پاکستان سے شرم ناک شکست کھانے پر بھارت کی پارلیمنٹ میں نریندر مودی کو جوتے پڑنے کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
سٹی42: نام نہاد طاقت کے زعم میں مبتلا ہو کر پاکستان پر حملہ کر کے ہاتھ پاؤں تڑوا لینے کے بعد نریندر مودی نے گودی میڈیا سے جھوٹ کی یلغار کروا کر ڈھائی مہینے تک انڈین عوام کو بے وقوف بنانے کی جتنی کوشش کی اتنے ہی جوتے کھائے، جوتے کھانے کی مشق بند ہونے کیبجائے بڑھتے بڑھتے آخر بھارت کی پارلیمنٹ تک بھی پہنچ گئی، آج انڈیا کی پارلیمنت میں نریندر مودی کو پاکستان سے شکست کھانے پر جوتے پڑ رہے ہیں۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر، کانگرس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے 6 مئی سے 10 مئی تک پاکستان سے مسلسل شکستیں کھانے اور شرم ناک طریقہ سے جنگ بندی کی بھیک مانگنے پر نریندر مودی کو خوب جوتے مارے۔
جنوبی ایشیائی ملک کا 40 ممالک کے لیے ویزا فیس ختم کرنے کا اعلان
پاکستان نے بھارت کو 6 سے 10 مئی تک جنگ میں مسلسل شکستین دینے کے فوراً بعد پاک بھارت ہسٹری کے ان اہم ترین اور تاریخ کا رخ بدل دینے والے واقعات کو اپنی پارلیمنٹ میں ڈسکس کیا تھا اور پارلیمنٹ نے اپنے عسکری اداروں کی پرفارمنس کا جائزہ لینے کے بعد ان کی پروقار طریقہ سے حوصلہ افزائی کی تھی اور حکومت نے جنگ میں جانبازی کے جوہر دکھانے والے ہر فوجی کو قرار واقعی خراجِ عقیدت پیش کرنے کا فوری انتظام کیا تھا۔
2 کمپنیوں نے پاکستان سے گدھےکے گوشت کی برآمدکےلائسنس کیلئے درخواست دے دی
بھارت کی راجیہ سبھا میں پاکستان بھارت جنگ میں بھارت کی شکست کے ڈھائی ماہ گزر جانے کے بعد آج بحث شروع ہوئی تو کانگرس کے صدر اور راجیہ سبھا مین اپوزیشن لیدر ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا– ’جنگ بندی پر ٹرمپ بولتے رہے، انڈیا کا وزیر اعظم خاموش کیوں رہا؟‘
انڈیا کے اخبار قومی آواز نے رپورٹ کیا کہ راجیہ سبھا میں مودی حکومت کو گھیرتے ہوئے کھڑگے نے کہا، "پہلگام حملہ انٹیلی جنس کی ناکامی تھی.
بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے حوالے سے متعصب قرار دے دیا
مودی کے وزیر داخلہ سے استعفے کا مطالبہ
ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کئی اہم سوالات اٹھائے۔ انہوں نے پہلگام حملے کو انٹیلی جنس کی ناکامی قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ اس کی ذمہ داری وزیر داخلہ لیں اور استعفیٰ دیں۔اپوزیشن لیدر کھڑگے نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے خود اس حملے کو انٹیلی جنس کی ناکامی تسلیم کیا ہے۔ ایسے میں وزیر داخلہ کا خاموش رہنا مناسب نہیں۔
اسلام پورہ: رشتہ سے انکار، بزرگ خاتون سمیت تین افراد زخمی
کھڑگے نے کہا، ’’اگر لیفٹیننٹ گورنر نے خود ذمہ داری لی ہے تو یہ بیان کس کے اشارے پر دیا گیا؟ کیا یہ وزیر داخلہ کو بچانے کے لیے کہا گیا یا پھر وزیر داخلہ نے انہیں یہ کہنے کو کہا؟’’
کھڑگے نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت میں پانچ بار پہلگام میں حملے ہو چکے ہیں لیکن کوئی سبق نہیں لیا گیا۔ کھڑگے نے پہلگام واقعہ کے "ماسٹر مائینڈ" کا انکاؤنٹر کر دینے کے حکومتی دعوے کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور سوال اٹھایا کہ اگر ماسٹر مائنڈ مارا گیا ہے تو باقی مفرور دہشت گردوں کا کیا ہوا، وہ کب پکڑے جائیں گے؟
اسحاق ڈار کی مصر کے وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر عبدالاطے سے ملاقات
نریندر مودی کے جنگ کے متعلق سفید جھوٹ کا پردہ فاش
ملکارجن کھڑگے نے سیز فائر کے معاملے پر بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ "اچانک جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیا جبکہ حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ ہم فرنٹ فٹ پر تھے اور پاکستان گھٹنے ٹیک چکا تھا۔" کہنہ مشق اعتدال پسند سیاستدان ملکارجن کھڑگے نے کہا، "سوال یہ ہے کہ سیز فائر کی پہل کس نے کی؟ کس نے اعلان کیا؟ " کھڑگے نے مودی کے جھوٹ کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا، "نہ وزیر اعظم، نہ وزیر خارجہ، نہ وزیر دفاع، بلکہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن سے اعلان کیا اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے جنگ رکوائی۔"
قومی ااواز نے رپورٹ کیا،" کھڑگے نے طنزیہ انداز میں کہا، ’’مودی جی گالیاں گننے کا حساب رکھتے ہیں لیکن جب ٹرمپ ہندوستان کے خلاف دعوے کرتے ہیں تو مودی جی چپ کیوں ہیں؟‘‘
انڈیا کی قدیمی پالیسی اب کیا ہوئی
کھڑگے نے مزید کہا، "ٹرمپ 29 بار کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے سیز فائر کرایا لیکن مودی حکومت اس کی نہ تردید کرتی ہے نہ تصدیق۔" کھڑگے کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ ہندوستان کی دیرینہ پالیسی کے خلاف ہے جس میں ہم کسی بھی تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں کرتے۔
کھڑگے نے کہا کہ ’ہاوڈی مودی‘ اور ’نمستے ٹرمپ‘ جیسے پروگراموں سے ہندوستان کے مفادات محفوظ نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ وزیر اعظم صرف تصویریں کھنچوانے اور ہاتھ ملانے کی سفارت کاری کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کی (برباد شد) خارجہ پالیسی کی حقیقت اب کھل چکی ہے۔
مودی بولتے کیوں نہیں!
کھڑگے نے مزید کہا کہ وزیر دفاع کہتے ہیں وہ جھگڑے میں نہیں پڑتے لیکن جب ہم وزیر اعظم سے سوال کرتے ہیں تو وزیر داخلہ آ کر بولنے لگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم اتنے مصروف ہیں تو پھر ان کی خاموشی کو عوام کیسے قبول کرے؟‘‘ کھڑگے نے طنز کرتے ہوئے کہا، ’’یہاں نہیں، وہاں نہیں، کیا آسمان میں بیٹھے ہیں؟‘‘
ریاست مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے وزیر کے اپنی ہی فوج کی مسلمان ترجمان کے خلاف شرم ناک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ "جنہوں نے ہماری بیٹیوں کو بیوہ کیا، "انہی کی بہن" کو فوج میں بھیج کر بدلہ لیا گیا", ایسے بیانات دیے گئے جن کی مذمت اور تردید سپریم کورٹ نے کی لیکن بی جے پی قیادت خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی بیوہ خواتین کو ٹرول کیا جا رہا ہے اور "حب الوطنی" کا ٹھیکہ صرف مودی حکومت نے لے رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے پہلگام حملے کے بعد سی ڈبلیو سی میٹنگ میں فوج کے اعزاز میں قرارداد منظور کی، جے ہند یاترا نکالی اور حکومت کے ساتھ اتحاد کا مظاہرہ کیا لیکن مودی انتخابی تقریروں میں اپوزیشن کو نشانہ بناتے پھر رہے ہیں۔ آخر میں کھڑگے نے سوال اٹھایا کہ نریندر مودی پارلیمنٹ میں موجود کیوں نہیں تھے؟ جب سننے کی صلاحیت نہیں ہو، تو کرسی پر بیٹھنے کا بھی حق نہیں بچتا۔ کیا یہی آپ کی دیش بھگتی ہے؟
بھارت کی معرکہِ حق میں شرم ناک شکست کو انڈیا کے مودی کی سرپرستی کرنے والے میڈیا نے شرم ناک طریقہ سے چھپانے کی وکشش کی لیکن انترنیشنل میڈیا اور سوشل میڈی نے سب کچھ بتا دیا، نریندر مودی شکست کا اعتراف کر کے استعفیٰ دینے کی بجائے اب تک ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ پر انحصار کر رہے ہیں، انہین ڈھائی مہینے تک اپنی شرم ناک شکست کو بھارت کی پارلیمنٹ میں ڈسکس کرنے کی ہمت نہیں ہوئی، اب اپوزیشن کے مسلسل اصرار پر یہ معاملہ بھارت کی پارلیمنٹ میں آیا ہے تو نریندر مودی خود پارلیمنٹ میں نہیں آئے۔ اس کے باوجود ان کے جھوت کا پول تو بہرحال کھلے گا ہی۔
Waseem Azmetذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بھارت کی پارلیمنٹ ملکارجن کھڑگے نے پارلیمنٹ میں کھڑگے نے کہا وزیر داخلہ پاکستان سے راجیہ سبھا مودی حکومت نے کہا کہ انہوں نے شرم ناک کے بعد
پڑھیں:
جنگی شکست کا بدلہ بھارت کرکٹ کے میدان میں لینے کا سنگین اور اخلاقی جرم کر رہا ہے، ڈاکٹر عشرت العباد
اپنے بیان میں سربراہ ایم پی پی نے کہا کہ ہم ملک میں نئی سوچ کے ساتھ نا امیدی اور ملک کو عظیم مملکت بنانے کے لئے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں، جو ہماری جدوجہد کا حصہ ہے کل پاکستان کی سب سے بڑی طاقت ہوگا، ہم افواج پاکستان اور عوام کے درمیان پل ہیں، فوج ہے تو پاکستان ہے اور پاکستان ہے تو فوج ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق گورنر سندھ روح رواں ایم پی پی ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ جنگی شکست کا بدلہ بھارت کرکٹ کے میدان میں لینے کا سنگین اور اخلاقی جرم کر رہا ہے، بھارت فتنہ بازی سے باز آجائے ہماری فورسز روزانہ فتنہ الخوارج ہندوستان کا قلع قمع کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست دان قومی سلامتی کو فوقیت دیں، ملک میں سیلاب نے تباہی مچادی، اولین ترجیح سیلاب زدگان کی مشکلات دور کرنا نصب العین ہونا چاہیئے، گڈ گورننس کے بغیر مشکلات کا سامنا نہیں کیا جا سکتا، روایت چل پڑی ہے کہ تنقید کرو اور جواب میں ایک دوسرے کی عزت اچھالو، بھارت کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا، آئی سی سی نے پاکستان کا مطالبہ نہ مانا تو کھیل بھی سیاست اور ہندو توا نظریات کا حامل ہوجائے گا، دوحہ اجلاس اسلامی ممالک کی اچھی کاوش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں منفی سیاست اور سوشل میڈیا مہم سازی ختم کرنے کے لئے قومی یکجہتی کی ضرورت ہے، کراچی کے میئر کو عوام کی خدمت پر توجہ دینی چاہیئے، اپنی کوتاہیوں کو منافقت اور گفتگو کے جال میں پھنسانے کے بجائے کراچی کے سچے بیٹے بنیں، وفاق، صوبہ اور لوکل گورنمنٹ ملکر کام کریں، گورنر کی حیثیت سے یہ کام اگر میں کرسکتا ہوں تو اب کیوں نہیں؟ ناکام بلدیاتی قیادت ابھی تک تھڈو ڈیم، گلشن اقبال، لٹھ ڈیم، جمال پل سے صفورا تک، سماما، شہر کے بیشتر علاقے گھٹنوں گھٹنوں پانی کی زد میں ہیں۔ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ سیاست کو خدمت سمجھ کر کیا جائے، میرے ساتھی کھڈے بھر کر نا ہموار راستوں کو قابل استعمال بنا رہے ہیں، میئر روزانہ پریس کانفرنس کرتے ہیں۔
عشرت العباد خان نے کہا کہ اپر سندھ اور دادو گاج سمیت مورو، گڈو بیراج، کوٹری بیراج بھی سخت خطرات ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو ملکر مشکل حالات سے نکالنا ہے، میری پہچان پاکستان ایک تحریک ہے اور ہم ملک میں نئی سوچ کے ساتھ نا امیدی اور ملک کو عظیم مملکت بنانے کے لئے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں، جو ہماری جدوجہد کا حصہ ہے کل پاکستان کی سب سے بڑی طاقت ہوگا، ہم افواج پاکستان اور عوام کے درمیان پل ہیں، فوج ہے تو پاکستان ہے اور پاکستان ہے تو فوج ہے، بھارت کے ہر عزم کو ناکام بنائیں گے، پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ہم ایک نیا ریکارڈ قائم کریں گے، امن اور محبت ہمارا نصب العین ہے، تمام ساتھی تیار رہیں، میری پہچان پاکستان ملک میں انقلاب کی آواز بنے گی۔