حکمران بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں سے خوفزدہ ہیں: علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ حکمران بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں سے خوفزدہ ہیں۔علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ یہاں بیٹھے لوگ نہیں چاہتے بانی کے بچے پاکستان آئیں، بیٹے اپنے والد سے کیوں ملنے نہ آئیں؟ بانی کے بیٹے پاکستانی ہیں ان کے پاس شناختی کارڈ ہے، وہ ضرور واپس آئیں گے، انہیں کیوں روکا جائے گا؟مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف کا کہنا ہے حکومت 5 اگست کی احتجاجی کال سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے، پی ٹی آئی کے اہل امیدواروں کو نااہل قرار دیا جارہا ہے، جن امیدواروں کو نااہل قرار دیا گیا ان کا اصل قصور یہ تھا کہ وہ فارم 45 پر منتخب ہوئے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے پی ٹی آئی کے احتجاج کو نہیں دبا سکتے، حکومت بانی پی ٹی آئی کی رہائی کو مزید نہیں روک سکتی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانیہ کی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے دو ارکانِ پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سائمن اوفر اور پیٹر پرنسلے ایک پارلیمانی وفد کے ساتھ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے دورے پر گئے تھے، جہاں وہ طبی اور ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لینا چاہتے تھے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے دونوں ارکانِ پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے لیبر پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ خطے میں صحت عامہ کے مسائل کو قریب سے دیکھنے کے خواہشمند تھے لیکن اسرائیلی حکومت نے انہیں اس موقع سے محروم کر دیا جو انتہائی افسوسناک رویہ ہے۔
برطانوی دفترِ خارجہ کے ترجمان نے اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ برطانوی عوامی نمائندوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ لندن میں اسرائیلی سفارت خانے نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے تاہم برطانوی حکام نے اسرائیلی حکومت پر واضح کیا ہے کہ یہ اقدام دوستانہ تعلقات کے منافی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق فارن آفس منسٹر ہمیش فالکنر سمیت اعلیٰ حکام ارکانِ پارلیمنٹ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے، اس سے قبل بھی اسرائیلی حکام نے بعض برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا تھا، جس پر برطانیہ کی سیاسی قیادت نے سخت ردعمل دیا تھا۔