بھارتی حکومت کی جانب سے پہلگام حملے کے بعد اچانک ’’آپریشن مہادیو‘‘ کا آغاز کیا گیا ہے جو اصل حقائق سے توجہ ہٹانے کی ایک چال قرار دیا جارہا ہے۔

پہلگام حملے پر 100 دن کی طویل خاموشی کے بعد بھارتی حکومت نے اس مبینہ آپریشن کا آغاز کیا، جس کا مقصد عوامی غصے اور سیاسی دباؤ سے بچنا بتایا جا رہا ہے۔

لوک سبھا میں بحث کے دوران بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ پہلگام حملے میں ملوث تین مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ تاہم ایوان میں اپوزیشن جماعتوں کے مختلف رہنماؤں نے اس اعلان پر سخت تنقید کی اور اسے ایک ’’فیک انکاؤنٹر‘‘ قرار دیا جو مودی حکومت کی سیاسی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔

تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے اس آپریشن کو ’’مہادیو‘‘ جیسے مذہبی عنوان سے منسوب کرکے ہندوتوا جذبات کو ابھارنے کی کوشش کی، جو درحقیقت عوامی ہمدردی حاصل کرنے کی ناکام کوشش ہے۔ تین مبینہ دہشت گردوں کی ہلاکت کو مودی سرکار کے لیے سیاسی ریلیف کے طور پر پیش کیا جارہا ہے، جبکہ خود وزیرِاعظم نریندر مودی پہلگام حملے کے متاثرہ خاندانوں سے ملنے کی زحمت تک گوارا نہیں کر سکے۔

اس حملے پر بھارتی انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی بھی واضح ہو گئی ہے۔ اگر حکومت کے پاس حملے کی پیشگی اطلاع تھی، تو دہشت گرد اتنے حساس علاقے پہلگام تک کیسے پہنچے؟ سیٹلائٹ نگرانی کے دعووں کے باوجود چند دہشت گردوں کی نقل و حرکت کا نہ پکڑا جانا، سیکیورٹی نظام پر سوالات اٹھاتا ہے۔

پہلگام جیسے حساس سیاحتی مقام پر دہشت گردوں کا باآسانی داخل ہونا اور حملہ کرنے میں کامیاب ہونا بھارتی انٹیلی جنس کی ناکامی کا کھلا ثبوت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، حملے کے فوراً بعد بھی کوئی موثر رسپانس نہ دینا، سیکیورٹی اداروں کی تیاری پر سوالیہ نشان ہے۔

مودی سرکار ایک بار پھر من گھڑت بیانیہ سازی اور جذباتی نعروں کے ذریعے قوم کو گمراہ کرنے میں مصروف ہے، جبکہ پہلگام حملے کے متاثرین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔ آپریشن ’’مہادیو‘‘ ہو یا اس سے قبل کا ’’آپریشن سندور‘‘، مودی حکومت ہندوتوا نظریے کے تحت انتہا پسندی کو فروغ دینے اور سیاسی فوائد حاصل کرنے کی مذموم کوششیں کر رہی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پہلگام حملے کے

پڑھیں:

آپریشن مہادیو: دہشتگردوں کو پاکستانی ثابت کرنے کیلئے بھارتی وزیر داخلہ کے مضحکہ خیز ثبوت

بھارت کی پارلیمان (لوک سبھا) میں خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایک بار پھر پاکستان پر بے بنیاد الزامات کی روایت برقرار رکھی، اور ”آپریشن مہادیو“ کے نام پر تین افراد کی ہلاکت کو اپنی حکومت کی کامیابی قرار دیا۔ امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ یہ تینوں افراد اپریل 22 کو پہلگام حملے میں ملوث تھے، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تاہم، بھارتی حکومت نے حسبِ معمول کوئی آزاد یا غیر جانب دار شواہد پیش نہیں کیے۔ بلکہ جن چیزوں کو شواہد بناکر پیش کیا وہ انتہائی ناقابل اعتبار تھیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق امیت شاہ نے کہا کہ مارے گئے افراد میں ”سلیمان، افغانی اور جبران“ شامل تھے۔ حیران کن طور پر، امیت شاہ نے ان افراد کی شہریت کے بارے میں متضاد دعوے کیے: ایک جانب وہ انہیں پاکستانی قرار دے رہے تھے، تو دوسری جانب دعویٰ کر رہے تھے کہ انہیں مقامی افراد نے پناہ دی۔ اور پھر ثبوت کے طور پر ”پاکستانی چاکلیٹ“ اور ”ووٹنگ نمبر“ جیسے دلائل پیش کیے۔
شاہ نے کہا کہ پیر کے روز جھڑپ کے مقام سے ملنے والے رائفل کے کارتوس سری نگر حملے میں استعمال ہونے والے کارتوسوں سے مطابقت رکھتے ہیں۔ اُنہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جن افراد کی لاشیں ملی ہیں، اُن کی شناخت اُن مقامی لوگوں نے کی جنہوں نے اپریل کے قتلِ عام سے قبل انہیں خوراک اور پناہ فراہم کی تھی اور انہی افراد کو گرفتار کرکے ہلاک دہشتگردوں کی شناخت کرائی گئی۔
امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ ہلاک شدہ افراد کے ہتھیاروں کی بیلیسٹک جانچ کی ”چھ سائنسدانوں“ نے ”ویڈیو کال“ پر تصدیق کی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ایک ایسا ملک جو چاند پر مشن بھیجنے کا دعویدار ہے، وہاں فائرنگ کے شواہد بھی ویڈیو کال پر دکھا کر تسلیم کروائے جا رہے ہیں۔
امیت شاہ کے دعوے کے مطابق ہلاک دہشت گردوں میں سے دو کے پاس اے کے 47 رائفل اور ایک کے پاس ایم 9 پستول تھی۔

انہوں نے کہا کہ جب یہ دہشتگرد مارے گئے تو ان کی رائفلیں قبضے میں لی گئیں۔ ایک ایم 9 تھی جبکہ دو اے کے-47 تھیں۔ ہم نے یہ رائفلیں ایک خاص طیارے کے ذریعے چندی گڑھ کی مرکزی فرانزک سائنس لیبارٹری بھجوائیں۔ وہاں ان رائفلوں سے گولیاں فائر کرکے خالی کارتوس تیار کیے گئے اور پھر ان کا پہلگام سے ملنے والے خولوں سے موازنہ کیا گیا۔ تب یہ تصدیق ہوئی کہ انہی تین رائفلوں کو ہمارے معصوم شہریوں کے قتل میں استعمال کیا گیا تھا۔
امیت شاہ نے کہا کوئی شبہ کی گنجائش نہیں۔ میرے ہاتھ میں بیلسٹک رپورٹ ہے، چھ سائنسدانوں نے اس کا دوبارہ جائزہ لیا اور ویڈیو کال پر مجھے تصدیق کی کہ پہلگام میں جو گولیاں چلیں اور ان رائفلوں سے جو گولیاں فائر ہوئیں، وہ 100 فیصد ایک جیسی ہیں۔آپریشن مہادیو“ کا اعلان بھی ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو لوک سبھا سے خطاب کرنا تھا اور آپریشن سندور کی ناکامی پر جوابات دینے تھے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • بھارتی اپوزیشن نے مودی سرکار کو آپریشن سندور ناکامی پر گھیر لیا
  • پاکستانی فتح کی گونج بھارتی پارلیمنٹ تک جا پہنچی بھارتی وزیرداخلہ کی عجیب منطق
  • مودی کی لوک سبھا میں ’آپریشن سندور‘ پر تقریر جھوٹ کا پلندہ قرار، عالمی میڈیا
  • ’آپریشن مہادیو‘: مودی سرکار کا چہرہ پھر بے نقاب، سیاسی تماشا لگانے کی ایک اور کوشش ناکام
  • ’جن طیاروں کی پوجا لیموں اور مرچ سے کی گئی تھی، وہ کہاں گئے‘؟ بھارتی لوک سبھا میں ہنگامہ
  • آپریشن سندور پر مودی حکومت کی پالیسی ناکام رہی، راہل گاندھی
  • دہشتگردوں سے پاکستانی چاکلیٹ ملی، پہلگام حملے کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کیلئے بھارتی وزیر داخلہ کی عجیب منطق
  • آپریشن مہادیو: دہشتگردوں کو پاکستانی ثابت کرنے کیلئے بھارتی وزیر داخلہ کے مضحکہ خیز ثبوت
  • جعلی مقابلے، نام نہاد فالس فلیگ آپریشن مہادیو بے نقاب