کوئٹہ میں دل دہلا دینے والا واقعہ، دو کمسن بچیوں کی بوری بند لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
کوئٹہ:
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سریاب میں قمبرانی روڈ کے قریب کلی بنگلزئی سے بدھ کے روز دو کمسن بچیوں کی بوری بند لاشیں برآمد ہوئیں، جنہیں سفاکی سے سانس بند کرکے قتل کیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقتولہ بچیوں کی شناخت 3 سالہ بی بی میرب اور 7 سالہ بی بی یسرا کے نام سے ہوئی ہے۔
لاشوں کو فوری طور پر قبضے میں لے کر سول ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے پوسٹ مارٹم کیا۔ ابتدائی رپورٹ میں بچیوں کی موت دم گھٹنے سے ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق بچیوں کے والدین کے درمیان ڈیڑھ سال قبل علیحدگی ہوچکی تھی، جسے ممکنہ محرک کے طور پر بھی زیر تفتیش لایا جا رہا ہے۔ پولیس نے والدین سمیت قریبی رشتہ داروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔
سینئر پولیس افسر کے مطابق، جائے وقوعہ سے اہم شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں جبکہ مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس تمام زاویوں سے تحقیقات کر رہی ہے اور اس کیس کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اس دلخراش واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مقامی شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ معصوم بچیوں کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے نشانِ عبرت بنایا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بچیوں کی
پڑھیں:
مستونگ، پسند کی شادی کرنے والا جوڑا 7 سال بعد غیرت کے نام پر قتل
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ منگل کی صبح لکپاس کے قریب نوشکی کراس کے مقام پر پیش آیا۔
لیویز تھانہ ولی خان کے ایس ایچ او پیر جان نے ’وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مقتولین کی شناخت محمد شعیب اور بے نظیر کے نام سے ہوئی ہے، جن کی عمریں 27 سے 28 سال کے درمیان تھیں۔ محمد شعیب کا تعلق پنجگور کے علاقے چتکان سے ہے جبکہ بے نظیر کا تعلق کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی سے تھا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ تقریباً 7 سال قبل دونوں نے گھر سے بھاگ کر کورٹ میرج کی تھی۔ کچھ عرصہ قبل شعیب اور اس کے سسرالی رشتہ داروں کے درمیان صلح ہو چکی تھی، جس کے بعد مقتولہ کے بھائیوں نے دونوں کو کوئٹہ بلایا، اور پیر کی شب شعیب اپنی اہلیہ اور بھائی کے ہمراہ پنجگور سے کوئٹہ کے لیے روانہ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے کوئٹہ: غیرت کے نام پر قتل،جرگہ سسٹم کیسے کام کرتا ہے؟
ایس ایچ او کے مطابق راستے میں مستونگ کے علاقے لکپاس کے قریب ایک ہوٹل میں رات گزارنے کے بعد، منگل کی صبح مقتولہ کے بھائیوں نے فون پر ان کی لوکیشن معلوم کی اور موقع پر پہنچ کر دونوں میاں بیوی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ واردات کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔
ایس ایچ او پیر جان کے مطابق مقتولہ حاملہ تھیں، اور ان کے 2 بچے، ایک 6 سال اور دوسرا 3 سال کا بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے کوئٹہ: غیرت کے نام پر قتل، کہانی کا نیا موڑ، مقتولہ بانو کی مبینہ والدہ کا ویڈیو بیان منظرِ عام پر آگیا
لیویز فورس نے واقعے کا مقدمہ مقتولہ کے بھائیوں کے خلاف درج کر کے ان کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان غیرت کے نام پر قتل مستونگ