روس کے مشرقی ساحل کے قریب 8.8 شدت کا زلزلہ، سونامی کی وارننگ
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
ماسکو: روس کے مشرقی ساحل کے قریب شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کے علاقے کامچٹکا میں زلزلے کی شدت 8.8 ریکارڈ کی گئی جبکہ سونامی کی وارننگ جاری کردی گئی، خوفناک زلزلے کے باعث 3 سے 4 میٹر اونچی سونامی لہریں ریکارڈ کی گئیں، زلزلے سے بندرگاہوں اور عمارتوں کو نقصان پہنچا، متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
ممکنہ سونامی کے باعث بحرالکاہل میں سونامی کی ایڈوائزری جاری کر دی گئی، جاپان اور فلپائن میں بھی ایمرجنسی وارننگ جاری کر دی گئی، ہزاروں افراد کو ساحلی علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کر دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فوکوشیما نیوکلیئر پلانٹ بھی خالی کرا لیا گیا۔
زلزلے کے باعث کیلی فورنیا، واشنگٹن، ہوائی، الاسکا، چلی، اوریگن کیلئے بھی سونامی وارننگ جاری کی گئی، سونامی کی لہریں روسی ساحل سے ٹکرا گئیں، مشرقی جاپان میں ریلوے سروس معطل کر دی گئی، جاپان کے شہر ہوکیڈو میں بھی سونامی کی لہریں آئیں۔
واضح رہے کہ 20 جولائی کو بھی روس میں 5.
ادارے نے بتایا تھا کہ روسی ساحلوں پر 30 سینٹی میٹر سے ایک میٹر (تقریباً 3.3 فٹ) تک بلند لہریں پہنچنے کا خدشہ ہے، جبکہ جاپان اور امریکی ریاست ہوائی میں 30 سینٹی میٹر (ایک فٹ) سے کم اونچی لہروں کی توقع ہے۔
USGS نے بتایا تھا کہ زلزلے کا مرکز بحرالکاہل میں پیٹروپاولووسک کامچاتسکی شہر سے تقریباً 150 کلومیٹر (93 میل) مشرق میں واقع تھا۔ Post Views: 7
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عراق پر اسرائیلی حملے کی وارننگ کے بعد دفاعی اقدامات کا آغاز
سیکیورٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ عراق ایرانی سرگرمیوں کا ایک نمایاں مرکز ہے اور بغداد حزب اللہ لبنان کے لیے ایک اسٹریٹجک گہرائی ہے اور مستقبل میں کسی بھی علاقائی محاذ آرائی میں عراق بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ باخبر عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق پر اسرائیلی حملے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، اور اس بارے میں سنگین انتباہات کے حوالے سے ملک کے وزیراعظم کو سیکورٹی رپورٹ پہنچا دی گئی ہے۔ عراقی پارلیمنٹ میں سیکورٹی اور دفاعی کمیشن کے مطابق ملک کی انٹیلی جنس اور قومی سلامتی کے اداروں نے وزیراعظم اور عراقی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف محمد شیاع السوڈانی کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے، جس میں اس امکان کے بارے میں سنگین انتباہات ہیں کہ عراق نتن یاہو کی جارحیت کا اگلا نشانہ ہو سکتا ہے۔ المنار ٹی وی کے مطابق عراقی انٹیلی جنس کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ تل ابیب خطے میں ایک نیا محاذ کھولنے پر غور کر رہا ہے اور حالیہ علاقائی تبدیلیوں کی روشنی میں عراق اس کے لیے نمایاں آپشنز میں سے ایک ہے۔
سیکیورٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ عراق ایرانی سرگرمیوں کا ایک نمایاں مرکز ہے اور بغداد حزب اللہ لبنان کے لیے ایک اسٹریٹجک گہرائی ہے اور مستقبل میں کسی بھی علاقائی محاذ آرائی میں عراق بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ ان انتباہات کے ساتھ ہی عراقی حکومت نے ایک نیا فضائی دفاعی نظام بنانے کے لیے آپریشنل اقدامات شروع کر دیئے ہیں، جو ملک کی فضائی حدود کی کسی بھی ممکنہ خلاف ورزی کا مقابلہ کرنے اور اپنی سرزمین کو بیرونی خطرات سے بچانے کے لیے دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔