اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے فروغ کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ اپنی  زیرصدارت سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتیں ملکی ترقی و معیشت میں اہم مقام رکھتی ہیں۔ اجلاس کو سمیڈا میں اصلاحات اور سمیڈا کے اقدامات پر بریفنگ  دی گئی  جس میں بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر 3 کروڑ روپے سالانہ تک کا کاروبار کرنے والی کمپنیوں کو مائیکرو انٹرپرائزز کا درجہ دے کر سمیڈا کے دائرہ کار میں شامل کر لیا گیا ہے۔ ویمن انٹر پرینیورشپ پالیسی کا مسودہ تیار ہے جسے جلد وفاقی کابینہ میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ جبکہ سمیڈا خواتین کے لئے خصوصی ڈیجیٹل پورٹل کا اجرا جلد کیا جا رہا ہے۔ سمیڈا وفاقی ادارہ شماریات کی مدد سے معیشت کے 20 شعبوں کا سروے کرا رہا ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے  چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کیلئے کم لاگت قرضوں کے حصول میں آسانی پیدا کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے  کہ کسانوں کو کم لاگت قرض کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے کم رقبے والے کسان کو عزت اور تکریم دینی ہوگی۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب  میں کہا کہ چھوٹے کسانوں کو کم لاگت قرض کے حصول میں بیش بہا مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے زرعی ترقیاتی بینک کی بہتری کیلئے اصلاحات کا نفاذ تیز کرنے اور چھوٹے پیمانے کے کسانوں کو آسان شرائط پر کم لاگت قرض کی فراہمی کیلئے نجی بنکوں کی حوصلہ افزائی کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ زرعی ترقیاتی بنک اور کسانوں کو قرضوں کی فراہمی کیلئے اقدامات پر ہر تین ہفتے بعد اجلاس کی صدارت خود کریں گے۔ دوسری جانب شہباز شریف نے ایف بی آر میں اصلاحات کے نتیجے میں  جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس وصولی میں اضافے کو اطمینان  بخش قرار دیتے ہوئے  کہا ہے کہ  آئندہ مالی سال کی ٹیکس وصولی اوراصلاحاتی اہداف میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور کسٹم کلیئرنس کے اصلاحاتی نظام سے عوامی آگاہی کے لیے دونوں ادارے  وزارت اطلاعات و نشریات کے تعاون سے اپنی استعداد کار کو بڑھائیں۔ وفاقی حکومت اور میں بذات خود حکام کی طرف سے لیے گئے اصلاحاتی اقدامات کی مکمل حمایت اور  تحفظ کروں گا۔ آئندہ مالی سال میں پہلے سے عائد کردہ ٹیکسز کا موثر اور عمدہ نفاذ ٹیکس کلیکشن  کو مزید بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ ایف بی آر کے آئندہ مالی سال کے ٹیکس وصولی اور دیگر اصلاحاتی اہداف کے منظور شدہ مقررہ وقت میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اصلاحات کی راہ میں سرخ فیتے اور ادارہ جاتی رکاوٹیں ختم کر کے  اصلاحات کے مستقل نفاذ کو یقینی بنائیں۔  کسٹم کلیئرنس میں انقلابی اصلاحات کی ملک بھر میں یکساں اور موثر نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔   کسٹم کلیئرنس کے اصلاحاتی ایجنڈا میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے  ادارہ جاتی کارروائیوں میں درکار وقت کو کم سے کم کیا جائے۔ ایف بی آر اصلاحات کے نتیجے میں ٹیکس کلیکشن کے ثمرات کو آئندہ مالی سال میں برقرار رکھنے کے لیے وفاق اور صوبے باہمی ہم آہنگی اور مربوط حکمت عملی سے کام کریں۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ  ان کی خصوصی ہدایت پر انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے فارم کو آن لائن  اور اردو میں مرتب کر دیا گیا ہے۔  انکم ٹیکس گوشواروں کے آن لائن فارم  کو آسان  فہم کرنے اور  اردو زبان میں لاگو کرنے سے تقریباً 84 فیصد فائلرز مستفید ہوں گے۔ ایف بی آر نے نئی مالی سال کے پہلے ماہ جولائی میں اپنا ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کیا ہے اور آئندہ مہینوں میں بھی مکمل ہدف حاصل کرنے کی توقع ہے۔ ملک بھر میں کسٹم کلیئرنس کے لیے ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشنز کا قیام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور کسٹم کلیئرنس میں اصلاحات کے نفاذ کے لیے پالیسی فریم ورک، حکمت عملی میں تبدیلی اور  مختلف شعبوں میں اقدامات  مقررکردہ ٹارگٹ کے مطابق  جا ری ہیں۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کسٹم کلیئرنس اصلاحات کے ٹیکس وصولی کسانوں کو ایف بی ا ر مالی سال کم لاگت کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کے مالی خسارے، سود , اخراجات اور محصولات پر اقتصادی تھنک ٹینک کی رپورٹ جاری

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف اقتصادی تھنک ٹینک ٹاپ لائن ریسرچ نے بتایا ہے کہ پاکستان کے مالی خسارے اور سود اخراجات میں نمایاں کمی جبکہ محصولات میں اضافہ ہوا اور گزشتہ مالی سال کے معاشی اشاریے عالمی مالیاتی ادارے  (آئی ایم ایف) کی توقعات سے بھی بہت بہتر رہے ہیں۔

ٹاپ لائن ریسرچ نے پاکستان کی معاشی صورت حال پر رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ  مالی سال 25-2024 میں پاکستان کا مالی خسارہ 9 سال کی کم ترین سطح پر آگیا،  مالی خسارہ مجموعی قومی پیداوارکا صرف 5.38 فیصد رہا اور یہ کامیابی ٹیکس اور نان ٹیکس ریونیو میں 36 فیصد سالانہ اضافے کی وجہ سے ہوئی ہے۔گزشتہ مالی سال کے دوران اخراجات میں بھی صرف 18 فیصد اضافہ ہوا۔خسارہ حکومت کی نظرثانی شدہ 5.6 فیصد اور آئی ایم ایف کی پیش گوئی سے بہتر رہا ہے اور ابتدائی بجٹ میں خسارے کا تخمینہ 5.9 فیصد لگایا گیا تھا.

حکومت کا رجسٹریشن کارڈ رکھنے والے افغان شہریوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ

ایکسپریس نیوز کے مطابق رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال نان ٹیکس آمدن میں 66 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا، اسٹیٹ بینک سے حاصل ریکارڈ 2.62 ٹریلین روپے کے منافع سے ممکن ہوا ہے جبکہ اس سے پچھلے سال اسٹیٹ بینک کا منافع ایک ہزار ارب روپے سے بھی کم تھا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا پی آر اے ایل کو 6 ماہ میں ختم کرنے کا حکم
  • وزیراعظم فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی اصلاحات سے ٹیکس برآمدات میں اضافے پر مطمئن
  • ٹیکس کلیکشن میں بہتری، کسٹم کلیئرنس میں ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جائے، شہباز شریف
  • پاکستان کے مالی خسارے، سود , اخراجات اور محصولات پر اقتصادی تھنک ٹینک کی رپورٹ جاری
  • وزیر اعظم کی ملک بھر میں کسٹمز کلیئرنس اصلاحات نافذ کرنے کی ہدایت
  • ایف بی آر میں اصلاحات سے جی ڈی پی میں ٹیکس کلیکشن کے تناسب میں اضافہ قابل اطمینان ہے: وزیر اعظم
  • پاکستان کا بجٹ خسارہ 9 سال کی کم ترین سطح پر، مالی سال 2024-25 میں 5.4 فیصد ریکارڈ
  • ایف بی آر اصلاحات پر پیشرفت، ٹیکس کلیکشن میں بہتری قابل اطمینان ہے: وزیراعظم شہباز شریف
  • جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ اور غیرقانونی بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹرکی صریح خلاف ورزی ہیں، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈارکا یو م استحصال پر پیغام