روس میں شدید زلزلے کے بعد دنیا کا بلند ترین آتش فشاں پھٹ پڑا
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
روس کے مشرقی علاقے کمچاٹکا میں آنے والے شدید زلزلے کے بعد کلیوچفسکایا آتش فشاں نے بھی سرگرمی دکھانا شروع کر دی ہے۔
اس خطرناک زلزلے کی شدت 8.8 ریکارڈ کی گئی تھی جو خطے کے ساحلی علاقے میں محسوس کیا گیا۔
کلیوچفسکایا آتش فشاں روس کے مشرق بعید کے کمچاٹکا جزیرہ نما میں واقع ہے اور یہ دنیا کے بلند ترین فعال آتش فشانوں میں شمار ہوتا ہے۔ اس کی بلندی تقریباً 4,750 میٹر (15,584 فٹ) ہے۔
یہ بھی پڑھیے: انڈونیشیا میں 22 سال بعد آتش فشاں پھٹ گیا، 11ہزار افراد کا انخلا، سونامی کی وارننگ جاری
آتش فشاں کے مرکزی دہانے کے علاوہ اس کے نچلے ڈھلوانی علاقوں میں تقریباً 70 ضمنی دہانے اور مخروطی چوٹیاں بھی موجود ہیں جو مختلف ادوار میں لاوا اُگل چکی ہیں۔
تاریخی ریکارڈ کے مطابق کلیوچفسکایا آتش فشاں 1700ء سے اب تک 50 سے زائد بار پھٹ چکا ہے۔ ماہرین ارضیات کے مطابق آتش فشانی سرگرمی حالیہ زلزلے کے نتیجے میں متحرک ہوئی ہے تاہم ابھی نقصانات کی مکمل تفصیل سامنے نہیں آئی۔
حکام نے قریبی آبادیوں کو ممکنہ خطرات کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا ہے اور ماہرین علاقے میں جاری سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آتش فشاں پہاڑ روس زلزلہ لاوا.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
روس کے ساحلی علاقے میں8اعشاریہ8شدت کا زلزلہ‘امریکا سے نیوزی لینڈ تک سونامی کی وارننگ جاری
ماسکو/ٹوکیو/بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 جولائی ۔2025 )روس کے مشرقی ساحلی علاقے کامچٹکا کے نزدیک سمندر میں آنے والے 8اعشاریہ8شدت کے زلزلے کے بعد ٹوکیو سے لے کر ہوائی تک اور کیلیفورنیا سے نیوزی لینڈ تک سونامی کی وارننگ جاری کی گئی ہیں زلزلے کا مرکز کامچٹکا سے 126 کلو میٹر دور اور گہرائی 18 کلو میٹر تھی مقامی حکام کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں کامچٹکا میں تین سے چار میٹر اونچی سونامی کی لہریں پیدا ہوئی کامچٹکا کے گورنر ولادیمیر سولوڈوف نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر جاری ایک ویڈیو میں کہا ہے کہ یہ زلزلہ کئی دہائیوں میں آنے والا سب سے طاقتور زلزلہ تھا.(جاری ہے)
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق روسی اکیڈمی برائے سائنسز کی جیو فزیکل سروس نے خبردار کیا ہے کہ کم از کم ایک مہینے تک 7.5 تک کی شدت کے آفٹر شاکس جاری رہنے کی توقع ہے مشرقی روس میں مقامی وقت کے مطابق رات 11بجکر25منٹ پر آنے والے شدید زلزلے سے کئی افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں جس کے بعد روس نے شمالی جزائر میں ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا . جاپان کے شمالی ساحل پر بھی 40 سینٹی میٹر اونچی لہریں دیکھنے میں آئی ہے جبکہ سونامی کی لہریں کی امریکی ریاست ہوائی کے ساحلوں سے ٹکرا رہی ہیں مگر ان کی شدت توقع سے کم ہے جاپان نے 19 لاکھ افراد کو انخلا کا حکم دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ سونامی کی لہریں ایک دن سے زیادہ جاری رہ سکتی ہیں. امریکی ریاست کیلیفورنیا میں حکام نے لوگوں کو ساحل سے دور رہنے کا کہا ہے چین، فلپائن، انڈونیشیا، نیوزی لینڈ، پیرو اور میکسیکو نے بھی سونامی الرٹ جاری کیے ہیں جاپانی حکام نے مشرقی ساحل کے نزدیک رہنے والوں کو اونچے مقامات طرف جانے کی تاکید کی ہے جاپان میں بحر الکاہل کے ساحل پر درجنوں سونامی لہروں کا مشاہدہ کیا گیا ہے شمال میں ہوکائیڈو سے جنوب میں واکایاما تک ساحل کے ساتھ پھیلے سینکڑوں کلومیٹر کے علاقے میں رہنے والوں کے لیے انخلا کے احکامات جاری کیے گئے ہیں. رپورٹ کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سونامی کی لہریں 3 میٹر تک بلند ہوسکتی ہیں سیسمالوجسٹ ڈاکٹر لوسی جونز کا کہنا ہے کہ سونامی سے امریکی ریاست ہوائی میں بندرگاہوں اور ساحل سمندر پر واقع املاک کو نقصان پہنچا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ ریاست کیلیفورنیا میں بھی نقصانات کا خطرہ ہے تاہم سونامی سے امریکہ میں کہیں بھی جانی نقصان کی توقع نہیں ہے. ڈاکٹر لوسی جونز کا کہنا ہے کہ سونامی کی موجودہ لہروں کے مقابلے میں 2011 میں جاپان میں آنے والی سونامی کی کچھ لہروں کی اونچائی 42 فٹ تھی دراصل یہ لہریں نہیں بلکہ سمندر کی سطح پر عارضی اضافہ ہے انہوں نے بتایا کہ شمالی کیلیفورنیا کے کریسنٹ سٹی کی بندرگاہ میں 6 فٹ اونچی لہریں اٹھنے کا امکان ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیرو اور ایکواڈور کے نزدیک جزائر گلاپاگوس کے بھی سونامی وارننگ جاری کی گئی ہے جزائر گلاپاگوس سے احتیاطی طور پر انخلا بھی کیا جا رہا ہے جنوبی امریکہ کا مغربی ساحل زلزلہ مرکزروسی علاقے کامچٹکا سے 13 ہزار کلومیٹر دور واقع ہے. دوسری جانب، چینی حکام کا کہنا ہے سونامی لہروں کا مشرقی چین کے کچھ حصوں سے نھی ٹکرانے کا خدشہ ہے ہوائی یونیورسٹی میں جیو فزکس اور ٹیکٹونکس ڈویژن کی اسسٹنٹ پروفیسر ہیلن جینیسوزکی کا کہنا ہے کہ روس کے مشرقی ساحل کے نزدیک آنے والے زلزلے کا شمار ریکارڈ شدہ تاریخ کے دس شدید ترین زلزلوں میں ہوتا ہے یو ایس جیولوجیکل سروے کے مطابق8.8 کی شدت کا یہ زلزلہ تاریخ کا چھٹا شدید ترین زلزلہ ہے سال 2010 میں چلی کے بایوبیو میں آنے والا زلزلہ اور 1906 کا ایکواڈور کا زلزلہ بھی 8.8 کی شدت کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہیں. زلزلے کے بعد امریکہ، جاپان اور چین سمیت متعدد ممالک میں سونامی وارننگ جاری کی گئی ہیںجاپان میں حکومت نے متاثرہ ساحلی علاقوں سے لوگوں کے انخلا کا حکم دیا ہے جبکہ امریکی ریاست ہوائی میں بھی حکام نے لوگوں کو جزیرہ اوواہو کے مکینوں کو فوری طور پر انخلا کا مشورہ دیا ہے امریکی سونامی وارننگ سینٹر کے مطابق تقریباً 10 فٹ اونچی سونامی کی لہریں ایکواڈور سے ٹکرا سکتی ہیں اب تک 30 سینٹی میٹر سے 40 سینٹی میٹر کے درمیان اونچی سونامی کی لہریں جاپان کے کچھ حصوں سے ٹکرا چکی ہیں. جاپان کے ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق، فوکوشیما ڈائیچی اور فوکوشیما ڈائنی نیوکلیئر پلانٹ کے کارکنوں کو نکال کر اونچے مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے 2011 میں جاپان میں 9.0 شدت کے تباہ کن زلزلے اور سونامی کے بعد فوکوشیما ڈائیچی پلانٹ تباہ ہو گیا تھا اور اس سے تابکاری بھی پھیلی تھی جاپان کی کابینہ کے چیف سیکرٹری یوشیماسا حیاشی کا کہنا ہے کہ ابھی تک کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے.