گاڑی میں کھاناملنے کے انتظارمیں بیٹھے ڈاکٹرمیاں بیوی چل بسے
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
سعودی عرب میں غیرملکی ڈاکٹر اور انکی اہلیہ گاڑی کے اندر دم گھٹنے سے ہلاک ہو گئے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق شقرا ہسپتال کے سرجن ڈاکٹر عبدالعزیز ادریس اور انکی اہلیہ ڈاکٹر اسما احمد شقرا کے ایک میڈیکل کمپلکس میں فزیشن تھے۔
دونوں ریاض کے ایک ریستوران کے باہر گاڑی میں کھانے کے آرڈر کا انتظار کر رہے تھے کہ کار کے ایئرکنڈیشنر سے گیس لیک ہونے پر دونوں جان سے گئے۔
یہ جوڑا ایک دن کے لیے ریاض پہنچا تھا۔
دریں اثنا گزشتہ روز شقرا گورنریٹ کے ایک ریسٹ ہاؤس میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں
ڈاکٹر عبدالعزیز ادریس اور انکی اہلیہ ڈاکٹر اسما احمد شقرا کے قریبی لوگوں نے شرکت کی، اس نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
شرکاء نے دونوں ڈاکٹروں کے اعلیٰ اخلاق، کام کی لگن، ساتھیوں اور مریضوں کے ساتھ کے حسن سلوک کی تعریف کی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
’میری بیوی عورت ہی ہے، ٹرانس جینڈر نہیں‘ فرانسیسی صدر نے ثبوت پیش کرنے کا اعلان کردیا
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور ان کی اہلیہ برجیٹ میکرون نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کے بارے میں امریکی دائیں بازو کی تبصرہ نگار کینڈیس اوونز کی جانب سے لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو جھوٹا ثابت کرنے کے لیے عدالت میں تصویری اور سائنسی شواہد پیش کریں گے۔
میکرون خاندان نے جولائی 2025 میں کینڈیس اوونز کے خلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا، جس نے بارہا دعویٰ کیا تھا کہ برجیٹ میکرون ایک ٹرانس جینڈر ہیں اور پیدائش کے وقت ان کا نام ’ژاں مشیل ٹروگنیو‘ تھا۔ اوونز نے یہاں تک کہا کہ برجیٹ نے کم عمری میں ایمانوئل میکرون کو ’گروم‘ کیا۔
یہ بھی پڑھیے فرانسیسی صدر کو غیرملکی دورے کے دوران اہلیہ نے تھپڑ رسید کردیا، ویڈیو وائرل
میکرون جوڑے کے وکیل ٹام کلئیر نے ایک پوڈکاسٹ Fame Under Fire میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ برجیٹ میکرون ان الزامات کو ’انتہائی تکلیف دہ‘ اور صدر کے لیے ’ایک پریشان کن خلل‘ سمجھتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ دعوے نہ صرف ہتک آمیز ہیں بلکہ ان کے لیے ذاتی طور پر بہت تکلیف دہ ہیں۔ کسی کو اپنی شناخت کے ثبوت دینے پر مجبور ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔
ٹام کلئیر نے تصدیق کی کہ عدالت میں ماہرین کی گواہی اور سائنسی شہادتیں پیش کی جائیں گی۔ ساتھ ہی برجیٹ میکرون کی حاملہ ہونے اور بچوں کی پرورش کے شواہد بھی عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔
72 سالہ برجیٹ میکرون 3 بچوں کی ماں ہیں اور انہوں نے ایمانوئل میکرون کو اس وقت پڑھایا تھا جب وہ شمالی فرانس کے شہر ایمیان کی ہائی اسکول میں تدریس کے فرائض انجام دے رہی تھیں۔ اس وقت ایمانوئل میکرون طالبعلم تھے۔
یہ الزامات سب سے پہلے 2021 میں فرانس کے 2 بلاگرز نتاشا رے اور اماندین رائے کی ایک یوٹیوب ویڈیو کے ذریعے سامنے آئے تھے۔ میکرون جوڑے نے 2024 میں فرانس میں ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیتا تھا، مگر 2025 میں اپیل پر یہ فیصلہ اظہارِ رائے کی آزادی کی بنیاد پر کالعدم قرار دے دیا گیا، الزامات کی صداقت پر نہیں۔
کینڈیس اوونز، جس کے انسٹاگرام پر 60 لاکھ سے زائد فالوورز ہیں، نے 2024 میں کہا تھا کہ وہ اپنے ’پورے پیشہ ورانہ کیریئر کی ساکھ‘ اس دعوے پر لگا سکتی ہیں کہ برجیٹ میکرون ’مرد پیدا ہوئیں‘۔
یہ بھی پڑھیے فرانسیسی صدر اور خاتون اول کے درمیان تناؤ؟ برطانیہ میں ہاتھ نہ تھامنے کے واقعے پر نئی قیاس آرائیاں
ٹام کلئیر نے مزید کہا کہ تحقیقات کے دوران اوونز کے فرانس کے انتہا دائیں بازو کے حلقوں سے قریبی تعلقات بھی سامنے آئے۔ ان کے بقول ’اوونز کا بڑا پلیٹ فارم ہے، ان کی باتیں نہ صرف لاکھوں سامعین سنتے ہیں بلکہ مرکزی میڈیا بھی ان کے جھوٹے بیانات کو بنیاد بنا کر خبریں دیتا ہے۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ امریکا میں دائر مقدمہ دراصل ’آخری راستہ‘ ہے کیونکہ ایک سال تک اوونز سے رابطے کی تمام کوششیں ناکام ہوئیں اور انہوں نے جھوٹے بیانات واپس لینے سے انکار کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فرانسیسی صدر کی اہلیہ برجیٹ میکرون فرانسیسی صدر میکرون