تعلیمی اداروں میں اسکاؤٹ یونٹ کا قیام لازمی قراردیا جائے، جسٹس ظفر راجپوت
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے کہا ہے کہ سند بھر کے تعلیمی اداروں میں اسکاؤٹ یونٹ کا قیام لازمی قرار دیا جائے تاکہ ہم مستقبل کے لیے اچھے معمار تیار کر سکیں۔
وہ سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام اسکاؤٹس آڈیٹوریم میں جشن آزادی کی تقریبات کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ اسکارف ڈے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔
تقریب سے صوبائی کمشنر جسٹس ریٹائرڈ حسن فیروز اور صوبائی سیکرٹری سید اختر میر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ڈی جی کالجز پروفیسر نوید رب، انٹر میڈیٹ بورڈ کراچی کے سابق ناظم امتحانات عمران چشتی، انور علی بھٹی اور دیگر بھی موجود تھے۔
قائم مقام چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اسکاؤٹس مستقبل کے معمار ہیں، انہیں چاہیے کہ اچھے معاشرے کی تشکیل کے لئے بنیان المرصوص کو مشعل راہ بنائیں تاکہ قوم ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح معرکہ حق کیلئے متحد ہو جائے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اسکاؤٹس معاشرے میں خاموش رہ کر جو خدمات انجام دے رہے ہیں، میری خواہش ہے کہ ایک دن ضرور انہیں اس کا صلہ ملے گا۔
صوبائی اسکاؤٹ کمشنر جسٹس (ر) حسن فیروز کا کہنا تھا کہ آج سے ملک بھر میں معرکہ حق جشن آزادی تقریبات کا آغاز کیا جا رہا ہے۔اس سلسلے میں سندھ بوائےاسکاؤٹس ایسوسی ایشن نے ورلڈ اسکارف ڈے منا کر جشن آزادی کی تقریبات کا آغاز کیا ہے جو خوش آئند بات ہے۔
اسکاؤٹس تحریک سے وابستہ نوجوان مستقبل کے معمار ہیں وقت پڑنے پر یہ نوجوان وطن کی حفاظت کے لیے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوسکتے ہیں۔
صوبائی اسکاؤٹس سیکریٹری سید اختر میر نے استقبالیہ کلمات ادا کرتے ہوئے اسکاؤٹ اسکارف کی تاریخ پر روشنی ڈالی اور کہا کہ نوجوانوں کو با کردار بنانا اور مفید ہونا بہت ضروری ہے جو اسکاؤٹ تحریک کی تربیت کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔
تقریب میں مہمان خصوصی سندھ ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس ظفر احمد راجپوت کو صوبائی اسکاؤٹ کمشنر جسٹس (ر) حسن فیروز اور صوبائی سیکریٹری سید اختر میر نے اسکارف پہنایا اور انہیں شیلڈ پیش کی۔
اس موقع پر قائم مقام چیف جسٹس نے جسٹس (ر) شاہنواز طارق کو اسکارف پہنایا، تقریب میں اسکاؤٹ وعدہ دہرانے کے ساتھ ساتھ ملی نغمات بھی پیش کیے گئے۔
واضح رہے کہ سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام 14 روزہ معرکہ حق جشن آزادی تقریبات کےسلسلے کی یہ پہلی کڑی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قائم مقام چیف جسٹس اسکاو ٹس ا اسکاو ٹ
پڑھیں:
سی سی ڈی کے قیام کیخلاف درخواست، لاہورہائیکورٹ نے وکیل کو پٹیشن میں ترمیم کی مہلت دیدی
پنجاب میں کاؤنٹر کرائم ڈیپارٹمنٹ کے قیام کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے 700 مبینہ پولیس مقابلوں کا ذکر کیا ہے، یہ تفصیلات کہاں سے حاصل کی گئیں۔
جس پر وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ معلومات سوشل میڈیا سے لی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں ’نیفے میں پستول چلنے‘ کے بڑھتے واقعات، عوام اور ماہرین قانون کیا کہتے ہیں؟
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ آپ قانونی نکات کو چیلنج کر رہے ہیں لیکن پٹیشن میں خود پڑھیں، پیرا نمبر 25 کیا کہتا ہے۔
وکیل نے مؤقف اپنایا کہ یہ تمام مبینہ پولیس مقابلے سی سی ڈی نے کیے ہیں مگر محکمہ ان کی تفصیلات فراہم نہیں کر رہا۔
وکیل نے مزید کہا کہ سی سی ڈی کا قیام پولیس آرڈر کے بنیادی اسٹرکچر کے خلاف ہے، اگر عدالت چاہے تو جو ترمیم یا ڈیٹا مطلوب ہے وہ فراہم کرنے کو تیار ہیں۔
مزید پڑھیں: برطانیہ کی معاونت سے پاکستان میں ڈیجیٹل کیس مینجمنٹ سسٹم کا آغاز
تاہم چیف جسٹس نے واضح کیا کہ پٹیشن میں ترمیم آپ خود کریں، عدالت اس بارے میں کوئی ڈائریکشن نہیں دے رہی۔
بعد ازاں وکیل نے پٹیشن میں ترمیم کے لیے مہلت مانگی جس پر عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب پولیس آرڈر چیف جسٹس عالیہ نیلم ڈیٹا سوشل میڈیا سی سی ڈی لاہور ہائیکورٹ