لاہور میں نئے امریکی قونصل جنرل سٹیٹسن سینڈرز نے ذمہ داریاں سنبھال لیں
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
استقبالیہ تقریب میں امریکہ کے35 ویں قونصل جنرل کو ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی گئی، جبکہ شاندار استقبال بھی کیا گیا۔ تقریب میں سبکدوش ہونیوالی قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز کو الوداع بھی کہا گیا۔ تقریب میں اہم سرکاری حکام، کاروباری افراد، سول سوسائٹی کے ارکان اور سفارتی حلقوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے لاہور میں نئے قونصل جنرل سٹیٹسن سینڈرز نے ذمہ داریاں سنبھال لیں اور اس موقع پر قونصل خانے میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں امریکہ کے35 ویں قونصل جنرل کو ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی گئی، جبکہ شاندار استقبال بھی کیا گیا۔ تقریب میں سبکدوش ہونیوالی قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز کو الوداع بھی کہا گیا۔ تقریب میں اہم سرکاری حکام، کاروباری افراد، سول سوسائٹی کے ارکان اور سفارتی حلقوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی جبکہ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر مہمان خاص تھے اور اس دوران امریکہ اور پاکستان کے دیرینہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔
سبکدوش ہونیوالی قونصل جنرل ہاکنز نے اظہار خیال کرتے ہوئے پنجاب کے لوگوں کی گرمجوشی کا اعتراف کیا اور کہا کہ شاہکار تاریخ، متحرک ثقافت اور فراخدلانہ مہمان نوازی سے مالامال بھرپور صوبہ پنجاب میں امریکہ کی نمائندگی کرنا میرے لیے باعث اعزاز تھا۔ دریں اثنا نئے قونصل جنرل سٹیٹسن سینڈرز نے پاکستان میں اپنی واپسی پر اظہارِ مسّرت کرتے ہوئے کہا کہ قونصل جنرل جیسے اہم منصب پر خدمات انجام دینا میرے لیے اعزاز ہے اور میں پنجاب بھر میں امریکہ کے متعدد شراکت داروں کیساتھ تعاون کو مزید گہرا کرنے کا منتظر رہوں گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ذمہ داریاں میں امریکہ امریکہ کے کیا گیا
پڑھیں:
ہماری واحد امید امریکہ ہے، عمران خان کے بیٹے کا انٹرویو میں اظہار خیال
قاسم خان نے انٹرویو کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر رچرڈ گرینل سے ملاقات کو حوصلہ افزا قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے ہماری بات مکمل توجہ سے سنی۔ ہم اس وقت امریکا سے مدد کی امید رکھتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کے صاحبزادے قاسم خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے والد جیل میں انتہائی خراب حالات میں ہیں اور ان کی صحت روز بروز بگڑتی جا رہی ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں انھوں نے بتایا کہ عمران خان کی رہائی کیلئے صرف امریکا سے امید ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے Just The News کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں قاسم خان نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے کسی ممکنہ راستے کی تلاش میں ہیں کیوں کہ وہ اس وقت حالات خراب ہیں اور لگتا ہے کہ یہ حالات مزید بگڑ رہے ہیں۔
قاسم خان نے انٹرویو میں اپنے والد کی جسمانی صحت، قید کے ماحول اور بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی پر گہری تشویش ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنایا جا رہا ہے اور یہ صورتحال انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ بانی پی ٹی آئی گذشتہ ڈیڑھ برس سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور ان کے خلاف پاکستان کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔ عمران خان کے صاحبزادے نے عالمی برادری، انسانی حقوق کے اداروں اور بین الاقوامی میڈیا سے اپیل کی کہ وہ ان کے والد سے متعلق سیاسی انتقامی کارروائیوں کے خلاف آواز بلند کریں۔
قاسم خان نے انٹرویو کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر رچرڈ گرینل سے ملاقات کو حوصلہ افزا قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے ہماری بات مکمل توجہ سے سنی۔ ہم اس وقت امریکا سے مدد کی امید رکھتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے نے انٹرویو کے دوران دعوٰی کیا کہ فروری 2024 کے عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی، اور عمران خان کے جیل میں ہونے کے باوجود پی ٹی آئی نے نمایاں کامیابی حاصل کی۔ واضح رہے کہ قاسم خان اور ان کے بھائی سلیمان خان نے رواں سال مئی میں پہلی بار اپنے والد کی قید کے خلاف آواز بلند کی تھی۔ رواں ماہ دونوں بھائیوں نے امریکہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے امریکی قانون سازوں سے ملاقاتیں کیں اور عمران خان کی رہائی کے لیے حمایت طلب کی۔