الیکشن کمیشن نے شبلی فراز و عمر ایوب سمیت 9 ارکانِ پارلیمنٹ کو نا اہل قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اگست 2025ء ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی رہنماؤں سینیٹر شبلی فراز اور عمر ایوب کو نا اہل کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے سینیٹ کے اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب سمیت 9 ارکانِ پارلیمنٹ کو نا اہل قرار دے دیا گیا، الیکشن کمیشن نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈرز سمیت پی ٹی آئی کے سزا پانے والے ارکانِ قومی و صوبائی اسمبلی کو نااہل قرار دیا ہے، جن ارکان پارلیمنٹ کو ناہل قرار دیا گیا ان میں عمر ایوب، شبلی فراز، صاحبزادہ حامد رضا، زرتاج گل، جنید افضل ساہی، رائے حسن نواز، رائے مرتضی اقبال شامل ہیں، اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا جن ان اراکین کی سیٹیں خالی قرار دے دی گئیں۔
(جاری ہے)
یاد رہے کہ چند روز قبل فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے آئی ایس آئی آفس حملہ کیس میں مجموعی طور پر 185 میں سے 108 ملزمان کو سزا سنائی، جس کے تحت اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، قائد حزب اختلاف سینیٹ شبلی فراز اور پی ٹی آئی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل کو نو مئی کے مقدمہ میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی، عدالت نے رکن قومی اسمبلی ایم این اے صاحبزادہ حامد رضا کو بھی 10سال قید کی سزا سنائی۔ اس کے علاوہ فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے ایم پی اے جنید افضل ساہی کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی، عدالت نے چیچہ وطنی سے ایم این اے رائے حسن نواز اور ایم پی اے رائے مرتضی اقبال کو بھی سزائیں سنائیں جب کہ فواد چوہدری، زین قریشی اور خیال کاسترو کو ان مقدمات سے بری کردیا گیا اورعدالت نے قرار دیا کہ تینوں رہنماؤں کے خلاف شواہد ناکافی تھے جس کی وجہ سے انہیں شک کا فائدہ دیا گیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے الیکشن کمیشن قومی اسمبلی شبلی فراز عمر ایوب عدالت نے دیا گیا
پڑھیں:
مفرور ارکان پارلیمنٹ احتجاج کیلئے اڈیالہ جیل نہیں آئیں گے؛ اندر کی کہانی
سٹی42: پی ٹی آئی کی قیادت کی ہدایت پر ارکان اسمبلی کا اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کے لئے جمع ہونا بظاہر ممکن دکھائی نہیں دیتا۔
پی ٹی آئی کے کئی ارکان پارلیمنٹ نو مئی کو ریاست کے اداروں پر حملوں کے مقدمات میں مجرم قرار پا چکے ہیں اور انہیں دس دس سال قید کی سزا ہو چکی ہے۔ یہ سب ارکان پارلیمنٹ اس وقت مفرور ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے انہیں تلاش کر رہے ہیں اور ان کے کسی جگہ سامنے آنے کا بھی انتظار کر رہے ہیں۔ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی یہ سزا یافتہ ارکان سامنے نہیں آئے۔
ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس
پی ٹی آئی کے ذرائع بتا رہے ہیں کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سنی اتحاد کونسل کا چیئرمین حامد رضا، پارلیمانی پارٹی کی سربراہ اور کئی سرکردہ ارکان کو پولیس ڈھونڈ رہی ہے، وہ پارلیمنٹ اور اڈیالہ جیل دونوں کے قریب بھٹکنے کی جرآت نہیں کر پائیں گے۔
تحریک انصاف کی جانب سے ہنگامے، احتجاج اور مزاحمت کے بلند بانگ نعروں کے درمیان قومی اسمبلی کا اجلاس آج (پیر) پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوا تو اس کے دعووں کے برعکس کوئی لیدر احتجاج کرنے کے لئے نہیں آیا۔پی ٹی آئی اپنی دیرینہ روایت کے برعکس آج قومی اسمبلی کے اجلاس کی پہلے دن کی کارروائی میں کوئی شورشرابہ تک نہیں کروا سکی۔
تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج اور جلسہ منسوخ کردیا
یہ قومی اسمبلی کا 18 واں اجلاس تھا جس کے افتتاحی دن کے لیے قومی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل سید طاہر حسین نے 32 نکات پر مشتمل تفصیلی یجنڈا جاری کیا تھا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران احتجاج تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہونا تھا جو نہیں ہو سکا، اب آج پانچ اگست کو اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج بھی اس سیاسی اتحاد کی حمایت سے ہونا ہے لیکن راوپلنڈی کی انتظامیہ نے دفعہ 144 لگا کر پولیس کو نامطلوب ارکان پارلیمنٹ کے بھی اڈیالہ جیل تک آنے کا راستہ بند کر دیا ہے۔
راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی
پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کے لئے اپنے کارکنوں اور وکیلوں کو اڈایلہ جیل جانے کی کوئی ہدایت اب تک جاری نہیں کی، صرف ارکان پارلیمنٹ کو بلایا ہے۔ اڈیالہ جیل کی سکیورٹی کے لئے اس جیل کے دروازوں کی طرف جانے والے راستے پر دونوں اطراف سے چیک پوسٹیں بنی ہوئی ہیں، پولیس اہلکار کسی غیر متعلقہ شخص کو جیل کے دروازوں کے قریب نہیں جانے دیتے، جب پی ٹی آئی کے کسی احتجاج کا دن ہوتا ہے تو یہاں پولیس کے اہلکاروں کی تعداد بڑھ جاتی ہے جب کہ پی ٹی آئی کے کارکن ہمیشہ قلیل تعداد میں ہی نظر آتے ہیں۔
پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے سب مفروروں سمیت تمام ارکان پارلیمنت کو اڈیالہ جیل طلب کر لیا
پانچ اگست کے پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ جیل کی سکیورٹی اور امن عامہ کو یقینی بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرین گے جن میں گرفتاریاں بھی شامل ہوں گی۔
Waseem Azmet