قراقرم ایکسپریس تاخیر کا شکار، شاہ حسین ایکسپریس کے مسافروں کیلئے متبادل انتظام
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
سٹی42:: قراقرم ایکسپریس کراچی کے لیے آج 1 گھنٹہ تاخیر سے سہ پہر 4 بجے لاہور سے روانہ ہوگی، ریلوے حکام نے تصدیق کر دی۔
دوسری جانب شاہ حسین ایکسپریس کے مسافروں کو آج گرین لائن ایکسپریس میں ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے۔ ترجمان کے مطابق گرین لائن اپنے مقررہ وقت کے مطابق رات 8 بجکر 50 منٹ پر لاہور سے کراچی کے لیے روانہ ہوگی۔
ترجمان ریلوے نے شاہ حسین ایکسپریس کے مسافروں سے اپیل کی ہے کہ وہ گرین لائن کی روانگی سے کم از کم ایک گھنٹہ قبل ریلوے اسٹیشن پہنچیں تاکہ بورڈنگ کے عمل میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔
ایف آئی اے نے بحریہ ٹاؤن اور ملک ریاض کی کرپشن کے ناقابل تردید ثبوت حاصل کرلیے ؛ وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
مسافروں کو پیشگی اطلاع کے لیے ریلوے ہیلپ لائن یا قریبی اسٹیشن سے رابطے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش: آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-26
مظفرآباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی مفادات حاصل کرنے کی دوڑ میں آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔ ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں اِن ہاؤس تبدیلی کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔ پیپلز پارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے اپنی برتری ثابت کرنے میں لیت و لعل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ بھی تاخیر کی وجہ ہے۔ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں اِن ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں پہنچ پائے گا۔ دوسری جانب آزاد حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے اور فوری بھرتیوں کے لیے 2 ہزار کے لگ بھگ نوکریاں اور صحت کارڈ جیسے کئی اہم اقدامات نئی حکومت کو سیاسی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔ آزاد کشمیر کی موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی 2026ء میں ختم ہو رہی ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں پر تقرریاں اور تبادلے کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر مصر ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی۔ 2 ماہ یعنی دسمبر، جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی مبینہ وجہ ہے۔