UrduPoint:
2025-09-18@12:00:57 GMT

روس کے مشرقی ساحل پر زلزلے کے بعد سونامی کی تنبیہ

اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT

روس کے مشرقی ساحل پر زلزلے کے بعد سونامی کی تنبیہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 جولائی 2025ء) بدھ کی صبح روس کے مشرق بعید میں جزیرہ نما کامچٹکا کے ساحل پر 8.8 شدت کا ایک طاقتور زلزلہ آیا، جس سے جاپان اور امریکی جزیرے ہوائی میں سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی۔

روسی حکام کے مطابق اس کی وجہ سے کئی افراد کو معمولی زخم آئے ہیں اور بڑے پیمانے پر سیلاب کا سبب بنا۔

امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کا کہنا ہے کہ 8.

8 شدت کا یہ زلزلہ 19.3 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔

پیسیفک سونامی وارننگ سینٹر نے اپنی تازہ اپ ڈیٹ میں کہا ہے کہ سونامی کی لہریں "اب ہوائی کو متاثر کر رہی ہیں۔ جان و مال کے تحفظ کے لیے فوری کارروائی کی جانی چاہیے،" سینٹر نے مزید کہا کہ یہ خطرہ گھنٹوں تک برقرار رہ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل جاپان کی موسمیاتی ایجنسی (جے ایم اے) نے سونامی کی وارننگ جاری کی اور کہا کہ جاپان کے مشرقی اور شمال مشرقی ساحل کے ساتھ والے علاقوں میں تین میٹر (تقریباً 10 فٹ) تک کی سمندری لہریں اٹھ سکتی ہیں۔

جاپان کے محکمہ موسمیات نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں سونامی سے متعلق ایڈوائزری جاری کی اور کہا کہ "سونامی کی لہریں بار بار ٹکرائیں گی اور وارننگ ہٹانے تک سمندر میں کوئی بھی داخل نہ ہو، یا ساحل کے قریب نہ جائیں۔"

محکمے نے ایک الگ اپ ڈیٹ میں کہا، "سونامی کی لہریں ساحلوں کے قریب پہنچ رہی ہیں۔ جتنی جلدی ممکن ہو انخلا کریں۔

"

روس میں کامچٹکا کے علاقائی وزیر برائے ہنگامی حالات سرگئی لیبیدیو نے خبردار کیا کہ کامچٹکا کے کچھ حصوں میں چار سے تین میٹر کے درمیان سونامی ریکارڈ کی گئی ہے۔ انہوں نے مقامی رہائشیوں سے جزیرہ نما کے ساحل سے دور جانے کی اپیل کی۔

سونامی کی پہلی لہریں روسی اور جاپانی ساحلوں تک

حکام نے بتایا کہ سونامی کی لہریں روس کے کریل جزیروں کے ساتھ ساتھ جاپان کے سب سے بڑے شمالی جزیرے ہوکائیڈو کے ساحلی علاقوں تک پہنچ گئیں۔

مقامی گورنر ویلری لیمارینکو نے کہا کہ سونامی کی پہلی لہر بحرالکاہل کے جزیرہ نما کی مرکزی بستی سیویرو کورلسک کے ساحل سے ٹکرائی تھی۔

روسی حکام کا کہنا ہے کہ تقریباﹰ دو ہزار آبادی پر مشتمل اس قصبے کی آبادی کو خالی کر دیا گیا ہے اور مکینوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس وقت تک بلند علاقوں میں رہیں جب تک لہروں کا خطرہ ختم نہیں ہو جاتا۔

جاپان کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 16 مقامات پر 40 سینٹی میٹر (1.3 فٹ) تک اونچی سونامی لہروں کا پتہ چلا ہے اور یہ لہریں بحرالکاہل کے ساحل کے ساتھ جنوب کی طرف ہوکائیڈو سے ٹوکیو کے بالکل شمال مشرق میں منتقل ہوئیں۔

حکام نے خبردار کیا ہے کہ بعد میں بڑی لہریں بھی آسکتی ہیں، جے ایم اے کا کہنا ہے کہ بدھ کے زلزلے کے بعد ایک دن سے زائد عرصے تک بڑی سونامی کی توقع کی جا سکتی ہے۔

بحرالکاہل میں سونامی کی وارننگ

امریکی ریاست ہوائی کے لیے بھی سونامی کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ ہونولولو میں حکام نے لوگوں سے ساحلی علاقوں سے انخلا کا مطالبہ کیا اور کہا گیا کہ "تباہ کن" لہروں کی توقع ہے۔

کیلیفورنیا میں حکام نے سان فرانسسکو سمیت وسطی ساحلی پٹی کے لیے سونامی کی جاری کی گئی اور امریکی بحر الکاہل کے پورے ساحلی علاقوں کے لیے نچلی سطح کی سونامی ایڈوائزری نافذ ہے۔

پیرو نے بھی روس کے مشرقی ساحل پر آنے والے شدید زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کی ہے۔

امریکی بحرالکاہل سونامی وارننگ سینٹر نے زبردست زلزلے کے جنوبی امریکہ کے مغربی ساحل کے ساتھ ایکواڈور اور چلی کے ساحل سے ممکنہ طور پر ٹکرانے کی وارننگ دی ہے۔

ادارت: جاوید اختر

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سونامی کی وارننگ جاری سونامی کی لہریں کا کہنا ہے کہ جاپان کے زلزلے کے ساحل کے کے ساحل جاری کی حکام نے کے ساتھ روس کے کی گئی کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

جنوب مشرقی ایشیا میں مصر سے بھی زیادہ پرانی ممیاں دریافت

چین اور جنوب مشرقی ایشیا میں دنیا کی قدیم ترین ممیوں کی دریافتیں ہوئی ہیں جن میں سے بعض بہت اچھی حالت میں محفوظ ہیں۔

ذیل میں چند مشہور دریافتیں اور موجودہ تحقیق پیش ہے:

ژن ژہوئیز ممی

یہ دریافت 1968 میں صوبہ ہونان میں ہوئی۔ یہ ممی تقریباً 217–169 قبل مسیح یعنی 2,100 سال سے زیادہ پرانی ہے۔ اس کی حالت حیرت انگیز حد تک اچھی، جِلد نرم، بال، پلکیں باقی، داخلی اعضا محفوظ ہیں۔ 

تارم بیسن ممیاں

یہ ژنجیانگ میں شمال مغربی چین، خاص طور پر تکلاماکان صحرا کے علاقے میں دریافت ہوئیں۔ یہ تقریباً 1800 قبل مسیح یا اس سے بھی زیادہ پہلے کی ہیں۔ ان میں سے ایک بیوٹی آف لولان نامی ممی 3,800 سال قبل مسیح کے دور سے تعلق رکھتی ہے۔ 

منگائی کنگھائی ممی

اسی طرح تبت میں مانگائی کنگھائی مِمی تقریباً 1700 سال پرانی ہے جس کی حفاظت اچھی حالت میں ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں شائع ہونے والی ایک تحقیق نے تجویز کیا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا اور چین کے کچھ علاقوں میں تقریباﹰ 10,000 سال پہلے ممی بنانے کے طریقے رائج تھے، جو کہ قدیم ممی بنانے کی روایت کو مصر یا چیلی جیسی معروف مثالوں سے بھی قدیم ثابت کرتے ہیں۔ 

تحقیق نے یہ دکھایا کہ ماضی معاشروں نے مُردوں کو کسی خاص طریقے سے دھواں اور خشک کرنے کے طریقے کے ذریعے محفوظ کیا اور جسم کو “smoked” کیا گیا نہ کہ مکمل طور پر جلایا گیا۔ یہ ریکارڈ مصر کی ممی سازی سے کئی ہزار سال پرانا ہو سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لیبیا میں ساحل کے قریب کشتی الٹ گئی، 61 افراد لاپتہ
  • جنوب مشرقی ایشیا میں مصر سے بھی زیادہ پرانی ممیاں دریافت
  • عراق: مقدس مقامات کی زیارت اب صرف مخصوص عمر کے افراد کیلئے
  • عراق میں مقدس مقامات کی زیارات کے لیے عمر کی حد مقرر
  • سعودی وزارت عمرہ کی زائرین کے لیے بڑی وارننگ
  • لیبیا کے ساحل پر کشتی میں خوفناک آگ، 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق
  • عراق پر اسرائیلی حملے کی وارننگ کے بعد دفاعی اقدامات کا آغاز
  • انسانی اسمگلرز کا نیا طریقہ واردات: جعلی فٹبال ٹیم سیالکوٹ سے جاپان پہنچ گئی
  • انسانی اسمگلرز کا نیا طریقہ واردات بے نقاب، ملزم گرفتار
  • ٹین بلین ٹری سونامی کی دعویدار خیبرپختونخوا حکومت ٹمبر مافیا کو روکنے میں ناکام