بانی پی ٹی آئی اس وقت ملک کے سب سے مقبول ترین لیڈر ہیں،محمود خان اچکزئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
ہم سب کو تسلیم کرنا ہوگا عوام کی نمائندگی اور ان کے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے،سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا پارلیمنٹ میں دو ٹوک مؤقف
آئین کے پرخچے اُڑائے جا رہے ہیں اور بدقسمتی سے پیپلز پارٹی جیسی بڑی جماعت اس عمل میں شریک ہے، قومی اسمبلی اجلاس میں جذباتی خطاب
قومی اسمبلی میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی پرجوش تقریر، کہا آئین کے پرخچے اُڑائے جا رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی ملک کے مقبول ترین لیڈر ہیں۔ہم سب کو تسلیم کرنا ہوگا کہ عوام کی نمائندگی اور ان کے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے۔ آئین کے پرخچے اُڑائے جا رہے ہیں اور بدقسمتی سے پیپلز پارٹی جیسی بڑی جماعت اس عمل میں شریک ہے۔اور نیتن یاہو کو عالمی عدالت میں لایا جائے۔اسلام آباد، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیٔرمین محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں جذباتی اور دو ٹوک انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں آئینی انحراف، جمہوری انحطاط اور سیاسی انتقام نے ایوان کے تقدس کو بری طرح مجروح کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "آئیں سب مل کر توبہ کریں اور ایک دوسرے کو معاف کر کے ایک نئی شفاف سیاست کی بنیاد رکھیں”۔اسپیکر قومی اسمبلی سے براہِ راست مخاطب ہوتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ "آپ نے خود کہا کہ ایک رکن نے آئین کی پاسداری نہیں کی، آپ ایوان کے کسٹوڈین کی حیثیت کھو چکے ہیں۔” انہوں نے سخت انداز میں مطالبہ کیا کہ جن اراکین اسمبلی کو یہاں سے کھینچ کر نکالا گیا، ان معاملات پر ایوان میں بحث کرائی جائے اور ایسے افراد کو نکالا جائے جو ممبران سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں دیتے۔محمود خان اچکزئی نے واضح طور پر کہا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف اس وقت ملک کے سب سے مقبول رہنما ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم سب کو تسلیم کرنا ہوگا کہ عوام کی نمائندگی اور ان کے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے، آئین کے پرخچے اُڑائے جا رہے ہیں اور بدقسمتی سے پیپلز پارٹی جیسی بڑی جماعت اس عمل میں شریک ہے۔”ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی معاشی اور سیاسی باگ ڈور صرف 2 فیصد اشرافیہ کے ہاتھ میں ہے، جو اپنے مفادات کے لیے عوام کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس طرزِ سیاست کو نہ روکا گیا تو ملک خانہ جنگی کی طرف جا سکتا ہے اور ایسی کسی بھی تباہی کی ذمہ داری موجودہ حکومت، خصوصاً وزیرِاعظم شہباز شریف پر عائد ہو گی۔محمود خان اچکزئی نے غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کے خلاف قرارداد منظور کی جائے اور اسے بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں کٹہرے میں لایا جائے۔اسپیکر قومی اسمبلی نے جواب میں کہا کہ تمام سیاسی قوتوں کو بیٹھ کر بات کرنا ہو گی، اور یہ بھی کہا کہ پونے چار سالہ پروڈکشن آرڈر کا ریکارڈ سامنے لایا جائے تاکہ حقائق واضح ہوں۔ اسپیکر نے کہا کہ "اگر کوئی ابتداء کرے گا تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔”
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی کے تقدس کو کہا کہ
پڑھیں:
لاہور: عمران خان کی کال پر احتجاج، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت پی ٹی آئی کے متعدد رہنما گرفتار
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی کال پر لاہور میں احتجاج کے دوران پولیس نے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی اور رکن صوبائی اسمبلی شعیب امیر سمیت پارٹی کے متعدد رہنماؤں کو گرفتار کر لیا۔
رپورٹ کے مطابق اراکین صوبائی اسمبلی نے شہر میں ریلی نکالی، پولیس نے رکن صوبائی اسمبلی شعیب امیر کو گرفتار کر لیا، اس کے علاوہ ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی کی بھی گرفتاری کی اطلاع ہے۔
رکن صوبائی اسمبلی فرخ جاوید مون نے الزام لگایا کہ پولیس نے ہماری گاڑیوں پر ڈنڈے برسائے، شیشے توڑے، اراکین صوبائی اسمبلی کو زد وکوب کیا، کپڑے پھاڑ دئیے۔
لاہور میں 6 سے زیادہ ایم پی ایز کو حراست میں لیے جانے کی اطلاع ہے، زیر حراست رہنماؤں میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی، ایم پی ایز فرخ جاوید مون، کرنل (ر) شعیب، ندیم صادق ڈوگر، خواجہ صلاح الدین، امین اللہ خان اور اقبال خٹک بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب پولیس اہلکار نے دعویٰ کیا کہ اپی ٹی آئی کے لوگوں نے پولیس پر حملہ کیا، ایک پولیس اہلکار کا سر پھٹ گیا ہے۔
صدر انصاف لیگل فورم (آئی ایل ایف) لاہور ملک شجاعت جندران نے کہا کہ گرفتار رہنماوں اور کارکنوں کی ضمانتوں لیے لیگل ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ۔
انہوں نے کہا کہ تین لیگل ٹیمیں گرفتار کیے گئے کارکنوں کی رہائی کیلئے شہر کی تمام کچہریوں میں موجود ہیں، ماڈل ٹاون کچہری ، ضلعی کچہری اور کینٹ کچہری میں لیگل ٹیمیں موجود ہیں۔
لاہور میں ایک اور دھندلی صبح،
پی ٹی آئی کی آواز دبانے کے لیے پولیس کا ایم پی ایز کی پرامن ریلی پر دھاوا! ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی سمیت فرخ جاوید مون، کرنل (ر) شعیب، ندیم صادق ڈوگر، خواجہ صلاح الدین، امین اللہ خان اور اقبال خٹک کو گرفتار کر لیا گیا۔ یہ کیسا جمہوری نظام ہے جہاں… pic.twitter.com/qxymP2Z89K