مودی سات سال کے طویل وقفے کے بعد پہلی بار چین کا دورہ کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سات سال کے طویل وقفے کے بعد پہلی بار چین کا دورہ کریں گے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق مودی 31 اگست سے شروع ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس میں شرکت کے لیے چینی شہر تیانجن جائیں گے۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ ٹیکس عائد کر دیے ہیں اور روسی تیل کی خریداری پر بھارت کو مزید سزا کی دھمکی بھی دی ہے۔
مودی کا یہ چین کا پہلا سرکاری دورہ ہوگا جو جون 2018 کے بعد اب ہو رہا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے کسی تبصرے سے گریز کیا ہے۔
دوسری جانب مودی کو کینیڈا کے وزیرِاعظم کارنی نے G7 اجلاس میں بطور مہمان شرکت کی دعوت دی ہے، اور مودی کا آئندہ کینیڈا کا دورہ بھی دس سال بعد ہوگا، جسے نئے عالمی منظرنامے میں ایک بڑا سفارتی امتحان سمجھا جا رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی صحافی رعنا ایوب اور ان کے والد کو قتل کی دھمکیاں موصول
بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (CPJ) نے بھارتی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معروف صحافی اور واشنگٹن پوسٹ کی کالم نگار رعنا ایوب اور ان کے اہلِ خانہ کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کریں، کیونکہ انہیں حال ہی میں اپنے فون پر ایسے شخص سے متعدد دھمکیاں ملی ہیں جو ان کا گھر کا پتہ جانتا ہے۔
سی پی جے کے بھارت میں نمائندے کونال مجمدار نے ایک بیان میں کہا کہ ’کسی نامعلوم بین الاقوامی نمبر سے رعنا ایوب اور ان کے والد کو دی جانے والی تشدد کی دھمکیاں انتہائی تشویش ناک ہیں۔ حکام کو فوری طور پر اس واقعے کی تحقیقات کر کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانا چاہیے، اور یہ یقینی بنانا چاہیے کہ بھارت میں صحافی خوف یا تشدد کے خطرے کے بغیر کام کر سکیں۔‘
یہ بھی پڑھیے بھارت: صحافی راجیو پرتاپ کی موت، حادثہ یا منصوبہ بندی کے تحت قتل؟
سی پی جے کے مطابق، رعنا ایوب نے 3 نومبر کو پولیس میں درج اپنی شکایت میں بتایا کہ انہیں 2 نومبر کو تقریباً 20 منٹ کے دوران متعدد ویڈیو کالز، فون کالز، اور واٹس ایپ پیغامات موصول ہوئے۔
ان کالز میں ان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ 1984 کے سکھ مخالف فسادات پر ایک کالم لکھیں، جن میں اس وقت کی وزیرِ اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد تقریباً 3,000 سکھ ہلاک ہوئے تھے۔
رعنا ایوب نے کہا کہ کال کرنے والے شخص نے ان کا گھر کا پتہ بتایا اور دھمکی دی کہ اگر انہوں نے مطلوبہ مضمون شائع نہ کیا تو ان کے گھر پر حملہ کیا جائے گا اور ان کے والد کو قتل کر دیا جائے گا۔
یہ شکایت کوپر کھیرا نے پولیس اسٹیشن (نوی ممبئی) میں درج کرائی گئی ہے۔
رعنا ایوب کے مطابق، کال کرنے والے کے واٹس ایپ پروفائل پر موجود تصویر مبینہ طور پر بھارتی گینگسٹر لارنس بشنوئی کی تھی، جو اس وقت ریاست گجرات کی ایک جیل میں قید ہے۔ تاہم سی پی جے اس تعلق کی آزادانہ تصدیق نہیں کر سکا۔
پولیس حکام کے مطابق، دھمکیوں کے بعد رعنا ایوب کی رہائش گاہ پر سکیورٹی تعینات کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے سلمان خان کے بعد اب شاہ رخ بھی نشانے پر، قتل کی دھمکی موصول
نوی ممبئی کے پولیس کمشنر ملند بھرمبے نے سی پی جے کے پیغام کا فوری طور پر جواب نہیں دیا، جب کہ سینئر انسپکٹر اُمیش گاولی نے بتایا کہ وہ اس وقت رعنا ایوب کا بیان ریکارڈ کر رہے ہیں، اس لیے تبصرہ نہیں کر سکتے۔
قابلِ ذکر ہے کہ رعنا ایوب کا ذاتی فون نمبر گزشتہ سال آن لائن لیک ہو گیا تھا، جس کے بعد انہیں متعدد آن لائن ٹرولنگ، سرکاری دباؤ، تفتیش، اور جنسی و قتل کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رعنا ایوب