خواجہ آصف کے وزارت سے مستعفی ہونے کی خبریں، وزیر دفاع خود بول پڑے
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے وزارت سے استعفیٰ دیے جانے کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی تردید کردی۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ خبر دینے والے نے صرف اپنی خواہشات بیان کی ہیں، میں نے وزارت سے استعفیٰ نہیں دیا۔
معذرت کیساتھ ان صاحب نے اپنی خواھشات اس ٹویٹ میں لکھیں ھیں ۔ حقیقت نہیں pic.
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) August 6, 2025
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر یہ خبر سامنے آئی تھی کہ سیالکوٹ کے اے ڈی سی آر کی گرفتاری کے معاملے پر وزیر دفاع نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم شہباز شریف کو بھجوا دیا ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ خواجہ آصف نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ملک کی آدھی سے زیادہ بیوروکریسی پرتگال میں جائیدادیں خرید چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آدھی سے زیادہ یہ بیوروکریسی شہریت لینے کی تیاری کررہی ہے، یہ نامی گرامی بیوروکریٹس ہیں، مگر مچھ اربوں روپے کھا کر آرام سے ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں۔
خواجہ آصف کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر توجہ حاصل کی، جس کے بعد جہاں لوگ بیوروکریسی پر جہاں تنقید کرتے نظر آئے، وہیں حکومت سے بھی یہ سوال کیا گیا کہ آخر اس نظام کو ٹھیک کرنے کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews استعفی خبر کی تردید خواجہ آصف شہباز شریف وزارت دفاع وزیر دفاع وزیراعظم پاکستان وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استعفی خبر کی تردید خواجہ ا صف شہباز شریف وزارت دفاع وزیر دفاع وزیراعظم پاکستان وی نیوز خواجہ ا صف وزیر دفاع
پڑھیں:
سعودی عرب پر حملہ ہوا تو اپنی سرزمین کی طرح دفاع کریں گے، خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب کو خطرہ لاحق ہوا تو پاکستان اس کا دفاع ایسے ہی کرے گا جیسے اپنی سرزمین کا کرتا ہے۔ایک نجی خبر رساں ادارہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے رویے سے خطرات واضح ہیں، ایسے میں مسلم ممالک کو نیٹو طرز کے اتحاد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 50 سے 60 سال سے دفاعی تعاون جاری ہے، اور نئے دفاعی معاہدے سے سعودی عرب کا مغربی ممالک پر انحصار کم ہوگا۔ معاہدے میں تکنیکی مدد، دفاعی شعبے میں جوائنٹ وینچرز اور فوجی تربیت شامل ہوگی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ دونوں ملک ایک دوسرے کے دفاع میں ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں، اور اب بھی کسی بھی خطرے کی صورت میں ساتھ کھڑے ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا وجود حرمین شریفین کی مرہون منت ہے، اور سعودی سرزمین کی حفاظت پاکستانیوں کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں 30 لاکھ پاکستانی مقیم ہیں، جو دونوں ممالک کے تعلقات کی گہرائی کا ثبوت ہیں۔ہمارا دفاع سعودی عرب کا دفاع ہے، اور ان کا دفاع ہمارا دفاع ہے۔