ایک بیان میں بلند خان جونیجو نے کہا کہ اقلیتوں، خواتین اور خواجہ سراؤں کے حقوق پر سندھ حکومت کی پالیسی واضح ہے، ریکارڈ قانون سازی اور عملی اقدامات کیے گئے ہیں، بے بنیاد الزامات سے عوام کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان سندھ حکومت بلند خان جونیجو نے کہا ہے کہ ذولفقار علی بھٹو جونیئر کے الزامات گمراہ کن اور حقائق کے منافی ہیں، سندھ حکومت نے سیلاب متاثرین کے لیے سندھ پیپلز ہاؤسنگ اسکیم کے ذریعے 21 لاکھ گھر متاثرین کو دینے کا تاریخی عمل شروع کیا ہے۔ ذولفقار علی بھٹو جونیئر کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان حکومتِ سندھ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور خاتونِ اول پاکستان بی بی آصفہ بھٹو زرداری خود متاثرہ خواتین کو مالکانہ حقوق کے کاغذات دے رہے ہیں، سندھ حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے اپنے وعدے پر عمل کر رہی ہے۔ بلند خان جونیجو نے کہا کہ اقلیتوں، خواتین اور خواجہ سراؤں کے حقوق پر سندھ حکومت کی پالیسی واضح ہے، ریکارڈ قانون سازی اور عملی اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے بنیاد الزامات سے عوام کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سندھ حکومت نے کہا کہ

پڑھیں:

ذوالفقار بھٹو جونیئر کا بہن فاطمہ بھٹو کے ہمراہ پارٹی بنانے کا اعلان

سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا ہے کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی کوئی سپورٹ نہیں ہے، میں خود اپنے آپ کو بنانے کی کوشش کر رہا ہوں، میری ہمشیرہ فاطمہ بھٹو آرہی ہیں۔ ہم ان کے ساتھ پارٹی کا اعلان کریں گے۔

کراچی میں اپنی رہائش گاہ 70کلفٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہائی جیک ہوچکی ہے، ہم زرداری لیگ کو مسترد کرتے ہیں، یہ وہ پیپلز پارٹی نہیں جو ذوالفقار علی بھٹو اور میر مرتضیٰ بھٹو شہید کی تھی، ہم پی پی پی کے ساتھ کبھی بھی نہیں کام کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی پالیسی کے ساتھ ہر کوئی نہیں ہے، میں لیاری سے الیکشن لڑوں گا۔

ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ لیاری کے لوگ اور عوام مشکل میں ہیں، لیاری میں تقریباً 150عمارتیں سیل کردی گئی ہیں، میں بغدادی واقعہ کے متاثرین کے لئے یہاں موجود ہوں اور ان متاثرین کے لئے مانگ رہا ہوں، پی پی پی کی صوبائی حکومت متاثرین کو گھر فراہم کرے، یہ لوگ بھیگ نہیں مانگیں  گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میں نے لاہور میں کسانوں کے ساتھ پریس کانفرنس کی تھی تو اپنی پارٹی کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پارٹی کے نام پر غور کر رہے ہیں، الیکشن میں اگر موقع ملا تو لیاری سے الیکشن لڑوں گا، لیاری کے لوگوں نے پی پی پی کو ووٹ دیا لیکن آج کے لیاری کی صورتحال دیکھیں، ایل ڈی اے کی اسکیم 42 میں لیاری متاثرین کو جگہ دینی چاہیے، اگر آپ شاہراہ بھٹو بنا سکتے ہیں تو لیاری والوں کو گھر کیوں نہیں دے سکتے، شاہراہ بھٹو کراچی کے عوام کے منہ پر طماچہ اور فضول پروجیکٹ ہے۔

ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی کوئی سپورٹ نہیں، اسٹبلشمنٹ نے ہمارے خاندان کے ساتھ بہت زیادتی کی، یہ جھوٹ ہے کہ مجھےاسٹبلشمنٹ کی کوئی سپورٹ ہے۔میں خود اپنے آپ کو بنانے کی کوشش کررہا ہوں، میری ہمشیرہ فاطمہ بھٹو آرہی ہے۔ ہم ان کے ساتھ پارٹی کا اعلان کریں گے، ہمارا یوتھ ونگ ہمارے ساتھ ہو گا۔

ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ پی پی پی کا لفظ مساوات ہم واپس لارہے ہیں، ہم عوامی ترقی واپس لارہے ہیں لیکن ایسی ترقی نہیں جو پی پی پی شاہراہ بھٹو کے طور پر لائی ہے، ایک پاکستان میں کئی لیاری ہیں۔ ہم ہر صوبے کا دورہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہر وڈیرہ ایک جیسا نہیں ہے، میں بھی ایک وڈیرہ ہوں اور آپ کے سامنے ہوں۔ موجودہ اپوزیشن کے ساتھ ہیں، ہم کو آئین کا تحفظ کرنا ہے، آئین کو اصل شکل میں بحال ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں وطن پرست اور سندھ پرست ہوں، خود مختاری ہونی چاہیے، غزہ ایک اہم فارن پالیسی معاملہ ہے۔ دو ملک نہیں بلکہ صرف فلسطین کے نام سے ایک ملک ہونا چاہیے ۔ہم شہید ذوالفقار اور مرتضیٰ بھٹو شہید کے فلسفہ سے الگ نہیں ہو رہے۔ بلوچستان میں ہونے والے ظلم کی مذمت کرتے ہیں۔ گلگت بلتستان میں بھی سیاسی قیدی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھٹو صاحب نے لیاری کے لئے ایک ماسٹر پلان بنایا تھا، لیاری ان کے دل کے قریب تھا۔ لیاری پیرس بننے والا تھا، ہم پیرس کی کاپی تو نہیں کریں گے لیکن اسے خوبصورت بنائیں گے، زرداری لیگ اور پی ٹی آئی کے نمائندے  اقتدار میں آکر کھا پی کر چلے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈیولپمنٹ عوام کے لیے نہیں عوام کے اوپر ہوتی ہے، ہم کو پتہ ہے کون پاکستان چلا رہا ہے، ہم نوجوانوں کی طاقت سے اس نظام کو بدل سکتے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی ہائی جیک ہوچکی ہے۔ہم زرداری لیگ کو مسترد کرتے ہیں۔یہ پیپلز پارٹی وہ نہیں جو ذوالفقار علی بھٹو اور میر مرتضیٰ بھٹو شہید کی تھی، زرداری لیگ میں تصور سے بھی زائد کرپشن ہو رہی ہے۔

ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ ہم نے اردو سپیکنگ کمیونٹی کے ساتھ بھی ملاقاتیں کی ہیں، وہ بھی اس ملک کا حصہ ہیں، ہم نظام کے مخالف ہیں، کسی پارٹی کے مخالف نہیں۔میں سندھ پنجاب کی صوبائی حکومتوں کی کارکردگی سے مطمئن نہیں۔نون لیگ اور زرداری لیگ امیروں کی سیاست کر رہے ہیں غریبوں کی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی اسٹیبلشمنٹ کے لیے کام کر رہے ہیں، پی پی پی نے میر مرتضیٰ بھٹو کے راستے میں بہت رکاوٹیں ڈالیں، ہم پی پی پی کے ساتھ کبھی بھی نہیں کام کریں گے، پیپلز پارٹی ختم ہو چکی ہے، صورتحال ایسی ہی رہی تو پاکستان پیپلز پارٹی کا مستقبل کچھ نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ذوالفقار جونیئر کا سیاسی مستقبل
  • دو ملک نہیں صرف فلسطین نامی ایک ملک ہونا چاہیئے، ذوالفقار بھٹو جونیئر
  • دو ملک نہیں صرف فلسطین نامی ایک ملک ہونا چاہیے، ذوالفقار بھٹو جونیئر
  • دو ملک نہیں بلکہ صرف فلسطین کے نام سے ایک ملک ہونا چاہیے، ذوالفقار بھٹو جونیئر
  • ذوالفقار جونیئر الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہیں تو شکست کے لیے بھی تیار رہیں، ترجمان سندھ حکومت
  • ذوالفقار بھٹو جونیئر کا بہن فاطمہ بھٹو کے ہمراہ پارٹی بنانے کا اعلان
  • لیاری کے عوام مشکل میں ہیں، 150عمارتیں سیل کردی گئی ہیں، ذوالفقار بھٹو جونیئر
  • ذوالفقار بھٹو جونیئر کا لاڑکانہ سے الیکشن لڑنے کا اعلان 
  • جماعت اسلامی کا وطیرہ ہی الزام تراشی، نفرت، جھوٹ اور منافقت ہے، ترجمان سندھ حکومت