یومِ آزادی معرکۂ حق: پاکستان کا قیام کئی نسلوں کے خوابوں کی تعبیر
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
14 اگست کا دن ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے اُس عظیم خواب کی تعبیر کا دن ہے، جو کئی نسلوں نے دیکھا تھا اور جس کےلیے بے شمار قربانیاں دی گئیں۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ پاکستان، ہمارے آبا و اجداد کی اس سرزمین پر قائم ہوا جس کی بنیادیں ایمان، اتحاد اور تنظیم کے جذبے سے رکھی گئیں۔
پاکستان دراصل اُن بے مثال قربانیوں کی میراث ہے جو ہمارے بزرگوں نے آزادی کے لیے دیں۔ اسی عظیم جدوجہد کی گواہی ڈاکٹر سیدہ عارفہ زہرا کی زبانی بھی سننے کو ملتی ہے، جنہوں نے آزادی کے ابتدائی دنوں کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا:
’’میں چار سال کی تھی جب ہم پاکستان آئے۔ پاکستان لوگوں کے لیے ایک خواب کی تعبیر تھا، ایک ایسے عمل کا اثر تھا جس میں ان کی خواہش، جدوجہد اور امیدیں شامل تھیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’آج بھی لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ پاکستان نے ہمیں کیا دیا؟ اور میں ان سے یہی سوال کرتی ہوں کہ پاکستان نے ہمیں کیا نہیں دیا؟ پاکستان نے ہمیں ایک پہچان دی۔‘‘
ڈاکٹر سیدہ عارفہ زہرا نے اپنی بات میں وطن سے جذباتی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’دنیا میں ایک ایسی مٹی ہے جو میرے پیر پکڑے رکھتی ہے۔ باقی سب جگہ ہم شہری تو ہو جاتے ہیں، مگر وہ ہمارا وطن نہیں ہوتا۔‘‘
یومِ آزادی دراصل تجدیدِ عہد کا دن ہے … ایک نئے عزم، ایمان، اتحاد اور تنظیم کے ساتھ وطن سے وفاداری کے عہد کا۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ پاکستان کسی اتفاقیہ فیصلے کا نتیجہ نہیں بلکہ کئی نسلوں کی مسلسل جدوجہد، قربانی اور خوابوں کی تعبیر ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کہ پاکستان کی تعبیر
پڑھیں:
5اگست کو پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی ریلی نکالیں گے. علی امین گنڈا پور
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 اگست ۔2025 )وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہاہے کہ 5 اگست کو پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی ریلی نکالیں گے، ریلی رنگ روڈ سے ہوتے قلعہ بالا حصار پر اختتام پذیر ہوگی، جو اس احتجاج میں شامل نہیں ہوگا وہ دوسروں کو بھی غلام بنانے میں شامل ہوگا، آپ نکلیں کیا ہوتا ہے کس طرح ہوتا ہے وہ بعد میں دیکھیں گے.(جاری ہے)
پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کو دو سال مکمل ہونے پر احتجاج کے حوالے سے خصوصی پیغام میں وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ 5 اگست ہماری تحریک کا عروج کا دن مقرر ہوا ہے، اس دن ہم نے اپنی آزادی کی تحریک کو بلندی کی سطح پر پہنچانا ہے، ہر وہ شخص جو عمران خان اور حقیقی آزادی کی تحریک کے ساتھ ہے وہ شامل ہو. علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ سب نے باہر نکل کر اپنا احتجاج ریکا ر ڈ کرنا ہے، ہر ضلع، ہر گاﺅں، ہر تحصیل اور ہر گھر کے لوگوں نے باہر نکلنا ہے، آپ نے باہر نکل کر ثابت کرنا ہے کہ آپ عمران خان اور حقیقی آزادی کے ساتھ ہیں، اس تحریک کو اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک عمران خان کو رہا نہیں کردیا جاتا، جب تک ہمیں حقیقی آزادی نہیں مل جاتی. وزیر اعلی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ پختونخوا کی عوام جب تک نہیں نکلے گی عمران خان کو رہا نہیں کیا جائے گا، مافیا نے فسطائیت قائم کرکے ہمیں قید کر رکھا ہے، آپ اس غلامی کی شکنجے سے اس وقت تک آزاد نہیں ہو سکتے انہوں نے ہدایت کی کہ خیبرپختونخوا کے ہر ضلع اور ہر گاﺅں سے ریلیاں نکالی جائیں، حیات آباد ٹول پلازہ سے میں خود ریلی کی قیاد ت کروں گا، ریلی رنگ روڈ سے ہوتے ہوئے قلعہ بالا حصار پر اختتام پذیر ہوگی. علی امین گنڈاپور کا مزید کہنا تھا کہ انشااللہ یہ ریلی پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی ریلی ہو گی، آپ جس علاقے سے بھی ہوں رنگ روڈ پر احتجاج ریکا رڈ کرائیں، پوری دنیا کو بتانا ہے کہ ہم عمران خان کے ساتھ ہیں، یہ تحریک 5 اگست سے شروع ہوگی اور جب تک عمران خان رہا نہیں ہوتا یہ تحریک جاری رہے گی. وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ جو بھی اس احتجا ج میں شامل نہیں ہوگا وہ اپنے ساتھ دوسروں کو بھی غلام بنانے میں شامل ہوگا، آپ نکلیں کیا ہوتا ہے کس طرح ہوتا ہے وہ بعد میں دیکھیں گے، آزادی کبھی بھی گھر میں بیٹھ کر نہیں ملتی،آپ کو نکلنا پڑے گا، آپ کو آگے بڑھنا ہوگا، اپنی آواز بلند کرنا ہوگی، آپ کو اس بات سے نکلنا ہوگا کہ کیا ہوگا انہوں نے کہا کہ ہمارا ایمان ہے کہ ہم نے کوشش کرنی ہے فیصلہ اللہ تعالی نے کرنا ہے، اس ایمان کی بنیاد پر ہم نکلیں گے بھر پور طریقے سے دنیا کو پیغام دیں گے، ہم عمران خان کے ساتھ تھے ہیں اور انشااللہ کھڑے رہیں گے.