پی سی بی کا WCL میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت پر پابندی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
لاہور:
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئندہ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز (WCL) میں پاکستانی کرکٹرز کی شرکت پر مکمل پابندی عائد کردی۔
چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے دوہرے معیار اور متعصبانہ رویئے پر شدید مایوسی اور سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا، اجلاس میں پاکستانی کھلاڑیوں پر آئندہ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں شرکت پر پابندی کا متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز نے کہا ہے کہ ڈبلیو سی ایل نے جان بوجھ کر میچز نہ کھیلنے والی ٹیم کو پوائنٹس دینے کا یکطرفہ فیصلہ کیا جو کھیل کی روح کے منافی ہے۔ پاک بھارت میچز کی منسوخی کے حوالے سے جاری کردہ پریس ریلیز دوہرے معیار اور تعصب کا پلندہ تھی۔
پی سی بی بورڈ آف گورنرز نے کہا کہ پریس ریلیز میں کھیلوں کو سیاسی مفادات اور محدود کمرشل ترجیحات کے تابع کر کے چیمپئن شپ کے بڑے مقصد کو روندا گیا، پی سی بی ہمیشہ سے کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کا علمبردار رہا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ٹورنامنٹ کے بنیادی اصولوں کو کسی بھی غیر مرئی دباؤ کے تحت پامال کرنا افسوسناک ہے۔ منتظمین کا یہ جانبدارانہ رویہ مستقبل کیلئے خطرناک اور تشویشناک ہے۔
پی سی بی نے کہا کہ ڈبلیو سی ایل کی جانب سے معذرت بلاواسطہ اعتراف ہے کہ میچز کی منسوخی کھیلوں کے اصولوں پر نہیں بلکہ مخصوص قوم پرستی کے بیانیے کے دباؤ پر ہوئی۔ بین الاقوامی کھیلوں کی دنیا میں یہ دوغلا اور متعصبانہ رویہ ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔
بورڈ آف گورنرز نے مزید کہا کہ بیرونی دباؤ پر کھیلوں کے غیر جانبدارانہ اصولوں کی خلاف ورزی سے انتہائی افسوسناک صورتحال پیدا ہوئی۔ پی سی بی آئندہ اپنی ٹیم کو اس ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے نہیں بھیج سکتا۔ پاکستانی کھلاڑیوں کو ایسے مقابلے میں شرکت کی اجازت نہیں دے سکتے جسے سیاست کی تنگ نظری نے داغدار کر دیا ہو۔
اجلاس میں بورڈ آف گورنرز کے ممبران ظہیر عباس، زاہد اختر زمان، سجاد علی کھوکھر، ظفر اللہ، تنویر احمد۔، محمد اسماعیل قریشی، انوار احمد خان، طارق سرور، چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سمیر احمد، چیف ایگزیکٹو آفیسر پی ایس ایل سلمان نصیر۔ چیف فنانشل آفیسر جاوید مرتضیٰ اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ بھی شریک ہوئے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئن شپ پی سی بی کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
’ہم معذرت خواہ ہیں‘، پاکستانی شرٹ پہنے تماشائی کو نکالنے پر لنکاشائر نے معافی مانگ لی
لنکاشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب نے انگلینڈ اور بھارت کے درمیان اولڈ ٹریفورڈ میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ کے آخری دن پاکستانی ٹیم کی کرکٹ جرسی پہنے ایک شائق کو اسٹیڈیم سے نکالنے پر معذرت کر لی ہے۔
شائق نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں وہ سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کرتے نظر آ رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق لنکاشائر کلب کے ایک اسٹاف ممبر نے فاروق نذر سے کہا کہ وہ اپنی سبز پاکستانی جرسی کو ڈھانپ لیں، لیکن انکار کرنے پر پولیس نے انہیں اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا۔ اس واقعے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی گئی جس کے بعد کلب نے اس معاملے کی اندرونی تحقیقات شروع کیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ٹی شرٹ پہنے تماشائی کو گراؤنڈ سے باہر کیوں نکالا گیا؟ لنکاشائر کلب نے ایکشن لے لیا
کلب نے اپنے جواب میں واضح کیا کہ شائق کو صرف پاکستان کی جرسی پہننے کی بنیاد پر نہیں نکالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو صرف پاکستان کرکٹ شرٹ پہننے کی وجہ سے نکالنے کا ارادہ نہیں تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے اس سے قبل پیش آنے والے ایک واقعے کا حوالہ دیا کچھ مداحوں کی جانب سے پاکستانی پرچم لہرانے پر پاکستانی اور بھارتی شائقین کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔
بیان کے مطابق، ’ایک گروپ نے پاکستان کا قومی پرچم لہرا یا، جس سے قریب کھڑے بھارتی شائقین کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی۔ اس موقع پر ہمارے اسٹیورڈز نے احترام سے صورتحال کو قابو پایا اور پرچم نیچے کرنے کی درخواست کی، جس پر وہ فوراً رضا مند ہو گئے‘۔
کلب نے بتایا کہ فاروق نذر سے ان کی جرسی کو ڈھانپنے کی درخواست ایک نگران نے کی تھی تاکہ ممکنہ تناؤ سے بچا جا سکے، اور کئی بار نرمی سے کہا گیا، مگر پولیس کی مداخلت کے بغیر نذر نہ مانے۔ لنکاشائر نے کہا کہ اس پس منظر کی وجہ سے آخری میچ کے دوران حفاظتی نقطہ نظر اپنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی شرٹ پر پابندی؟ پی سی بی سے آئی سی سی میں آواز اٹھانے کا مطالبہ
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’اسٹینڈ کے نگران نے نرمی سے نذر سے درخواست کی کہ اپنی شرٹ ڈھانپیں تاکہ ان کی حفاظت یقینی بن سکے اور کشیدگی سے بچا جا سکے لیکن نگران اور ریسپانس ٹیم کی متعدد نرم درخواستوں کے باوجود، نذر نے تعاون سے انکار کیا‘۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے وقت پر پیش آیا ہے جب بھارت اور پاکستان کے درمیان سیاسی کشیدگی عروج پر ہے، خصوصاً جون کے آغاز میں ہونے والی مختصر سرحدی جھڑپوں کے بعد اس تناؤ کا اثر دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز، بی سی سی آئی اور پی سی بی کے تعلقات پر بھی پڑا ہے، پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں کے مابین درمیان 2012-13 کے بعد کوئی باقاعدہ سیریز نہیں ہوئی، جبکہ ٹیسٹ کرکٹ تو 2007-08 سے بند ہے۔
آئی سی سی ایونٹس میں بھی دونوں ممالک کے درمیان میچز کے لیے حالیہ برسوں میں غیر جانبدار مقام کو ترجیح دی گئی ہے تاکہ کسی ایک ملک کی میزبانی کا تنازع نہ پیدا ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی انگلینڈ بھارت میچ اولڈ ٹریفورڈ پاکستانی شائق لنکاشائر