ناظم آباد نمبر 3میں ناجائز تعمیرات پر ڈی جی خاموش
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
پلاٹ نمبر A2/9 اور H12/36 پر کمر شل پورشن اور دکانیں قائم
ڈائریکٹر ضیاء ودیگر متعلقہ ذمہ داروںکو لوٹ کھسوٹ کی کھلی چھوٹ
سندھ بلڈنگ شاہ میر بھٹو کی بلڈنگ افسران کی بدعنوانیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ڈائریکٹر وسطی سید ضیا کی ناجائز تعمیرات سے دانستہ چشم پوشی ناظم آباد نمبر 3 پلاٹ A2/9 اور H12/36 پر خلاف ضابطہ تعمیرات کی چھوٹ جرآت سروے ٹیم کی سید ضیا سے رابطے کی کوشش ناکام کراچی اسٹاف رپورٹر ڈائریکٹر جنرل شاہ میر خان بھٹو کی جانب سے بلڈنگ افسران کی بدعنوانیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے زمینی حقائق اور شواہد کے مطابق ڈائریکٹر وسطی سید ضیا نے خلاف ضابطہ تعمیرات سے دانستہ طور پر چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے جرآت سروے کے دوران حاصل کی جانے والی تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ وسطی کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن یونٹ اور دکانوں کی تعمیر کی چھوٹ خطیر رقوم بٹورنے کے بعد دی جا چکی ہے اسوقت بھی انتظامیہ کی سرپرستی میں ناظم آباد نمبر 3 کے رہائشی پلاٹ A2/9 اور H12/36 پر خلاف ضابطہ تعمیرات تکمیل کے مراحل میں داخل ہو چکی ہیں جرآت سروے ٹیم کی جانب سے ڈائریکٹر وسطی سید ضیا سے رابطے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ایران پر پابندیوں کی بحالی سے مشرقِ وسطیٰ میں عدم استحکام کا خطرہ ہے، پاکستان
نیویارک میں ہونے والے اجلاس میں ایران کے جوہری پروگرام پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے سے روکنے کے لیے پیش کی گئی سلامتی کونسل کی قرارداد ناکام ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں:برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر پابندیوں کے لیے سلامتی کونسل کو خط لکھ دیا
جنوبی کوریا کی پیش کردہ قرارداد کو مطلوبہ 9 ووٹ نہ مل سکے۔ صرف چین، روس، پاکستان اور الجزائر نے اس کی حمایت کی۔
پاکستان کا مؤقفمیڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ، آصف افتخار احمد نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ پہلے ہی کئی بحرانوں میں گھرا ہوا ہے اور مزید کشیدگی برداشت نہیں کر سکتا۔
انہوں نے زور دیا کہ ہم کسی ایسے اقدام کے حق میں نہیں جو خطے کو مزید غیر مستحکم کرے۔ اب بھی وقت ہے کہ سفارت کاری کو موقع دیا جائے۔
مغربی ممالک کا اقدام اور ایران کا ردعملگزشتہ ماہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے ’اسنیپ بیک میکنزم‘ متحرک کیا تھا، جس کے تحت 2015 کے جوہری معاہدے سے قبل کی تمام اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ لاگو ہوجائیں گی۔
ان پابندیوں میں اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی، بیلسٹک میزائل پروگرام پر قدغن، اثاثوں کی منجمدی اور سفری پابندیاں شامل ہیں۔
ایران کی وزارتِ خارجہ نے ردعمل میں کہا کہ وہ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے تمام قانونی و سفارتی راستے اختیار کرے گا اور کسی بھی غیر قانونی اقدام پر مناسب جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔
پاکستان کی اپیلپاکستانی مندوب نے زور دیا کہ ایران سے متعلق تمام معاملات کو تعاون اور بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا ہمیں پرامن مذاکراتی تصفیے کو ترجیح دینی چاہیے، کیونکہ سفارت کاری اور دھونس ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ امریکا ایران ایران پابندی برطانیہ پاکستان مشرق وسطیٰ