خواجہ آصف کی وزارت سے استعفیٰ بارے چلنے والی خبروں کی تردید
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء) وزیر دفاع خواجہ آصف نے وزارت سے استعفیٰ دیئے جانے کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی تردید کر دی۔
(جاری ہے)
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک پیغام میں خواجہ آصف نے لکھا کہ خبر دینے والے نے صرف اپنی خواہشات بیان کی ہیں، میں نے وزارت سے استعفیٰ نہیں دیا۔خواجہ آصف نے اس ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ اگر بکواس کرنے کا کوئی پرائم ٹائم سلاٹ ہوتا تو یوتھیاز اس کی شہ سرخی ہوتے۔واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر یہ خبر سامنے آئی تھی کہ سیالکوٹ کے اے ڈی سی آر کی گرفتاری کے معاملے پر وزیر دفاع نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم شہباز شریف کو بھجوا دیا ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خواجہ ا صف
پڑھیں:
ایف آئی اے نے بحریہ ٹاؤن اور ملک ریاض کی کرپشن کے ناقابل تردید ثبوت حاصل کرلیے ؛ وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
سٹی 42: وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ایف آئی اے نے کامیابی کارروائی کے دوران بحریہ ٹاؤن اور ملک ریاض کی کرپشن کے ناقابل تردید ثبوت حاصل کرلئے ہیں۔
عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی ایف آئی اے کی جاری تفتیش کا حصہ تھی، گزشتہ روز ایف آئی اے کی کارروائی سے جو شواہد سامنے آئے وہ اس نیٹ ورک کو ایکسپوز کرنے کے لئے کافی ہیں، ایک ارب 12 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کے شواہد سامنے آئے ہیں، بحریہ ٹاؤن نے ریکارڈ اور کیش کو چھپانے کے لئے سفاری ہسپتال کو فرنٹ آفس بنایا، ہسپتال کی ایمبولینس کو ریکارڈ اور کیش کی نقل و حرکت کے لئے استعمال کیا گیا، بحریہ ٹاؤن کے ملازمین نے ریکارڈ جلانے کی بھی کوشش کی، کچھ ریکارڈ ضائع بھی ہوا لیکن زیادہ تر شواہد ایف آئی اے نے اپنی تحویل میں لے لئے، یہ شواہد ہنڈی، حوالہ اور منی لانڈرنگ کے نیٹ ورک سے متعلق ہیں۔
صوفی بزرگ شاہ عبد الطیف بھٹائی کا عرس، 9 اگست کو عام تعطیل کا اعلان
عطا اللہ تارڑ نے اپنی گفتگو میں بتایا کہ ہسپتال کو فرنٹ آفس کے طور پر استعمال کرنا اور ایمبولینس کے ذریعے حساس دستاویزات اور نقدی کی ترسیل معمولی بات نہیں، بحریہ ٹاؤن سے کرنل خلیل جو بحریہ ٹاؤن کے معاملات دیکھتے ہیں وہ زیر حراست ہیں، عمران اور قیصر نامی افراد ہنڈی حوالہ کا نیٹ ورک چلاتے ہیں، ان کے تعلقات بحریہ ٹاؤن کے سی ایف او اور ڈائریکٹر فنانس سے ثابت ہو چکے ہیں، یہ منظم نیٹ ورک تھا جس کے ذریعے پاکستان سے باہر رقوم غیر قانونی طریقے سے بھیجی جا رہی تھیں،رقوم بھیجنے کے لئے غیر قانونی ذرائع ہنڈی اور حوالہ کا استعمال کیا گیا،
انٹر بینک میں مہنگا، اوپن مارکیٹ سے بھی ڈالر کی خبر آگئی
ایف آئی اے کی تفتیش میں مزید پیشرفت ہو رہی ہے، کچھ افراد کی لوکیشنز کا بھی پتہ چل گیا ہے، ملزمان قانون کے سامنے خود کو پیش کریں، ان کے خلاف شواہد مکمل ہو چکے ہیں، بحریہ ٹاؤن کے رہائشیوں کے حقوق محفوظ ہیں،یہ کارروائی صرف ان افراد کے خلاف ہے جو براہ راست منی لانڈرنگ اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔