میانمار: زلزلہ متاثرین کے لیے چین کی امداد کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 جولائی 2025ء) عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے چین کی جانب سے میانمار میں زلزلے سے متاثرہ 320,000 لوگوں کو ہنگامی غذائی مدد فراہم کرنے کے اقدام کو سراہا ہے۔
اس اقدام کے تحت چین 'ڈبلیو ایف پی' کو امدادی مالی وسائل مہیا کرے گا جس سے 4,900 میٹرک ٹن چاول خریدے جائیں گے۔ اس امداد سےمارچ میں آنے والے 7.
'ڈبلیو ایف پی' یہ امداد ضرورت مند لوگوں کو براہ راست مہیا کرے گا جس میں اسے مقامی امدادی شراکت داروں اور غیرسرکاری اداروں کا تعاون بھی میسر ہو گا۔
غذائی عدم تحفظمیانمار میں زلزلے سے بری طرح متاثرہ علاقوں میں غذائی تحفظ کی صورتحال بدستور نازک ہے۔
(جاری ہے)
اقوام متحدہ کی جاری کردہ تازہ ترین معلومات کے مطابق 63 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو انسانی امداد اور تحفظ کی فوری ضرورت ہے۔
زلزلے سے کئی ماہ کے بعد بھی ہزاروں لوگ بے گھر ہیں جو پناہ گاہوں میں مون سون سمیت شدید موسمی حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔'ڈبلیو ایف پی' اور اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) کے مطابق، متاثرہ علاقوں میں 38 فیصد آبادی غذائی ضروریات کے لیے انسانی امداد یا غیررسمی مدد پر انحصار کر رہی ہے۔
میانمار میں 'ڈبلیو ایف پی' کے نمائندے مائیکل ڈنفورڈ نے کہا ہے کہ ملک کو کئی سال سے تنازعات، بے گھری اور بڑھتے غذائی عدم تحفظ جیسے سنگین مسائل کا سامنا تھا جنہیں زلزلے نے دوچند کر دیا ہے۔
چین نے اس زلزلے کے بعد میانمار کے لوگوں کو ضروری مدد پہنچانے کے لیے نمایاں اقدامات کیے ہیں۔چین کی جانب سے فراہم کردہ حالیہ مدد سے 'ڈبلیو ایف پی' کو ایسے خاندانوں تک خوراک پہنچانے کی مدد ملے گی جو زلزلے میں اپنا سب کچھ کھو چکے ہیں اور مون سون کی بارشوں نے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'ڈبلیو ایف پی' زلزلہ متاثرین کی مدد کے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے اور ملک بھر میں اس آفت سے متاثرہ علاقوں اور ہمسایہ ممالک میں لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے متواتر بین الاقوامی مدد درکار ہے۔ لوگوں کو بھوک سے بچانے اور زندگیوں کی بحالی میں مدد دینے کے لیے مزید ممالک بھی چین جیسا کردار ادا کریں۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈبلیو ایف پی زلزلے سے لوگوں کو کے لیے
پڑھیں:
چین کی غذائی پیداوار چودہویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران نئی بلندی پر پہنچ گئی
چین کی غذائی پیداوار چودہویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران نئی بلندی پر پہنچ گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کی ریاستی کونسل کے نیوز آفس نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں زراعت اور امور دیہات کے شعبے کے عہدیدار نے “چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران زراعت اور دیہات میں اعلیٰ معیاری ترقی سے متعلق صورتحال سے آگاہ کیا۔
منگل کے روز پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ “چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین میں اناج کی پیداوار نئی بلندی تک پہنچ گئی ۔2024 میں زرعی پیداوار پہلی بار 0.7 ٹریلین کلوگرام سے تجاوز کر گئی ، جو 2020 کے مقابلے میں 37 ارب کلوگرام کا اضافہ ہے۔ اس وقت چین میں فی کس اناج کی دستیابی 500 کلوگرام تک پہنچ گئی ہے،
جو بنیادی طور پر اناج کی خود کفالت اور غذائی تحفظ کو یقینی بناتا ہے، اور خوراک کی سیکیورٹی کی مکمل ضمانت فراہم کرتا ہے۔پریس کانفرنس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کسانوں کی زندگی کے معیار میں مسلسل بہتری آ رہی ہے۔ “چودھویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران، کسانوں کی آمدنی میں تیز اضافہ جاری ہے، اور 2024 میں دیہی رہائشیوں کی فی کس دستیاب آمدنی 23119 یوان تک پہنچ گئی ہے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک بھارت ٹاکرے کے متنازع میچ ریفری ’اینڈی پائی کرافٹ‘ کون ہیں؟ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا شرح سود برقرار رکھنے پر رد عمل ’’چین میں ہر جگہ مواقع ہیں‘‘،غیرملکی سرمایہ کار موجودہ حکومت کے 16ماہ میں قرضوں میں 13ہزار 78ارب روپے کا اضافہ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام کاٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیشن کے قیام کا خیر مقدم امریکہ سے درآمد کردہ متعلقہ اینلاگ آئی سی چپس کے خلاف اینٹی ڈمپنگ تحقیقات کا آغاز،چینی وزارت تجارت پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان، قیمت میں کتنا اضافہ ہو سکتا ہے؟Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم