’آپریشن مہادیو‘: مودی سرکار کا چہرہ پھر بے نقاب، سیاسی تماشا لگانے کی ایک اور کوشش ناکام
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
بھارتی حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا تازہ ترین مبینہ انسداد دہشتگردی آپریشن، جسے ’آپریشن مہادیو‘ کا نام دیا گیا، کئی شکوک و شبہات اور سوالات کی زد میں آ گیا ہے۔ ماہرین اور مبصرین کے مطابق یہ فالس فلیگ کارروائی دراصل وزیراعظم نریندر مودی کی سیاسی تقاریر سے قبل ایک سوچا سمجھا اسٹیج تیار کرنے کی کوشش ہے۔
’آپریشن سندور‘ کی ناکامی چھپانے کے لیے، مودی سرکار نے ’آپریشن مہادیو‘ کا ڈرامہ رچایا، جو بدستور تنقید کی زد میں ہے۔ خاص طور پر اس لیے کہ یہ کارروائی مودی کی لوک سبھا میں تقریر سے صرف ایک دن قبل انجام دی گئی۔
یہ بھی پڑھیے ’آپریشن سندور‘ کی ناکامی کے بعد بھارت کا نیا فیک انکاؤنٹر منصوبہ ’آپریشن مہادیو‘ بے نقاب
بھارتی میڈیا ادارہ وی آن نیوز کے مطابق، بھارتی فوج نے سری نگر کے قریب پہلگام حملے سے منسلک 3 مبینہ دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا، جن میں سے ایک کو مقامی شخص اور ’دہشتگردوں کا سرغنہ‘ قرار دیا گیا۔ بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران بڑی مقدار میں اسلحہ و بارود برآمد کیا گیا، جن میں سوویت ساختہ AK-47، امریکی کاربائن، سترہ رائفل گرینیڈز اور دیگر سامان شامل ہے۔
تاہم، جاری کی گئی تصاویر اور تفصیلات نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ سیکیورٹی ماہرین کے مطابق ان مبینہ دہشتگردوں کے پاس موجود اسلحہ غیر فعال نظر آ رہا ہے، یہاں تک کہ بعض رائفلز کی بیرل میں کپڑا ٹھوس نظر آتا ہے، جو کسی بھی حقیقی مقابلے کی صورت میں ممکن نہیں۔
آپریشن مہادیو پر سوالات اور اعتراضاتکیا پہلگام حملے میں دہشتگرد واقعی مارے گئے؟
واقعہ کی ٹائمنگ نے — یعنی لوک سبھا تقریر سے ایک دن قبل —فالس فلیگ آپریشن کا شبہ پیدا کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آپریشن سندور: بھارت نے ہلاک فوجیوں کو اعزازات دے کر اپنی شکست کا اعتراف کرلیا
کیا یہ محض سیاسی فائدے کے لیے ڈیزائن کیا گیا واقعہ تھا؟
مبصرین کے مطابق، مودی سرکار اکثر سیاسی دباؤ یا انتخابی مہم کے دوران ایسے ’انسداد دہشتگردی آپریشنز‘ کا سہارا لیتی ہے تاکہ عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹائی جا سکے۔
کیا ان مبینہ دہشتگردوں کے پاکستان سے تعلق کا کوئی ثبوت ہے؟
حسب روایت، بھارتی میڈیا اور حکومتی ذرائع نے بغیر کسی ثبوت کے ان کا تعلق پاکستان سے جوڑ دیا، لیکن عالمی فورمز پر کوئی شواہد پیش نہیں کیے گئے۔
مودی حکومت پر پہلے بھی ایسے الزامات لگتے رہے ہیں کہ وہ ریاستی سطح پر فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتی ہے۔ ہر بار ایک جیسی جعلی تصاویر، پرانے ہتھیار، اور بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزامات ایک مخصوص بیانیے کو فروغ دینے کی کوشش معلوم ہوتی ہے۔
آپریشن مہادیو پر بھارتی صارفین کیا کہہ رہے ہیں؟سوشل میڈیا پر بھی صارفین کی جانب سے ’آپریشن مہادیو‘ پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ صارفین نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر مبینہ دہشتگرد پاکستانی تھے تو پھر بھارت عالمی سطح پر انہیں بے نقاب کیوں نہیں کرتا؟ کیوں ہر بار صرف مقامی میڈیا کو فوٹو دکھا کر نیشنلزم کے جذبات بھڑکائے جاتے ہیں؟
’آپریشن مہادیو‘ فالس فلیگ آپریشنز کے اُس سلسلے کی ایک اور کڑی معلوم ہو رہا ہے جو ہندوتوا سرکار کی ریاستی پالیسی بنتے جا رہے ہیں۔ جہاں ایک طرف بھارت عالمی سطح پر خود کو دہشتگردی کا شکار ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے، وہیں اندرون ملک سیاسی فائدے کے لیے ایسے جعلی واقعات کا سہارا لے کر عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آپریشن مہادیو سری نگر فالس فلیگ کارروائی مقبوضہ کشمیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا پریشن مہادیو فالس فلیگ کارروائی آپریشن مہادیو فالس فلیگ کے مطابق کی کوشش کے لیے
پڑھیں:
بھارت کا پرلے میزائل کا تجربہ، پاکستان کا کون سا جدید ہتھیار منہ توڑ جواب دے گا؟
مودی سرکار کی جانب سے پرلے میزائل کے تجربات آپریشن سندور کی شکست چھپانے کی سیاسی چال ہے۔
آپریشن سندور کی شکست چھپانے کے لیے مودی کا جھوٹا کھیل بے نقاب ہوگیا اور میزائل نمائش سے سیاسی بحران سنبھالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مودی سرکار کی جنگی جنونیت خطے کو تباہی کے دہانے پر لے آئی اور ’’نیا بھارت‘‘ امن نہیں بارود کا راگ الاپنے میں مصروف ہے۔
بھارت نے 28 اور 29 جولائی کو مسلسل دو روز پرلے میزائل کے تجربات کیے، میزائل کے تجربے اڈیشہ کے ساحل ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جزیرے پر کیے گئے۔
مودی سرکار کے پریلے میزائل کے پے در پے تجربات خطے میں کشیدگی بڑھانے، ہتھیاروں کی دوڑ اور تباہ کن جنگ کی راہ ہموار کرنے کی سازش ہیں۔
بھارت کی دھمکیوں اور جنگی جنونیت کا منہ توڑ جواب پاکستان کا جدید نصر (ہتف-9) میزائل ہے، جو بھارت کی ہر قسم کی عسکری سازشوں کو ناکام بنانے کی قوت رکھتا ہے۔
پاکستانی نصر میزائل تیز رفتار، موبائل اور جوہری وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ نصر میزائل کی موبائل اور تیز رفتار خصوصیات اسے دشمن کی پہلی ضرب کے خلاف مؤثر بناتی ہیں۔
مودی سرکار آپریشن سندور کی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے فوج کو سیکیورٹی کے بجائے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
ہندوتوا حکومت اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے فوجی نمائش پر انحصار کرنے پر مجبور ہے اور یہ حکمت عملی نہیں بلکہ مودی سرکار کی ایک خطرناک مہم جوئی ہے۔
مودی سرکار داخلی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے جنوبی ایشیا میں اسلحے کی دوڑ کو ہوا دے رہی ہے۔