کشمیری عوام 5 اگست کی غیر قانونی اور یکطرفہ تبدیلیوں کو مسترد کرتے ہیں، حریت رہنما
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
حریت رہنمائوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی طرف سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی علاقائی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مختلف حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے کہا ہے کہ مودی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019ء کو دفعہ370 کو یکطرفہ طور پر منسوخ کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر اور بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر کے عوام سے کیے گئے وعدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ذرائع کے مطابق مزاحمتی رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر سے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ 5 اگست دھوکہ دہی، ظلم و جبر اور غاصبانہ قبضے کا ایک سیاہ باب ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے دفعہ370 کو ختم کر کے کشمیریوں کی شناخت، وقار اور سیاسی خودمختاری چھین لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس وقت سے خوف و دہشت کا ماحول ہے جہاں لوگوں کو زبردستی خاموش کرایا گیا ہے۔ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور بھارتی فورسز کشمیریوں کی جمہوری امنگوں کو دبانے اور خوف و ہراس پھیلانے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہیں۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ کشمیری عوام 5 اگست کی غیر قانونی اور یکطرفہ تبدیلیوں کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں کیونکہ ان اقدامات کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی طرف سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی علاقائی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔حریت رہنمائوں نے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کریں اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے ہندوتوا پر مبنی نوآبادیاتی منصوبے کو روکیں۔ انہوں نے خبردارکیا کشمیر پر خاموشی بھارتی مظالم میں شراکت داری ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا اس سے پہلے کہ بھارت کی توسیع پسندانہ پالیسیاں وسیع تباہی کا باعث بنیں، عالمی برادری کو ٹھوس اقدامات کرنے چاہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حریت رہنمائوں نے اقوام متحدہ کی طرف سے کہ بھارت بھارت کی انہوں نے نے کہا
پڑھیں:
جموں و کشمیر ہر حوالے سے پاکستان کا حصہ ہے، رانا قاسم نون
ذرائع کے مطابق رانا قاسم خان نون نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف ریجینل اسٹیڈیز (آئی آر ایس) کے زیراہتمام ایک سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر ہر حوالے سے پاکستان کا حصہ ہے، پاکستان کشمیر کے لیے تین جنگیں لڑ چکا ہے اور مزید جنگیں لڑنے کیلئے تیار ہے۔ ذرائع کے مطابق رانا قاسم خان نون نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف ریجینل اسٹیڈیز (آئی آر ایس) کے زیراہتمام ایک سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہو گا خطے میں امن نہیں آ سکتا۔ سیمینار سے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاع فتح اللہ، سابق وزیر آزادجموں و کشمیر فرزانہ یعقوب، حریت رہنماﺅں شیخ عبدالمتین اور عبدالحمید لون نے بھی خطاب کیا۔چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہا کہ پاکستان نے سیاسی، سفارتی اور اخلاقی ہر حوالے سے کشمیر کی مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بدلنے کی کوشش کی ہے، دنیا میں کشمیر سے زیادہ فوج کسی علاقے میں نہیں ہے، آج دنیا کشمیریوں کے حقوق کی بات کر رہی ہے، مودی نے پلوامہ و پہلگام جیسے فالس فلیگ آپریشن کیے۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان نے ہر طرح کی تحقیقات کی پیشکش کی، فیلڈ مارشل عاصم منیر کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے بھارتی غرور خاک میں ملایا، پاک فضائیہ نے بھارت پر جو برتری دکھائی دنیا اس پر تحقیق کر رہی ہے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاع فتح اللہ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ امن کو ترجیح دی، ابھی نندن کی واپسی پاکستان کا پیغام امن تھا۔
سابق وزیر آزاد کشمیر فرزانہ یعقوب نے کہا کہ پاکستان نے مشکل ترین حالات میں بھی کشمیر کے لئے جنگیں لڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر و فلسطین آج بھی ظلم کے خلاف کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت تاخیری حربوں کا ماہر ہے، وہ جب ہارنے لگتا ہے تو اقوام متحدہ کی آڑ لیتا ہے۔ شیخ عبدالمتین نے کہا کہ قائداعظم نے کشمیر کو شہ رگ کہا، کشمیریوں نے کہا ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو آج دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا گیا ہے۔ عبدالحمید لون نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی پر اتر آیا ہے، پاکستان نے کشمیر کے لیے بھارت سے تین جنگیں لڑی ہیں اور وہ کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔