روزویلٹ کی نجکاری کے مالیاتی مشیر کے کام چھوڑنے سے قومی خزانے کو 5 کروڑ ڈالر نقصان کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:(آئی پی ایس) دنیا کی مشہور ریئل اسٹیٹ کمپنی جونس لینگ لاسیلےکے پاکستان کے روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے مالیاتی مشیر کے طور پر کام چھوڑنے کے فیصلے کے باعث قومی خزانے کو تقریباً 5 کروڑ ڈالر کا نقصان ہونے کا خدشہ ہے جبکہ اس ٹرانزیکشن کی تکمیل میں بھی ممکنہ تاخیر متوقع ہے۔

دوسری جانب نیشنل بینک آف پاکستان نے وزارت خزانہ کو باقاعدہ خط ارسال کر کے یہ استفسار کیا ہے کہ روزویلٹ ہوٹل کو دیے گئے 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرضے کا مستقبل کیا ہو گا، خصوصاً اب جب کہ JLL نے مفادات کے ٹکراؤ (conflict of interest) کو بنیاد بنا کر اس منصوبے سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، تاہم خدشہ ہے کہ اس قرض کی ادائیگی کا بوجھ بدستور قومی خزانے پر پڑتا رہے گا۔ یہ قرض نیشنل بینک نے 2020 میں روزویلٹ ہوٹل کو دیا تھا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ کیوں ناکام ہوا؟ تفصیلات سامنے آگئی بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ کیوں ناکام ہوا؟ تفصیلات سامنے آگئی یوم آزادی کی آمد،اسلام آباد میں باجوں کی فروخت اوراستعمال پر پابندی عائد بحریہ ٹاون راولپنڈی کے ہسپتال پر چھاپے میں ایک ارب 12کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کے ثبوت ملے، عطا تارڑ کا دعویٰ وزیراعظم شہبازشریف کا مختلف وزارتوں، ڈویژنز اور اداروں میں وقت کی پابندی نہ کرنے کا سخت نوٹس بھارت نے مزید ٹیرف عائد کرنے کا ٹرمپ کا فیصلہ غیر منصفانہ اوربلا جواز قرار دیدیا این اے 129ضمنی الیکشن ، آر او آفس نے حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی واپس کر دیئے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

3 مزید بجلی گھروں کو نجکاری فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد:

حکومت نے 3 مزید بجلی گھروں کو اپنی نجکاری فہرست میں دوبارہ شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جن میں جامشورو پاور پلانٹ اور دو ایل این جی سے چلنے والے بجلی گھر شامل ہیں۔

وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی نے بتایا کہ یہ ادارے پہلے مختلف وجوہات کے باعث فہرست سے نکال دیے گئے تھے، تاہم اب ان کی نجکاری دوبارہ عمل میں لانے کافیصلہ کیا گیا ہے۔

مشیر برائے نجکاری  محمد علی نجکاری کے عمل سے متعلق مشاورتی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، جس میں دس تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری پر غورکیاگیا۔

انہوں نے کہاکہ بجلی کے شعبے کو سالانہ تقریباً 1.2 ٹریلین روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے جو قیمتوں کے فرق، قرضوں کی ادائیگی اور بجلی چوری جیسے نقصانات کو پوراکرنے کیلیے ہے۔

انہوں نے خبردارکیا کہ اگر تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری نہ کی گئی تو ملک کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ اگرچہ نجکاری سے کارکردگی میں بہتری کی توقع ہے، تاہم یکساں ٹیرف اور سبسڈی جیسے پالیسی اقدامات بدستور برقرار رہیں گے۔

مالی مشیرکے مطابق یکساں ٹیرف پالیسی سماجی و اقتصادی ضرورت ہے اور حکومت اسے جاری رکھنے کے حق میں ہے۔ 

پالیسی کے تحت کم کارکردگی والے علاقوں کے صارفین بھی وہی نرخ اداکرتے ہیں، جو زیادہ مؤثرکمپنیوں کے صارفین پر لاگو ہوتے ہیں،جس کے باعث پنجاب کے صارفین بالواسطہ طور پر سندھ اور بلوچستان کے صارفین کو سبسڈی فراہم کرتے ہیں۔

حکومت نے ابتدائی طور پر اسلام آباد (IESCO) فیصل آباد (FESCO) اور گوجرانوالہ (GEPCO) کی نجکاری کیلیے بین الاقوامی مالیاتی مشیرکمپنی "ایلویریس اینڈ مارسال" کو تعینات کیا ہے۔

مشیرکے مطابق ابتدائی مارکیٹ جائزہ مکمل کر لیاگیااور ٹرانزیکشن اسٹرکچر جلدحتمی شکل اختیارکرے گا، جبکہ آئندہ ہفتوں میں سرمایہ کاروں سے اظہارِ دلچسپی کی درخواستیں طلب کی جائیں گی۔

سابق چیئرمین نیپرا توقیر فاروقی نے امیدظاہرکی کہ نجکاری کے عمل میں ملازمین کی جانب سے مزاحمت کاسامنانہیں ہوگا، کیونکہ بجلی کے شعبے میں یونین سرگرمیوں پر صدارتی آرڈیننس کے تحت پابندی عائد ہے۔

ایم ڈی  پاور پلاننگ اینڈمانیٹرنگ کمپنی عابد لطیفکے مطابق تمام شرائط پوری کر لی گئی ہیں، ورلڈ بینک نے تجویز دی کہ نجکاری سے قبل تمام 10 تقسیم کارکمپنیوں کے شیئرز صدرِ پاکستان کے نام منتقل کیے جائیں اور حکومت نئی بجلی پالیسی بھی مرتب کرے،تاکہ تقسیم کار ادارے تکنیکی و مالی نقصانات میں کمی لاسکیں۔

خیال رہے کہ کابینہ نے گزشتہ سال اگست میں تین تقسیم کارکمپنیوں کی نجکاری کی منظوری دی تھی، تاہم ابھی تک کسی بڑی سرکاری کمپنی کی نجکاری مسابقتی بولی کے ذریعے نہیں ہو سکی۔

متعلقہ مضامین

  • این آئی سی وی ڈی، ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کی نااہلی اور غفلت، عوامی خزانے کو بھاری نقصان
  • طورخم گزرگاہ 25 ویں روز بھی بند: دوطرفہ تجارت معطل ہونے سے اربوں کا نقصان
  • ممدانی نیویارک کے پہلے مسلم میئر، ٹرمپ کے ساتھ تصادم کا خدشہ
  • وفاق صوبوں کا بجٹ کم کرنے جارہا ہے، مزمل اسلم
  • رواں مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارہ 38 فیصد بڑھ گیا
  • طورخم گزرگاہ 25 ویں روز بھی بند؛  دوطرفہ تجارت معطل ہونے سے اربوں کا نقصان
  • 3 مزید بجلی گھروں کو نجکاری فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ
  • منی لانڈرنگ؛ بھارتی بزنس مین کی 35 کروڑ ڈالر مالیت کی جائیدادیں منجمد
  • امبانی گروپ کی 85 کروڑ ڈالر مالیت کی جائیدادیں منجمد
  • بھارتی ویمنز ٹیم نے پہلی بار ورلڈ کپ جیت لیا، جیتنے اور ہارنے والی ٹیموں کو کتنی انعامی رقم ملی؟