راول ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک پہنچنے پر بند کھولنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
پانی کی سطح بڑھنے کے بعد راول ڈیم کے اسپیل ویز تیسری بار کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انتظامیہ نے راول ڈیم میں پانی کی سطح 1750.40 فٹ تک پہنچنے کے بعد 31 جولائی کی صبح 6 بجے اسپیل ویز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو پیشگی آگاہ کر دیا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپیل ویز کھلنے کے نتیجے میں کورنگ نالہ میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے جس کے پیش نظر ملحقہ رہائشی آبادی کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ پانی کا بہاؤ تیز ہونے کی صورت میں نالہ اور نالے پر بنے عارضی پل کراس کرنے سے گریز کریں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
طرزِ زندگی میں معمولی تبدیلی خطرناک بیماری سے بچا سکتی ہے: ماہرین
ماہرین کے مطابق طرزِ زندگی میں معمولی تبدیلی جگر کے کینسر کے کیسز میں واضح کمی لا سکتی ہے۔
جگر کے کینسر پر بنائے گئے لانسٹ کمیشن کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ الکوحل کی کھپت اور مٹاپے میں کمی اور ہیپاٹائٹس ویکسین لگوانے کے رجحان میں اضافے سے پانچ میں سے تین کیسز کو مرض سے بچایا جا سکتا ہے۔
ماہرین کے اندازے کے مطابق 2050 تک جگر کے کینسر کے نئے کیسز 2022 میں ریکارڈ ہونے والے 8 لاکھ 70 ہزار کی تعداد سے بڑھ کر 15 لاکھ 20 تک پہنچ سکتے ہیں۔
گروپ کے مطابق مٹاپے سے تعلق رکھنے والے جگر کے کینسر کے کیسز کا تناسب 5 فی صد سے بڑھ کر 11 فی صد تک متوقع ہے جبکہ 2050 تک 21 فی صد کیسز الکوحل کے سبب ہوں گے۔
11 فی صد کیسز میٹابولک ڈسفنکشن-ایسوسی ایٹڈ اسٹیئٹوٹک لیور ڈیزیز (ایم اے ایس ایل ڈی)، جس کو ماضی میں فیٹی لیور ڈیزیز کے نام سے جانا جاتا تھا کے سبب پیش آئیں گے۔
محققین کی ٹیم کا کہنا تھا کہ جگر کے سرطان کے 60 فی صد کیسز کا بچایا جانا ممکن ہے۔ عالمی سطح پر 2050 تک جگر کے کینسر سے ہونے والی اموات کی تعداد 13 لاکھ 70 ہزار تک متوقع ہے جو کہ 2022 میں 7 لاکھ 60 ہزار ریکارڈ کی گئی تھی۔