یوم آزادی کی آمد: اسلام آباد انتظامیہ نے باجوں کی فروخت پر پابندی عائد کردی
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
ضلعی انتظامیہ اسلام آباد نے یوم آزادی کے قریب آتے ہی باجے فروخت کرنے اور ان کے استعمال پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ نے شہر بھر میں لگائے گئے تمام اسٹالز سے باجے ضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جشن آزادی پر ’باجا‘ بجانا ضروری ہے، ارکان پارلیمنٹ کیا کہتے ہیں؟
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے افسران کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ فوری طور پر فیلڈ میں جا کر ان احکامات پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جس علاقے سے باجے برآمد ہوں گے، وہاں کے متعلقہ افسر کو جواب دہ ٹھہرایا جائے گا۔
ضلعی انتظامیہ نے حکم دیا ہے کہ یہ کارروائیاں 14 اگست (یومِ آزادی) تک روزانہ کی بنیاد پر جاری رہیں گی تاکہ قانون کی خلاف ورزی کا بروقت سدباب کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ یوم آزادی کے موقع پر پاکستان بھر میں نوجوان طبقے کی جانب سے جوش و خروش کا مظاہرہ کیا جاتا ہے، جس میں باجے بجانا، سڑکوں پر ہلا گلا، موٹرسائیکلوں پر ون ویلنگ اور دیگر شور شرابے والے انداز شامل ہوتے ہیں۔ ماضی میں ایسے مظاہر شہریوں کے لیے باعثِ اذیت اور ٹریفک میں رکاوٹ بن چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’100 روپے کا پودا یا 500 روپے کا باجا؟‘، رمضان چھیپا کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
خصوصاً اسلام آباد جیسے حساس دارالحکومت میں امن و امان قائم رکھنے اور شہری سکون کو یقینی بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہر سال مختلف اقدامات کیے جاتے ہیں۔ باجوں پر پابندی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، تاکہ عوامی مقامات پر غیر ضروری شور و غل سے بچا جا سکے اور قومی دن کو پرامن طریقے سے منایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسٹالز اسلام آباد انتظامیہ باجوں کی فروخت پابندی جشن آزادی پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹالز اسلام ا باد انتظامیہ باجوں کی فروخت پابندی جشن ا زادی پاکستان وی نیوز ضلعی انتظامیہ
پڑھیں:
ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کردی جائیں گی، فرانسیسی صدر میکرون
پیرس:فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا ہے کہ ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کر دی جائیں گی۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ یورپی طاقتوں کی حالیہ مذاکراتی کوششوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا، اسی لیے رواں ماہ کے آخر تک ایران پر پابندیاں بحال ہو جائیں گی۔
میکرون نے اسرائیلی نیوز چینل 12 کو انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جی، ہاں میرا خیال ہے پابندیاں بحال ہو جائیں گی کیونکہ ایران کی حالیہ تجاویز سنجیدہ نہیں ہیں۔
برطانیہ، فرانس اور جرمنی(ای 3) نے اگست کے آخر میں 30 روزہ مذاکراتی عمل شروع کیا تھا تاکہ ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ لگائی جاسکیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپی ممالک نے ایران کو ایک موقع دیا تھا کہ اگر وہ اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کو دوبارہ رسائی دے، افزودہ یورینیم کی تفصیلات فراہم کرے اور امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرے تو پابندیوں کے عمل کو مؤخر کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ انہوں نے یورپی یونین اور ای 3 کو ایک "عملی منصوبہ" دیا ہے تاکہ بحران سے بچا جا سکے تاہم یورپی سفارت کاروں کے مطابق اب تک کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہوئی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پر ووٹنگ ہوگی جس کے تحت ایران پر عائد اقوام متحدہ کی پابندیاں مستقل طور پر ہٹائی جا سکتی ہیں لیکن امکان ہے کہ یہ قرارداد ناکام ہو جائے گی یا امریکا، برطانیہ اور فرانس اسے ویٹو کر دیں گے۔
خیال رہے کہ رواں سال جون میں امریکا اور اسرائیل نے ایران کے یورینیم افزودگی پلانٹس پر بمباری کی تھی اور مؤقف اپنایا تھا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے قریب پہنچ رہا ہے حالانکہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے کہا تھا کہ اس حوالے سے کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں ہیں۔