خراب موسم کے باعث اسلام آباد اور لاہور ایئرپورٹس پر فضائی آپریشن متاثر
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
اسلام آباد اور لاہور ایئرپورٹس پر خراب موسم کے باعث فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ایئرپورٹ پر موسم کی خرابی کے باعث 21 پروازوں کی آمد و روانگی میں تاخیر کا سامنا ہے، جبکہ کراچی سے اسلام آباد آنے والی ایک پرواز کو فیصل آباد ایئرپورٹ پر اتار لیا گیا۔
فلائٹ شیڈول کے مطابق ریاض، ابوظہبی، مسقط، باکو اور دوحہ سے آنے والی پروازوں کو اسلام آباد میں لینڈنگ میں دشواری کا سامنا ہے، جس کے باعث ان کی روانگی میں ایک سے 2 گھنٹے کی تاخیر ہو رہی ہے۔
حکام کے مطابق کراچی سے لاہور جانے والی ایک پرواز 4 گھنٹے 30 منٹ کی تاخیر کے بعد دوپہر 12:30 بجے روانہ ہوگی، جبکہ ایک نجی ایئرلائن کی کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز بھی دو گھنٹے تاخیر کا شکار ہے۔
ادھر کوالالمپور سے لاہور کے لیے آنے والی 2 غیر ملکی پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں، جبکہ لاہور ایئرپورٹ پر 7 پروازوں کی آمد و روانگی میں ایک سے ساڑھے نو گھنٹے تک کی تاخیر دیکھنے میں آئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام آباد ایئرپورٹ خراب موسم فلائٹ آپریشن متاثر لاہور ایئرپورٹ ہنگامی لینڈنگ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد ایئرپورٹ فلائٹ ا پریشن متاثر لاہور ایئرپورٹ ہنگامی لینڈنگ وی نیوز لاہور ایئرپورٹ اسلام آباد کے باعث
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت کے باعث زیادہ متاثر ہونے والی نوکریاں کون سی ہیں؟
مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی کے باعث دنیا بھر میں کئی ملازمتیں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ مائیکروسافٹ کی تازہ رپورٹ نے ان پیشوں کی نشاندہی کی ہے جو اس ٹیکنالوجی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ رکھتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’اے آئی‘ انقلاب: خواتین اور دفتری ملازمین کی نوکریاں خطرے میں، اقوام متحدہ کی وارننگ
رپورٹ ’ورکنگ ود اے آئی‘ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری سے ستمبر 2024 تک بنگ کوپائلٹ پر ہونے والی لاکھوں گفتگوؤں کا تجزیہ کیا گیا۔ اس تحقیق سے یہ واضح ہوا کہ مصنوعی ذہانت مختلف دفتری کاموں میں نہایت تیزی سے تحریر، مشورہ، معلومات اکٹھی کرنے جیسے امور انجام دے سکتی ہے۔
مصنوعی ذہانت سے محفوظ نوکریاں
رپورٹ میں ان ملازمتوں کا ذکر کیا گیا ہے جو مصنوعی ذہانت کی آمد سے سب سے زیادہ متاثر ہو سکتی ہیں، جن میں شامل ہیں
مترجم اور زبانوں کے ماہر
ٹکٹ ایجنٹ اور سفری کلرک
سروسز کے سیلز نمائندے
نشریاتی میزبان اور ریڈیو ڈی جے
مصنفین اور لکھاری
مورخ
کسٹمر سروس نمائندے
مسافروں کی دیکھ بھال کرنے والے
ٹیلیفون آپریٹرز
قانونی ماہرین کے معاون
رپورٹ کے مطابق مترجم اور زبانوں کے ماہرین کی سرگرمیاں بڑی حد تک مصنوعی ذہانت سے تبدیل کی جا سکتی ہیں، لہٰذا یہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والی نوکریوں میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت اور ملازمتوں کا مستقبل: خطرہ، تبدیلی یا موقع؟
اس کے برعکس، طبی عملے جیسے نرسنگ اسسٹنٹ، بلڈ سیمپل لینے والے، شپ انجینئر اور گاڑیوں کے ٹائر ٹیکنیشن جیسے عملی شعبے ابھی تک مصنوعی ذہانت سے محفوظ تصور کیے جاتے ہیں۔
ماہرین کی رائے
ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کو خطرہ سمجھنے کے بجائے اسے سیکھنے اور اس کے ساتھ چلنے کا وقت ہے۔ این ویڈیا کے سربراہ نے حالیہ بیان میں کہا
’آپ کی نوکری مصنوعی ذہانت نہیں چھینے گی، بلکہ وہ شخص چھینے گا جو اسے استعمال کرنا جانتا ہوگا، مصنوعی ذہانت کو خوف نہیں بلکہ ترقی کا موقع سمجھا جائے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news روزگار مائیکروسافٹ مصنوعی ذہانت نوکریاں