وفاقی حکومت کا 24 سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی حکومت کا 24 سرکاری اداروں کی تین مراحل میں نجکاری کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی وزیر برائے نجکاری عبد العلیم خان نے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق عبد العلیم خان کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق پہلے ایک سال میں 10، پھر ایک سے تین سال میں 13 اداروں کی نجکاری ہوگی، ایک ادارے کی نجکاری کے لیے 3 سے 5 سال کا آخری مرحلہ ہو گا۔
قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے جواب کے مطابق پہلے مرحلے میں قومی ائیر لائن، روزویلٹ ہوٹل اور زرعی ترقیاتی بینک کی نجکاری ہو گی، آئیسکو سمیت 3 ڈسکوز کی نجکاری بھی پہلے مرحلے میں کی جائے گی۔
2020 میں گرفتاری کے بعد آصف زرداری نے فیض حمید کو کہا تھا کہ وقت بدلتے دیر نہیں لگتی : حامد میر کا کالم میں انکشاف
علیم خان نے بتایا کہ دوسرے مرحلے میں یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن اور چار جنکوز کی نجکاری کی جائے گی۔ لیسکو سمیت 6 ڈسکوز کی نجکاری بھی دوسرے مرحلے میں ہو گی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: مرحلے میں کی نجکاری
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلیے پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین کی زیر صدارت اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے بھی شرکت کی۔
وزیراعلیٰ کی آمد پر تمام اراکین نے اُن کا پرتپاک استقبال اور خیر مقدم کیا، ملاقات میں سہیل آفریدی کی وزیراعلیٰ سے ملاقات اور 27ویں آئینی ترمیم سمیت دیگر سیاسی و تنظیمی امور پر گفتگو کی گئی۔
اجلاس میں پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ کی عمران خان سے ملاقات کا معاملہ قومی اسمبلی کے فورم پر اٹھانے اور قرارداد پیش کرنے کا فیصلہ کیا جس پر تمام اراکین نے دستخط بھی کردیے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا تمام نیوز ورکرز کا مشکور ہوں، پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد آیا ہوں، بانی سے ملاقات نہ کروائے جانے پر پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کی اجازت کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا، احکامات پر عمل نہ ہوا، عدالت کے حکم کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی گئی، جمہوری راستے اختیار کر رہا ہوں، لیڈر سے ملاقات میرا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم، پارلیمنٹ ہے میں بانی سے ملاقات کے لیے آواز اٹھاؤں گا۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم صوبائی خودمختاری پر ڈاکہ ہے اور ہم صوبائی خودمختاری پر کسی قسم کے حملے کو برداشت نہیں کریں گے جبکہ جمہوریت کو کمزور کرنے کی ہر کوشش ناکام بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف جمہوریت اور آئین کی محافظ ہے، وفاقی حکومت کے پاس این ایف سی شیئر خیبرپختونخوا کا 19.4 فیصد بنتا ہے، وفاق سے ہمارا ساڑھے سات ارب روپے سے زیادہ کا حق بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبائی خودمختاری برقرار رہنی چاہیے، صوبوں کو ان کے جائز حقوق ملیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا نے پاکستان کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، ہمارے شہداء نے ملک کے لیے جانیں قربان کیں۔
قربانیاں دینے والے صوبے کی قدر کرنی چاہیے، وزیراعلیٰ کے پی کے
صوبائی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، وزیراعلیٰ
Tagsپاکستان