شاہ رخ خان کا 33 سالہ انتظار ختم، پہلی بار نیشنل فلم ایوارڈ مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
بالی ووڈ کے شہنشاہ کہلائے جانے والے اور تین دہائیوں سے زائد عرصے تک فلمی دنیا پر راج کرنے والے شاہ رخ خان کو آخرکار ان کی اداکاری کا سب سے بڑا قومی اعزاز ’’نیشنل فلم ایوارڈ‘‘ مل گیا۔
شاہ رخ خان نے 1992 میں فلم ’دیوانہ‘ سے بالی وڈ میں قدم رکھا تھا۔ جلد ہی ان کا شمار بھارت کے مقبول ترین اداکاروں میں ہونے لگا۔ ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘، ’چک دے انڈیا‘، ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ اور متعدد بلاک بسٹر فلموں میں ان کی جاندار اداکاری نے مداحوں کو گرویدہ بنائے رکھا۔ اگرچہ انہیں کئی بین الاقوامی اعزازات اور فلمی ایوارڈز ملے، لیکن بھارت کے سب سے بڑے فلمی اعزاز ’نیشنل ایوارڈ‘ سے وہ اب تک محروم تھے۔
مگر اب یہ انتظار ختم ہوچکا ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق شاہ رخ خان کو 2023 میں ریلیز ہونے والی فلم ’جوان‘ میں بہترین اداکاری پر نیشنل فلم ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ یہ اعلان بھارت کے 71ویں نیشنل فلم ایوارڈز کے موقع پر یکم اگست کو کیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شاہ رخ خان کو یہ ایوارڈ وکرانت میسی کے ساتھ مشترکہ طور پر دیا گیا ہے، جنہوں نے فلم ’بارہویں فیل‘ میں بے مثال اداکاری کا مظاہرہ کیا تھا۔
اسی تقریب میں معروف اداکارہ رانی مکھرجی کو بھی فلم ’مسز چیٹرجی‘ میں بہترین اداکاری پر نیشنل ایوارڈ دیا گیا۔
شاہ رخ خان نے اس اعزاز کے ملنے پر انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے حکومتِ بھارت اور اپنے مداحوں کا دل سے شکریہ ادا کیا۔ ویڈیو میں ان کے چہرے پر خوشی اور فخر صاف دکھائی دے رہا تھا۔
A post common by Shah Rukh Khan (@iamsrk)
یہ بھی یاد رہے کہ فلم جوان میں شاہ رخ خان نے ڈبل رول ادا کیا تھا، اور فلم میں وہ سات مختلف روپ اختیار کرتے نظر آئے، جو ان کی فنی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
33 سال کے طویل انتظار کے بعد یہ ایوارڈ نہ صرف شاہ رخ خان کے لیے ایک اعزاز ہے بلکہ اُن تمام مداحوں کے لیے بھی خوشی کی خبر ہے، جو برسوں سے اس لمحے کے منتظر تھے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: نیشنل فلم ایوارڈ شاہ رخ خان
پڑھیں:
پاکستانی نژاد برطانوی سیاستدان کی اقوام متحدہ میں نمائندگی، وطن عزیز کیلیے اعزاز
لندن/ نیویارک:پاکستانی نژاد برطانوی سیاستدان اور وِیگن کونسل کی کابینہ کی رکن نازیہ رحمان نے اقوام متحدہ میں برطانیہ اور یورپی یونین کی نمائندگی کرتے ہوئے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کیا۔
نازیہ رحمان نے اقوام متحدہ کے ہائی لیول پولیٹیکل فورم برائے پائیدار ترقی میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کانگریس آف لوکل اینڈ ریجنل اتھارٹیز کے تحت سوشل انکلوژن کمیٹی کی چیئر کے طور پر خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتیں غربت کے خاتمے، معاشرتی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ میں بنیادی کردار ادا کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’’اقوام متحدہ میں وِیگن بورو، گریٹر مانچسٹر اور برطانیہ بھر کی مقامی حکومتوں کی نمائندگی کرنا میرے لیے باعثِ فخر ہے۔ عالمی مسائل جیسے ماحولیاتی تبدیلی، معاشرتی ناہمواری اور شمولیت پر مبنی ترقی کے حل مقامی حکومتوں کے ذریعے ہی ممکن ہے۔‘‘
اقوام متحدہ کے دورے کے دوران نازیہ رحمان نے کانگریس کی ڈائریکٹر کلاوڈیا لوسیانی کے ہمراہ اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام، رکن ممالک کے سفارتی نمائندگان اور دیگر عالمی شراکت داروں سے ملاقاتیں کیں، جن میں باہمی تعاون، مقامی حکومتوں کے اختیارات اور پائیدار ترقی کے اہداف پر گفتگو کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پالیسی سازی میں ڈیٹا پر مبنی فیصلے اور نجی و سرکاری شعبے کے مابین شراکت داری وقت کی اہم ضرورت ہے۔
نازیہ رحمان نے کہا کہ ’’یہ صرف ایک عالمی وژن نہیں بلکہ ایک مقامی مشن بھی ہے۔ برطانیہ بھر کی مقامی کونسلز بشمول وِیگن، اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے سرگرم ہیں اور اس میں تمام سطحوں پر تعاون ناگزیر ہے تاکہ کوئی بھی پیچھے نہ رہ ہے۔‘‘
تین روزہ فورم کا موضوع ’’پائیدار، جامع اور سائنسی بنیادوں پر مبنی حل برائے ایجنڈا 2030‘‘ تھا، جس میں صنفی مساوات، ہر عمر کے افراد کی فلاح و بہبود، پائیدار معیشت اور سمندری وسائل کے تحفظ جیسے اہم موضوعات زیر بحث آئے۔
نازیہ رحمان کی اقوام متحدہ میں شرکت نہ صرف برطانیہ اور یورپی یونین کے لیے باعثِ افتخار ہے بلکہ پاکستان کے لیے بھی ایک اعزاز ہے کہ ایک پاکستانی نژاد خاتون عالمی سطح پر فیصلہ سازی کے اہم فورمز پر قیادت کر رہی ہیں۔