سلیمان اور قاسم نے ویزا درخواستیں دی ہیں، وزارت داخلہ کی منظوری کے منتظر ہیں، علیمہ خان کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے انکشاف کیا ہے کہ سلیمان خان اور قاسم خان نے چند روز قبل لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ویزا درخواستیں جمع کروائی تھیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ویزا درخواستیں جمع کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سفیر نے بتایا ہے کہ وہ وزارت داخلہ اسلام آباد سے منظوری کا انتظار کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: عمران خان کی مدد کے لیے ہم اسوقت صرف امریکا کی طرف دیکھ رہے ہیں، قاسم خان کا انٹرویو
A few days ago Suleiman and Kasim applied for their visas with the Pakistan high commission in London.
— Aleema Khanum (@Aleema_KhanPK) August 1, 2025
اس سے ابل انہوں نے کہا تھا کہ قاسم اور سلیمان کی عمران خان سے ملاقات کی اجازت اب تک نہیں ملی، اگر ملاقات کی اجازت کا آرڈر آ جائے تو انہیں پاکستان بلائیں، ابھی تو ہماری اپنی ملاقات بھی عمران خان سے نہیں ہونے دی جا رہی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سلیمان عمران خان قاسم ویزا درخواستذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سلیمان ویزا درخواست
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کی کوئی ویزا درخواست زیر غور نہیں ،وزارت داخلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان کی جانب سے ان کے بیٹوں کی ویزے کے لیے درخواست کے بیان پر وفاقی وزارت داخلہ نے بھی ردعمل دے دیا۔
ایکسپریس کو وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کی کوئی ویزا درخواست وزارت داخلہ میں زیر غور نہیں ہے۔فیملی ویزا یا کسی بھی قسم کا ویزا وزارت داخلہ جاری نہیں کرتی، وزارت داخلہ کے بارے میں دعویٰ خلاف حقیقت ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اس نوعیت کا ویزا صرف ہائی کمیشن اور وزارت خارجہ کے دائرہ کار میں آتا ہے۔
آسٹریلیا کا پہلا خلائی راکٹ پرواز کے چند سیکنڈ بعد پھٹ گیا
قبل ازیں بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلیمان نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ویزے کے لیے درخواست جمع کرائی ہے اور ویزے کا عمل وزارت داخلہ میں زیر غور ہے۔
مزید :