سوشل میڈیا پر اپنے گانوں کی وجہ سے شہرت پانے والے کاشف رانا المعروف چاہت فتح علی خان نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پاکستان کے نمبرون گلوکار ہیں۔

چاہت فتح علی خان حال ہی میں عدیل جٹ کے پوڈکاسٹ میں نظر آئے جہاں انہوں نے خود کو پاکستان کا نمبر 1 گلوکار قرار دیا جبکہ عاطف اسلم کو دوسرے اور راحت فتح علی خان کو تیسرے نمبر پر رکھا۔

چاہت فتح علی خان نے کہا، عاطف اسلم اچھے ہیں۔ ’ایک نئی آواز سامنے آئی تھی۔ اگرچہ ان کا آغاز اتنا اچھا نہیں تھا لیکن اب وہ پوری دنیا میں مقبول ہیں۔ لوگ نئے گلوکاروں کو سننا چاہتے ہیں، اس لیے عاطف اس وقت پاکستان میں دوسرے نمبر کے گلوکار ہیں۔ جبکہ پہلے نمبر پر وہ خود ہیں‘۔

میزبان نے سوال کیا کہ آپ راحت فتح علی خان کو کس نمبر پر رکھیں گے اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ راحت بھائی بھی ٹھیک ہیں، عاطف اسلم کے بعد راحت فتح علی خان کو رکھ لیتے ہیں

اس بیان کے بعد سوشل میڈیا صارفین ان کو تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے اور کسی نے ان کا مذاق اڑایا، ایک صارف کا کہنا تھا کہ پہلے نمبر پر آپ ہی ہیں لیکن آخری طرف سے۔ جبکہ ایک صارف کا کہنا تھا کہ چاہت فتح علی خان جان بوجھ کر ایسے بےوقوفوں والے بیان دیتے ہیں تاکہ شہرت حاصل کر سکیں۔

ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ عاطف اسلم اس بیان کو سن کر کونے میں رو رہے ہیں۔ شانی نامی صارف نے کہا ’کروڑوں دلوں کا نقصان چاہت فتح علی خان‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چاہت فتح علی خان راحت فتح علی خان عاطف اسلم نمبر ون گلوکار.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چاہت فتح علی خان راحت فتح علی خان نمبر ون گلوکار چاہت فتح علی خان راحت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ

پڑھیں:

امریکا ایٹمی دھماکے نہیں کر رہا، وزیر توانائی نے ٹرمپ کا دعویٰ غلط قرار دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازع بیان کے بعد ایٹمی تجربات کے معاملے پر نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

امریکی وزیر توانائی کرس رائٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ واشنگٹن اس وقت کسی بھی قسم کے  ایٹمی دھماکوں کی تیاری نہیں کر رہا۔ رائٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کی جانب سے جن تجربات کا حکم دیا گیا ہے، وہ صرف سسٹم ٹیسٹ ہیں، جنہیں نان کریٹیکل یعنی غیر دھماکا خیز تجربات کہا جاتا ہے اور ان کا مقصد ایٹمی ہتھیاروں کے دیگر حصوں کی کارکردگی کو جانچنا ہے، نہ کہ کسی نئے ایٹمی دھماکے کا مظاہرہ کرنا۔

عالمی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق فوکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کرس رائٹ نے واضح کیا کہ یہ تجربات دراصل ہتھیاروں کے میکانزم اور ان کے معاون سسٹمز کی جانچ کے لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ یقین دہانی کی جا سکے کہ امریکی ایٹمی ہتھیار مستقبل میں بھی محفوظ اور مؤثر رہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان تجربات کے ذریعے یہ دیکھا جائے گا کہ نئے تیار ہونے والے ہتھیار پرانے ایٹمی نظاموں سے زیادہ بہتر، محفوظ اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہیں یا نہیں۔

کرس رائٹ نے مزید بتایا کہ امریکا اب اپنی سائنسی ترقی اور سپر کمپیوٹنگ کی مدد سے ایسے تجربات کر سکتا ہے جن میں حقیقی دھماکے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جدید کمپیوٹر سمیولیشنز کے ذریعے بالکل درست انداز میں یہ پیش گوئی کر سکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے کے دوران کیا ہوگا، توانائی کیسے خارج ہوگی اور نئے ڈیزائن کس طرح مختلف نتائج پیدا کر سکتے ہیں۔ یہ طریقہ ہمیں زیادہ محفوظ اور کم خطرناک تجربات کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے کچھ ہی دیر پہلے ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو  33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ٹرمپ کے اس بیان نے بین الاقوامی برادری میں تشویش پیدا کر دی تھی کیونکہ امریکا نے آخری بار 1980 کی دہائی میں زیرِ زمین ایٹمی دھماکے کیے تھے۔

جب ٹرمپ سے یہ پوچھا گیا کہ آیا ان کے احکامات میں وہ زیر زمین دھماکے بھی شامل ہیں جو سرد جنگ کے دوران عام تھے، تو انہوں نے اس کا واضح جواب دینے سے گریز کیا اور معاملہ مبہم چھوڑ دیا۔ ان کے اس غیر واضح بیان نے دنیا بھر میں قیاس آرائیاں جنم دیں کہ کیا امریکا ایک نئی ایٹمی دوڑ شروع کرنے جا رہا ہے۔

اب امریکی وزیر توانائی کے تازہ بیان نے ان خدشات کو جزوی طور پر ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال امریکا کی کوئی ایسی پالیسی نہیں جس کے تحت حقیقی ایٹمی دھماکے کیے جائیں۔ موجودہ تجربات صرف تکنیکی نوعیت کے ہیں، جن کا مقصد ایٹمی ہتھیاروں کے نظام کی جانچ اور مستقبل کی تیاری ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے ککہ صدر ٹرمپ کے بیانات اکثر سیاسی مقاصد کے لیے دیے جاتے ہیں، جن کا حقیقت سے زیادہ تعلق نہیں ہوتا، لیکن اس بار معاملہ حساس ہے، کیونکہ دنیا پہلے ہی جوہری ہتھیاروں کی بڑھتی ہوئی دوڑ پر فکرمند ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی آئی جی عہدے کے 3 افسروں کے تبادلے‘ محبوب اسلم کو ایڈیشنل آئی جی کا اضافی چارج دے دیا گیا
  • نیپالی گلوکار کا پاکستانی سنگر ریشماں کو زبردست خراج تحسین
  • ملک بھرمیں انڈسٹریل خام مال کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا،عاطف اکرام شیخ
  • عمران خان کی ہتک عزت کے دعویٰ کی سماعت: عطا تارڑ کا بیان عدالت میں درج
  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے: ٹرمپ کا دعویٰ
  • چیئرمین قدیر گروپ آف کمپنیز خواجہ عتیق احمد کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر رومانیہ کے اسلام اباد میں تعینات سفیر ڈاکٹر ڈین اسٹوینیسکو،رومانیہ کے قونصل جنرل ایڈورڈ رابرٹ پریڈا،سٹیلین کرسٹیان، کانسٹینٹن ایڈرین گلوگا،پاکستان رومانیہ کونسل کیسہیل شمیم
  • پاکستان‘چین ‘ روس اورشمالی کور یاخفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں‘ ٹرمپ کا دعویٰ
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
  • امریکا ایٹمی دھماکے نہیں کر رہا، وزیر توانائی نے ٹرمپ کا دعویٰ غلط قرار دیا