وزیراعظم شہباز شریف کا کشمیری عوام سے غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے یومِ استحصال کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کشمیری عوام کے ساتھ پاکستانی قوم کی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کیا ہے اور بھارت کے غیر قانونی و یکطرفہ اقدامات کی شدید مذمت کی ہے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یومِ استحصال بھارت کی ریاستی بربریت اور ظلم و جبر کی ایک سنگین یاد دہانی ہے اور بھارت کا غیر قانونی قبضہ نہ صرف انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ پورے خطے کے امن اور استحکام کے لیے بھی ایک مستقل خطرہ بن چکا ہے انہوں نے کہا کہ کشمیری قیادت کو خاموش کرانے کی کوششیں بھارت کے وسعت پسند اور انتہا پسندانہ ایجنڈے کا واضح ثبوت ہیں مسئلہ جموں و کشمیر کے منصفانہ حل کی جستجو پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کو مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے باز رکھے وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیری عوام کو اپنے ہی وطن میں بے اختیار اقلیت بنانے کی سازشیں جاری ہیں مگر پاکستان ان کے جائز حقوق کے حصول تک ہر ممکن سیاسی سفارتی اور اخلاقی تعاون جاری رکھے گا
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایسی دنیا چاہتے ہیں جہاں مساوات، یکجہتی و انسانی حقوق کا احترام ہو، آصف زرداری
دوحہ:۔ صدر ملکت آصف علی زرداری نے مساوات، یکجہتی اور انسانی حقوق کے احترام پر مبنی سماجی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور د یتے ہوئے کہا ہے کہ غربت کے تمام مظاہر کو ختم کرنا، مکمل اور بامقصد روزگار کو فروغ دینا اور سب کے لیے باعزت کام کے مواقع فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
دوحہ میں منعقدہ ورلڈ سمٹ برائے سماجی ترقی سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کے حوالے سے ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ عالمی ادارے جامع اور جوابدہ ہوں۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان پالیسی سازی میں عوام کو مرکز میں رکھنے کے اپنے عزم پر قائم ہے جبکہ ہمارا جامع اور پائیدار ترقی کا وژن دوحہ اعلامیے کی روح کے عین مطابق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نمایاں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اب تک 90 لاکھ خاندانوں کو مالی امداد، صحت اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کر چکا ہے، یہ تاریخی پروگرام دنیا کے لیے ایک مثال بن چکا ہے اور اس نے لاکھوں زندگیاں بدل دی ہیں۔
صدر پاکستان نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) ہماری ترجیحات میں شامل ہیں جب کہ پاکستان کا ہدف شرحِ خواندگی کو 90 فیصد تک بڑھانا اور ہر بچے کو اسکول میں یقینی طور پر داخل کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل انٹرن شپ پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا رہا ہے اور آئندہ 5 سال میں ہر بچے کے اسکول میں داخلے کے لیے بھی پرعزم ہیں۔
ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پائیدار اور مزاحمتی ترقی میں سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ ترقی سبز، جامع اور دیرپا ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اب ایک نئے خطرے کا سامنا ہے جو پانی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کی صورت میں ہے، مخالف فریق کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، تاہم اس طرح کے ہتھکنڈے کامیاب نہیں ہوں گے۔
صدر آصف علی زرداری نے آخر میں فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کے حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔