پاکستان کے بعد کمبوڈیا نے بھی ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
کمبوڈیا نے سرحدی کشیدگی کے خاتمے میں کردار ادا کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، کمبوڈیا کے نائب وزیر اعظم نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹرمپ کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تھائی لینڈ کے ساتھ حالیہ سرحدی کشیدگی کے خاتمے میں ٹرمپ کا کردار قابلِ ستائش ہے۔
نائب وزیر اعظم نے ٹرمپ کی جانب سے امن کے فروغ، تجارتی سہولتوں میں رعایت اور برآمدی ٹیکس میں کمی جیسے اقدامات پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کمبوڈیا کی ملبوسات اور جوتوں کی صنعت پر عائد ٹیکس کو 49 فیصد سے کم کرکے 19 فیصد کرنا بھی ایک خوش آئند قدم ہے۔
یاد رہے کہ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان حالیہ کشیدگی میں 43 افراد ہلاک اور 3 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے تھے۔ اس دوران صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کے رہنماؤں سے براہ راست رابطہ کر کے امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات کو امن سے مشروط کیا۔
بعد ازاں، ملائیشیا میں ہونے والے مذاکرات میں دونوں ممالک غیر مشروط جنگ بندی پر متفق ہو گئے۔ مذاکرات میں تھائی لینڈ، کمبوڈیا اور ملائیشیا کے وزرائے اعظم کے علاوہ امریکا اور چین کے سفرا بھی شریک ہوئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان اور اسرائیل بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انعام کے لیے نامزد کر ٹرمپ کو نوبیل
پڑھیں:
توشہ خانہ ٹو کیس، 2 اہم گواہان کے بیانات جیو نیوز نے حاصل کر لیے
—فائل فوٹوتوشہ خانہ ٹو کیس کے 2 اہم گواہان بانیٔ پی ٹی آئی کے سابق پرسنل سیکریٹری انعام اللّٰہ شاہ، پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی کے بیانات جیو نیوز نے حاصل کر لیے۔
گواہان بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدالت کے روبرو بیانات ریکارڈ کرا چکے ہیں۔ انعام اللّٰہ شاہ نے پرائیویٹ اپریزر پر دباؤ ڈال کر جیولری سیٹ کی قدر کم کرنے کا انکشاف کیا۔
صہیب عباسی نے بیان میں کہا کہ انعام اللّٰہ شاہ نے دباؤ ڈال کر بلغاری سیٹ کی 50 لاکھ روپے ویلیو لگانے کو کہا، انہوں نے دھمکی دی اگر ویلیو کم نہ کی تو سرکاری محکموں سے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا، چیئرمین نیب کے سامنے معافی مانگتے ہوئے اپنا بیان ریکارڈ کروایا، ریکارڈ پر دستخط بھی کیے۔
اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے بانی پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مجسٹریٹ کے سامنے بھی اپنے بیان میں اعتراف کیا کہ ڈر کے مارے جیولری سیٹ کی قدر کم کر کے رپورٹ دی، 23 مئی 2024ء کو نیب کے انوسٹیگیشن افسر کے سامنے پیش کیا گیا اور معافی کی درخواست جمع کروائی، بلغاری جیولری سیٹ کی تشخیص 25 مئی 2022ء کو کابینہ ڈویژن کے سیکشن افسر نے سونپی تھی۔ اپنی رضامندی سے نیب کے انوسٹیگیشن افسر کو دستاویزات فراہم کیں۔
دوسرے گواہ انعام اللّٰہ شاہ نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں نے صہیب عباسی سے جیولری سیٹ کی قدر کم کرنے کو کہا تھا، میں نے پی ٹی آئی اور سرکاری نوکری دونوں سے تنخواہیں وصول کیں، میں 2019ء سے 2021ء تک ڈبل سیلری وصول کرتا رہا۔
انعام اللّٰہ شاہ کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی ناراضی پر نوکری سے برطرف کیا گیا، ڈبل سیلری کی شکایت نہیں تھی، بشریٰ بی بی کو شک تھا جہانگیر ترین کے ساتھ میرے بھائی کے تعلقات ہیں، میں پرائم منسٹر ہاؤس کے کامپٹرولر کے طور پر بنی گالہ ہاؤس میں تعینات تھا۔
واضح رہے کہ بلغاری جیولری سیٹ سعودی ولی عہد نے عمران خان کو بطور وزیراعظم تحفہ میں دیا تھا۔ نیب حکام کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے جیولری سیٹ توشہ خانہ میں جمع نہیں کروایا تھا۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے پرائیویٹ اپریزر سے کم قیمت لگا کر جیولری سیٹ اپنے پاس رکھا تھا۔
نیب حکام کے مطابق بلغاری جیولری سیٹ کی اصل قیمت ساڑھے 7 کروڑ روپے تھی، بانیٔ پی ٹی آئی نے پرائیویٹ اپریزر سے سیٹ کی قیمت 59 لاکھ روپے لگوائی، انہوں نے صرف 29 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع کروائے، جیولری سیٹ میں نیکلیس، بریسلیٹ، ایئررنگز اور ایک انگوٹھی شامل تھی۔