تیار کرتے ہیں، زندگی کے لیے نہیں اور انہیں سیکھنے کے بجائے صرف کامیابی کی دوڑ میں دھکیلا جاتا ہے۔
مزید پڑھیے: بھارتی ریاست بہار: ایک سالہ بچے نے کوبرا کو کاٹ لیا، سانپ ہلاک، بچہ بے ہوش
یہی بات دہراتے ہوئے سوسائیڈ پریوینشن انڈیا فاؤنڈیشن کے بانی نیلسن ونود موسیٰ کہتے ہیں کہ بھارتی تعلیمی نظام میں ایک خاموش اضطراب پھیل رہا ہے اور سخت گریڈنگ، زہریلی مسابقت، اور ناقص ذہنی صحت کے ڈھانچے نے بہت سے طلبہ کو ٹوٹنے کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
’خودکشی نظام کی ناکامی‘یونیورسٹی آف میلبورن اور بھارت کے معروف اداروں کی سنہ 2019 کی ایک تحقیق کے مطابق 9 بھارتی ریاستوں کی 30 یونیورسٹیوں میں 8،500 سے زائد طلبہ میں سے 12 فیصد نے خودکشی کے خیالات کا اظہار کیا جبکہ 6.7 فیصد نے زندگی میں کم از کم ایک بار خودکشی کی کوشش کی۔
یہ شرحیں عالمی اوسط سے خاصی بلند ہیں اور بھارت کے تعلیمی نظام کی گہرائی میں موجود بحران کو بے نقاب کرتی ہیں۔
حکومتی اقدامات ناکافی کیوں؟بھارتی حکومت نے حالیہ برسوں میں ذہنی صحت سے متعلق کچھ اقدامات کیے ہیں جن میں طلبہ، اساتذہ اور والدین کے لیے کونسلنگ پروگرامز شامل ہیں۔ تاہم ماہرین اسے ناکافی قرار دیتے ہیں۔
وزیر مملکت برائے تعلیم سکانت مجمدار نے پارلیمنٹ میں تسلیم کیا کہ شدید تعلیمی دباؤ کمزور طلبہ کو متاثر کر رہا ہے اور حکومت کو اس سلسلے میں مزید کثیر الجہتی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
’گیٹ کیپر تربیت‘ماہرین تجویز دیتے ہیں کہ تعلیمی اداروں میں ’گیٹ کیپر‘ تربیت عام کی جائے، یعنی ایسے پروگرامز جن میں اساتذہ اور عملے کو طلبہ میں خودکشی کے خطرات پہچاننے، ابتدائی مدد فراہم کرنے اور فوری اقدامات کی تربیت دی جاتی ہے۔
نیلسن موسیٰ کے مطابق ہمیں کیمپسز میں زندگی کی مہارتوں، جذباتی ذہانت اور دباؤ سے نمٹنے کے عملی کورسز متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔
کامیابی کا تصور اور نوجوانوں کی بے بسی3 دہائیوں کا تجربہ رکھنے والے ماہر نفسیات آچل بھگت نے کہا کہ ہمارا معاشرہ کامیابی کو صرف اعلیٰ نمبروں یا امتحان کی جیت تک محدود رکھتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ صنفی تفریق، تشدد، روزگار کے مواقع کی کمی اور سماجی گفتگو کی کمی نوجوانوں کو ایک گہرے خلا میں دھکیل دیتی ہے جہاں انہیں اپنی زندگی بے معنی محسوس ہونے لگتی ہے۔
سپریم کورٹ کی مداخلتبھارتی سپریم کورٹ نے خودکشی کے بڑھتے رجحان کو ’خودکشی کی وبا‘ قرار دیتے ہوئے مارچ 2024 میں ایک قومی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے جو تعلیمی اداروں میں ذہنی صحت کے ڈھانچے، پالیسی تجاویز اور مشاورتی عمل کی نگرانی کر رہی ہے۔ تاہم، زمینی سطح پر اب بھی بہت کام باقی ہے۔
آگے کا راستہ: ایک جامع تبدیلی کی ضرورتاس وقت بھارت کو صرف ایک تعلیمی اصلاحات کی نہیں بلکہ ایک سماجی اور نفسیاتی بیداری کی ضرورت ہے۔
کامیابی کی تعریف کو وسیع کرنا، والدین اور اساتذہ کی تربیت، اور تعلیمی نظام کو انسان دوست بنانا وہ اقدامات ہیں جن کے بغیر یہ بحران مزید گہرا ہوتا جائے گا۔
مزید پڑھیں: احمد آباد طیارہ کریش: جہاز جس میڈیکل ہاسٹل پر گرا، وہاں کیا گزری؟
مہیشور پیری، جو کریئرز360 کے بانی ہیں، کہتے ہیں کہ طلبہ کو ایک دن کے امتحان سے نہیں، زندگی کے مجموعی تجربے سے پرکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان کے لیے ایک مضبوط تحفظاتی نظام تیار کرنا ہوگا تاکہ وہ تنہا نہ ہوں، اور ان کے پاس مدد لینے کے واضح اور قابل رسائی راستے ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت بھارت کے طلبہ بھارت کے طلبہ میں خودکشی کا رجحان بھارت کے نوجوان خودکشی کا رجحانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت بھارت کے طلبہ بھارت کے طلبہ میں خودکشی کا رجحان بھارت کے نوجوان خودکشی کا رجحان بھارت کے کی ضرورت ہیں کہ کے لیے
پڑھیں:
ڈی جی آئی ایس پی آراحمد شریف چوہدری کا جی سی یونیورسٹی لاہور کا دورہ
ڈی جی آئی ایس پی آراحمد شریف چوہدری کا جی سی یونیورسٹی لاہور کا دورہ WhatsAppFacebookTwitter 0 27 July, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (سب نیوز)جی سی یونیورسٹی لاہور میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے دورہ کیا جہاں طلبہ کا جذبہ دیدنی تھا۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی)انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر)لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جی سی یونیورسٹی لاہور کا دورہ کیا۔
جی سی یونیورسٹی لاہور میں طلبہ نے قومی جذبے سے لبریز ملی نغمہ کا شاندار مظاہرہ کیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کی آمد پر یونیورسٹی کی فضا پاک فوج کے حق میں نعروں سے گونج اٹھی۔آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی پر نوجوانوں نے اظہارِ یکجہتی کا مظاہرہ کیا، جی سی یو کے ہال میں ملی نغمے کی گونج تھی جب کہ طلبہ نے پاک فوج کو دل سے سراہا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسانحہ سوات ،انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر عمل درآمد کیلئے محکمہ داخلہ کا آئی جی کو خط سانحہ سوات ،انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر عمل درآمد کیلئے محکمہ داخلہ کا آئی جی کو خط دو سالوں کے دوران 5ارب 78 کروڑ سے زائد کی بجلی چوری کا انکشاف اسرائیل کا غزہ امداد لے جانے والی کشتی حنظلہ پر حملہ، 21سماجی کارکن، عملہ اغوا کل سے ملک بھر میں مون سون کا نیا سپیل شروع ہونے کی پیش گوئی بھارت کی بلوچستان،خیبرپختونخوا میں پراکسی وارجاری ہے،حنیف عباسی اسلام آبادمیں گدھے کے گوشت کی برآمدگی کا مقدمہ درج، ہوشربا انکشافاتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم