معروف کشمیری رہنما اور تحریک آزادی کے عظیم مجاہد سردار ابراہیم خان المعروف ’’غازی ملت‘‘ کو بچھڑے 22 برس بیت گئے۔

سردار ابراہیم خان 22 اپریل 1915 کو ضلع پونچھ کے علاقے کوٹ مٹے خان میں پیدا ہوئے۔ تعلیم کے میدان میں نمایاں کارکردگی دکھانے کے بعد انہوں نے اسلامیہ کالج لاہور سے بی اے کی ڈگری حاصل کی، جبکہ وکالت کی تعلیم کے لیے لندن یونیورسٹی اور لنکنز اِن سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔

سردار ابراہیم خان نے 1946 میں جموں و کشمیر اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے سیاسی میدان میں قدم رکھا۔ وہ 19 جولائی 1947 کو اپنی رہائش گاہ پر جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے اجلاس کی میزبانی کرتے ہوئے قرارداد الحاق پاکستان منظور کروانے میں مرکزی کردار ادا کرنے والے رہنما تھے۔

24 اکتوبر 1947 کو پونچھ میں مہاراجہ ہری سنگھ کی فوج کے خلاف ایک کامیاب بغاوت کی قیادت کرتے ہوئے انہوں نے آزاد جموں و کشمیر کی بنیاد رکھی۔ اس تاریخی جدوجہد کے نتیجے میں وہ 1948 میں آزاد جموں و کشمیر کے پہلے صدر منتخب ہوئے۔

اپنے سیاسی کیریئر کے دوران سردار ابراہیم خان چار مرتبہ آزاد کشمیر کے صدر کے منصب پر فائز رہے۔

31 جولائی 2003 کو 88 برس کی عمر میں وہ اس جہانِ فانی سے کوچ کرگئے اور اپنے آبائی گاؤں کوٹ مٹے خان میں سپرد خاک کیے گئے۔

تحریک آزادی کشمیر کے لیے ان کی بے مثال خدمات کے اعتراف میں انہیں ’’بانی کشمیر‘‘ اور ’’غازی ملت‘‘ جیسے عظیم القابات سے یاد کیا جاتا ہے۔ ان کا نام کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کی علامت بن چکا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سردار ابراہیم خان

پڑھیں:

کشمیر کی صورتِحال پر عالمی خاموشی خطرناک ہے: مشعال ملک

اسلام آباد:(نیوزڈیسک) کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ کشمیر کی صورتِ حال پر عالمی خاموشی خطرناک ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشعال ملک نے یاسین ملک کی رہائی کے لیے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ یاسین ملک کی صحت تشویشناک ہے ، میٹلک ہارٹ والو ایکسپائر ہو چکے ہیں، فوری علاج ناگزیر ہے ، انہیں کو موت کی چکی میں رکھا گیا اور بیرونی رابطوں پر مکمل پابندی ہے۔

کشمیری حریت رہنما کی اہلیہ نے یاسین ملک کے خلاف پھانسی کی کارروائی پر انسانی حقوق کے اداروں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور پاکستانی و کشمیری قیادت کی عالمی ضمیر سے اپیل ہے کہ یاسین ملک کی جان بچائی جائے۔

مشعال ملک کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کو جسمانی و ذہنی اذیت دی جارہی ہے ، اقوامِ متحدہ کے ٹارچر ریپیٹورز سے مداخلت کی درخواست ہے، یہ ایک انسانی مسئلہ ہے،اُنہوں نے سیاسی نہیں اقوامِ متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے Arbitrary Detention کو ہنگامی اپیل ارسال کی۔

اُنہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سپیشل ریپیٹورز برائے صحت، ٹارچر، اور انسانی حقوق فوری ایکشن لیں، یاسین ملک کی طویل قید نے ان کی جسمانی و ذہنی حالت کو شدید متاثر کر دیا، کشمیر کی صورتِ حال پر عالمی خاموشی خطرناک ہے، خطہ ایٹمی تصادم کی دہلیز پر ہے۔

کشمیری حریت رہنما کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ یاسین ملک تحریکِ آزادی کشمیر کے قائد اور امن کی علامت قرار ہیں، کشمیر میں کسی بھی ممکنہ کارروائی سے پورے خطے کے امن کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

مشعال ملک نے کہا کہ یہ صرف میرے شوہر کی نہیں، پوری انسانیت کی جنگ ہے، انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھارت کی جیل پالیسی پر شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ بھارت معاہدے کا فریق ہے، منصفانہ ٹرائل کی ضمانت اِس کی ذمہ داری ہے، انڈیا ٹریٹی کے کسی حصے پر عمل درآمد نہیں کر رہا جو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیر کی صورتِحال پر عالمی خاموشی خطرناک ہے: مشعال ملک
  • یومِ شہدائے جموں پر آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ جاری
  • 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں منایا جائے گا
  • معرکۂ 1948؛ گلگت بلتستان کی آزادی کی داستانِ شجاعت، غازی علی مدد کی زبانی
  • یومِ شہدائے جموں پر آئی ایس پی آر کا نغمہ ’’کشمیر ہمارے خوابوں کی تعبیر‘‘ ریلیز
  • نومبر 1947: جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب، بھارت کے ظلم و بربریت کی لرزہ خیز داستان
  • بھارت کے جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو واپس لایا جائے، محبوبہ مفتی
  • بلبل صحرا گلوکارہ ریشماں کو مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے
  • معرکہ 1948، گلگت بلتستان کی آزادی کی داستان شجاعت غازی حوالدار بیکو کی زبانی
  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی