WE News:
2025-11-02@18:15:23 GMT

بچے دانی فورا نکلوا دیں!

اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT

کچھ دن پہلے فون پر میسج کی گھنٹی بجی۔ اٹھا کر دیکھا تو ایک الٹرا ساؤنڈ رپورٹ تھی اور ایک میسج۔

’میں فلاں کی بہن ہوں، آپ کو فالو کرتی ہوں۔ میں نے الٹرا ساؤنڈ کروایا تھا، رپورٹ آپ کو بھیج رہی ہوں۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ماسک کیوں پہنا جائے؟

یوں تو رہنمائی فرمانے کے لیے ہمہ وقت ہم تیار رہتے ہیں مگر اس کے لیے بیک گراؤنڈ جاننا ازحد ضروری ہوتا ہے۔ حکیم صاحب تو ہم ہیں نہیں کہ پردے کے پیچھے بیٹھی خاتون کی کلائی پر بندھا دھاگہ پکڑ کر تشخیص کر ڈالیں۔

ساتھ میں کچھ نازک مزاج بھی ہیں سو عام حالات میں ادھورے پیغام پر طبعیت برہم ہو جاتی ہے مگر یہاں معاملہ شناسا کی بہن کا تھا سو مزاج پر قابو پاتے ہوئے 5،6 سوال لکھے۔ الٹرا ساؤنڈ رپورٹ دیکھنے کی زحمت ہم نے نہیں کی۔ وہ بعد کی بات ہے ، دیکھ لیں گے۔

عمر ؟

ازدواجی حثیت ؟

بچے ؟

تکلیف ؟

جواب ملا ؛ عمر 42 برس ہے۔ شادی شدہ اور 3 بچوں کی ماں ہوں۔ 3،4 ماہ پہلے ماہواری کا انداز کچھ بدل گیا۔ ایک مہینے کی بجائے ڈیڑھ مہینے بعد آنے لگی۔ میں نے ڈاکٹر کو چیک کروایا۔ انہوں نے دوا کھانے کو دی۔ ماہواری پھر سے نارمل ہو گئی۔ ڈاکٹر صاحبہ نے ہی مجھے الٹرا ساؤنڈ کروانے کا کہا تھا۔ الٹرا ساؤنڈ دیکھ کر ڈاکٹر نے کہا بچے دانی فورا نکلوا دیں۔

اب رپورٹ دیکھنے کی باری تھی۔

بچے دانی کی دیواروں میں 3 رسولیاں نظر آئی ہیں۔ ایک کا حجم 4*3.

1 سینٹی میٹر ہے، دوسری  3.5*2.5 سینٹی میٹر اور تیسری 1.7*1.6 سینٹی میٹر ہے۔

بچے دانی کی اندرونی جھلی نارمل ہے، دونوں بیضہ دانیاں نارمل ہیں۔

رپورٹ پڑھ کر ہم کچھ چکرائے۔ اس رپورٹ کو دیکھ کر ہم نے پھر سے پوچھا، آپ کو تکلیف کیا ہے؟

جواب ملا ؛ کچھ نہیں۔

کیا ماہواری زیادہ آتی ہے؟

نہیں۔

کیا بار بار آتی ہے؟

نہیں۔

کیا پیٹ کے نچلے حصے میں مثانے پر بوجھ پڑتا ہے؟

نہیں۔

جی چاہا قہقہہ لگا کر ہنسیں اور پھرجا کر ڈاکٹر صاحبہ سے دست بستہ ملاقات کی جائے اور ان سے ڈاکٹری کی تعلیم ہی لے لی جائے۔

ہمارا جواب تھا؛ بچے دانی نکلوانے کی کوئی ضرورت نہیں۔

پھر کیا کروں؟ حیرت بھرا سوال۔

کچھ نہیں … ہمارا جواب۔

کیا کسی دوا کا استعمال کرنا ہو گا؟ ان کا اگلا سوال۔

آپ کو کیا تکلیف ہے؟ ہمارا سوال۔

کچھ نہیں … ان کا جواب۔

پھر کس بات کی دوا دوں آپ کو؟ ہمارا سوال۔

پھر یہ .. یہ الٹراساؤنڈ رپورٹ .. وہ ہکلاتے ہوئے بولیں۔

بھول جائیں اسے .. ہم نے کہا۔

وہ .. وہ رسولیاں …

جی ہیں .. دیکھ لی ہم نے رپورٹ .. ہمارا جواب۔

ان کا کیا کرنا ہے؟ انہوں نے پوچھا۔

کچھ نہیں .. بس سال 6 مہینے بعد ایک الٹرا ساؤنڈ دوبارہ کروا لیجیے گا ..حجم اور ماہیت دیکھنے کے لیے … ہم نے سمجھایا۔

پھر .. پھر .. ڈاکٹروں نے کیوں کہا کہ بچے دانی نکلوا دو؟ انہوں نے بے چینی سے پوچھا۔

کیونکہ آپ مریض نہیں، کلائنٹ ہیں .. تو کچھ تو بیچا جائے گا نا آپ کو .. ہم نے مسکراتے ہوئے کہا۔

صاحب اگر آپ پڑھتے پڑھتے یہاں تک آ ہی گئے ہیں تو آپ کو ان رسولیوں کے بارے میں بتاتے چلیں۔

بچے دانی خاص قسم کے مسلز سے بنی ہوتی ہے۔ بعض دفعہ نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ مسلز آپ ہی آپ ضرورت سے زیادہ پھلنا پھولنا اور بڑھنا شروع کرتے ہیں اور پتھر جیسی سخت رسولیاں بنا دیتے ہیں۔ بچے دانی میں بننے والی ان رسولیوں کو فائبرائڈ کہتے ہیں۔

فائبرائڈ ز کا حجم ایک بیر سے لے کر تربوز کے سائز تک کا ہو سکتا ہے۔ جیسے ان صاحبہ کی پہلی رسولی ڈیڑھ انچ کی، دوسری ایک انچ کی اور تیسری آدھے انچ کی تھی۔ ماپنے والی ٹیپ پہ دیکھ لیں کہ ایک انچ کتنا بڑا ہوتا ہے اور پھر خود فاصلہ کریں کہ کھجور، جامن اور بیر کے سائز کی رسولیوں والی بچہ دانی کو فورا نکلوانے کا مشورہ کیوں؟ جب کہ خاتون کو کوئی تکلیف ہی نہیں۔

مزید پڑھیے: آپ ڈینگی، ہیپاٹائٹس سی، چیچک اور ایڈز وائرس کو مانتے ہیں، تو پھر۔۔۔

رسولی نامی لفظ کا فوبیا ہمارے معاشرے میں اس قدر ہے کہ ہر رسولی کینسر سمجھی جاتی ہے جبکہ 95 فیصد رسولیاں عام سی ہوتی ہیں جیسے کسی عضو میں کوئی گٹھلی بن جائے۔

اب آپ بتائیں کہ جب کوئی تکلیف نہیں، درد نہیں، ماہواری میں زیادہ خون نہیں پھر آپریشن کس چیز کا کیا جائے — چھوٹی یا درمیانے سائز کے لیموں جیسی رسولیوں کا جو رگ پٹھے سے بنی گٹھلیاں ہیں۔

آپریشن تب کیا جاتا ہے جب یہ رسولی خربوزے جتنی بڑی ہو جائے، درد ہونے لگے یا ماہواری کا خون کوئی ندی نالہ بن جائے۔

لیکن جناب ہمارے ہاں پرائیویٹ اسپتالوں کی روزی روٹی چونکہ انہی آپریشنز پر ہوتی ہے سو وہاں بیر جتنے فائبرائڈ کے لیے بھی مشورہ یہی دیا جاتا ہے کہ آپریشن کروائیں اور نکلوا دیں۔

لوگ رسولی کا نام سنتے ہی اتنے خوفزدہ ہو جاتے ہیں کہ کچھ سوال جواب کیے بنا آپریشن پر رضا مند ہو جاتے ہیں۔ جان لیجیے، چھوٹے چھوٹے فائبرائڈ اور جن کے ساتھ ماہواری نارمل ہو، نکلوا نا دانش مندی نہیں۔ ہاں ہر 6 مہینے بعد الٹرا ساؤنڈ کروا لینا چاہیے وہ بھی اس لیے کہ اگر فابرائڈ نامی رسولی میں کوئی تبدیلی آنے لگے تو اسے حل کیا جائے۔

یہ بھی یاد رکھیے کہ ایسی بہت سی پیچیدگیاں بھی موجود ہیں جن میں بچے دانی نکلوانا ہی آخری حل ہوتا ہے۔ پھر کیسے جانا جائے کہ بچے دانی کب نکلوانی ہے اور کب نہیں؟

صاحب، ڈاکٹری ایک آرٹ ہے اور اس آرٹ میں ہر مریض دوسرے سے مختلف ہے اور ہر کسی کا علاج بھی اس کے جسم کے مطابق کیا جانا چاہیے ( مالی فائدے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے، مگر پھر پرائیویٹ اسپتال کیسے چلیں گے؟)۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹروں کی سیاست!

کب؟ کیسے؟ کیوں؟ کا آرٹ خواتین کو سیکھنا چاہیے، جیسے ایک  لباس ہر کسی کو پورا نہیں آ سکتا بالکل ویسے ہی ایک طریقہ علاج سب کے لیے نہیں ہوتا۔

پڑھیے، جانیے، سمجھیے اور حفاظت کیجیے اپنے جسم کی …

یہی ہے گائنی فیمنزم!

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈاکٹر طاہرہ کاظمی

بچے دانی بچے دانی کیوں نکلوائیں بچے دانی میں رسولی رسولی نسوانی امراض

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بچے دانی بچے دانی میں رسولی رسولی نسوانی امراض الٹرا ساؤنڈ بچے دانی کچھ نہیں کے لیے ہے اور

پڑھیں:

مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(صباح نیوز)ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے پنجاب میں تعلیمی ریفرنڈم کی تحریک شروع کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ صوبہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں سال 2018سے اب تک 4500ہراساں کئے جانے کے کیس سامنے آئے ہیں جبکہ اس سے دس گنا ہراسگی کے واقعات رپورٹ ہی نہیں ہوئے ،حراسگی کی کیسوں کی بنیادی وجہ مخلوط تعلیمی نظام ہے، مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے، تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کو بحال اور فعال کیا جائے حکومت نے نوجوانوں کی ذہن سازی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ان خیالات کااظہارناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے میلوڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے کہاکہ پنجاب میں تعلیمی ریفرنڈم کی تحریک شروع کر رہے ہیں پاکستان میں عوام مسائل کا شکار ہیں، پاکستان میں چند خاندان خوشحال ہیں ،عوام مسائل کا شکار ہے، پنجاب میں تعلیم سے متعلق بہت مسائل ہیں ،اسٹیبلشمنٹ کی ترجیحات میں تعلیم شامل نہیں ہیے، طلبہ کے ساتھ حکومت کارویہ اچھا نہیں ہے ،تعلیم پر کم ازکم مجموعی جی ڈی پی چار فی صد حصہ مختص کیا جائے، تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسیں پریشانی میں اضافہ کررہی ہیں ،تعلیم ادارے دوران تعلیم فیسوں میں اضافے کردیتے ہیں ،نجی تعلیمی ادارے اس سے بڑھ کر ظلم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کو بحال اور فعال کیا جائے حکومت نے نوجوانوں کی ذہن سازی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے پنجاب حکومت رائے ونڈ کی جاگیر بن چکی ہے ۔ایرڈ(بارانی ) یونیورسٹی راولپنڈی میں درس قرآن دینے پر طلبہ کے خلاف کارروائی کی گئی ایرڈ یونیورسٹی میں ویلکم پارٹی پر کوئی پابندی نہیں ہے ،پنجاب یونیورسٹی میں طالب علم نے صوبائی وزیر تعلیم سے سوال کیا اس کا جواب نہیں دے سکا۔انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں منشیات نوجوانوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے ،تعلیمی اداروں سے منشیات کا خاتمہ کیا جائے، تعلیمی اداروں میں کو ایجوکیشن (مخلوط تعلیم)کا نظام ختم کیا جائے تعلیمی اداروں میں ہراسگی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔

 

 

خبر ایجنسی گلزار

متعلقہ مضامین

  • عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟
  • ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
  • دہشت گردی پاکستان کےلیے ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بیرسٹر دانیال چوہدری
  • بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے27 ویں ترمیم کی بازگشت
  • مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ
  • سڑکیں کچے سے بدتر، جرمانے عالمی معیار کے
  • کابل کی نیت واضح، افغان سرزمین کے استعمال پر پاکستان فوراً جوابی کارروائی کرے گا،وزیردفاع
  • کریملن کا جوہری تجربات سے انکار، امریکی تجربات کی بحالی پر مناسب جواب دیا جائے گا، روس
  • لوکل گورنمنٹ کیلئے اگر 27ویں ترمیم کرنی پڑتی ہے تو فوراً کریں: ملک محمد احمد خان
  • افکار سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ