کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی پر خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت، عہدے سے ہٹانے کا حکم اور جرمانہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
فائل فوٹو
محتسب اعلیٰ سندھ نے کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔
محتسب اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) شاہ نواز طارق نے مونس علوی پر25 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
محتسب اعلیٰ سندھ کے مطابق کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی پر خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہوتا ہے، وہ ایک ماہ میں جرمانے کی رقم ادا کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے سی ای او نے شکایت کنندہ کو ہراساں کیا اور ذہنی اذیت دی۔ مونس علوی جرمانے ادا نہ کریں تو منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کی جائے۔
محتسب اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ مونس علوی جرمانہ ادا نہ کریں تو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی بلاک کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے الیکٹرک کے محتسب اعلی مونس علوی سی ای او
پڑھیں:
حکومت کا الیکٹرک بائیکٹس آسان اقساط پر فراہم کرنے کا فیصلہ ، وزیراعظم 14 اگست کو سکیم لانچ کریں گے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29جولائی 2025)حکومت کا الیکٹرک بائیکٹس آسان اقساط پر فراہم کرنے کا فیصلہ،الیکٹرک موٹرسائیکل کیلئے آن لائن رجسٹریشن ہوگی، مقررہ حد سے زیادہ درخواستوں کی صورت میں قرعہ اندازی کی جائے گی،اس منصوبے کووزیراعظم شہباز شریف 14 اگست کو سرکاری طور پر لانچ کریں گے،پیٹرول اور ڈیزل پر انحصار کم کرنے اور ماحول دوست سفری ذرائع کو فروغ دینے کے مشن کے تحت حکومت پاکستان نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے 1 لاکھ 16 ہزار الیکٹرک بائیکس آسان اقساط پر فراہم کرنے کی سکیم تیار کرلی۔حکومت الیکٹرک بائیکس پر 65 ہزار روپے سبسڈی دے گی جبکہ باقی رقم بینک بلاسود فراہم کریں گے۔حکام کا کہنا ہے کہ الیکٹرک وہیکلزپالیسی کے تحت 2030 تک ملک میں ای بائیکس کی تعداد کم از کم 20 لاکھ تک پہنچائی جائیگی۔(جاری ہے)
اس مربوط اور مرحلہ وار حکمت عملی کا مقصد الیکٹرک وہیکل انڈسٹری کی تیز رفتار ترقی، ماحولیاتی آلودگی میں کمی، اور پائیدار معیشت کی بنیاد رکھنا ہے۔
ذرائع کے مطابق، الیکٹرک بائیکس کیلئے سبسڈی اور اقساط کی تفصیلی سکیم تیاری کے آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان اور بینک ایسوسی ایشن مل کر اس سکیم کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ ہر بائیک اور رکشہ پر 50 ہزار روپے کی حکومتی سبسڈی دی جائے گی۔ اہلیت کی عمر کی حد 18 سے 65 سال مقرر کی گئی ہے۔الیکٹرک بائیک کی متوقع قیمت 2 لاکھ 50 ہزار روپے ہوگی۔ سبسڈی کے بعد بقایا رقم آسان اقساط میں ادا کرنا ہوگی۔17 مقامی کمپنیاں الیکٹرک بائیکس بنانے کیلئے لائسنس حاصل کرچکی ہیں۔اس مقصد کے حصول کیلئے حکومت نے پانچ سالہ مدت میں 100 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رواں مالی سال کیلئے 9 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ آئندہ برسوں میں سبسڈی میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔ 2027 میں 19 ارب روپے، 2028 میں 24 ارب روپے سے زائد، اور 2029 میں 26 ارب روپے سے زائد سبسڈی رکھی گئی ہے۔حکومت نے ماحول دوست ٹیکنالوجی کو فروغ دینے اور ایندھن پر انحصار کم کرنے کیلئے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں انقلابی پالیسی اہداف متعین کئے ہیں۔ اس پالیسی کے تحت سال 2030 تک ملک بھر میں 30 فیصد گاڑیوں کو الیکٹرک میں تبدیل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ طویل المدتی منصوبہ بندی کے تحت 2040 تک 90 فیصد وہیکلز کو الیکٹرک بنانے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔وفاقی حکومت نے درآمدی بل میں کمی اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ماحول دوست الیکٹرک گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے سکیم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔