بجلی ایک روپیہ 88 پیسے فی یونٹ سستی، نیپرا نے نوٹیفکیشن جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
نیپرا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ڈسکوز صارفین کیلئے بجلی کے نرخوں میں کمی اپریل تا جون سہ ماہی فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی۔ قیمتوں میں کمی کی اطلاق اگست تا اکتوبر 2025ء کے 3 ماہ کیلئے ہوگا، قیمتوں میں کمی سے صارفین کو 55 ارب 87 کروڑ 40 لاکھ روپے تک کا ریلیف ملے گا۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔ نیپرا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ڈسکوز صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ 88 پیسے فی یونٹ کمی کی گئی، ڈسکوز صارفین کیلئے بجلی کے نرخوں میں کمی اپریل تا جون سہ ماہی فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی۔ قیمتوں میں کمی کی اطلاق اگست تا اکتوبر 2025ء کے 3 ماہ کیلئے ہوگا، قیمتوں میں کمی سے صارفین کو 55 ارب 87 کروڑ 40 لاکھ روپے تک کا ریلیف ملے گا۔
فیصلے کے مطابق اس کمی کا اطلاق ڈسکوز اور کے الیکٹرک کے تمام صارفین پر ہوگا تاہم لائف لائن، پری پیڈ صارفین پر نہیں ہوگا۔ اعلامیے میں بتایا گیا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیز نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی سستی کرنے کی درخواست دی تھی جس پر سماعت 4 اگست کو ہوئی تھی، نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھیج دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قیمتوں میں کمی بجلی کی
پڑھیں:
بجلی کے بڑے صارفین کے لیے نئی ڈیوٹی
پنجاب حکومت نے 500 کے وی اے سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر بجلی ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025ء صوبائی اسمبلی سے کمیٹی کو بھیجے بغیر ہی منظور کرلیا گیا ہے۔ جس کے مطابق 500 کے وی اے سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین پر بجلی ڈیوٹی لاگو ہو گی۔ بل کے متن کے مطابق بجلی ڈیوٹی فی یونٹ 4 پیسے ہو گی۔ 500 کے وی اے تک بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین کو بجلی ڈیوٹی سے استثنا حاصل ہو گا جب کہ 500 کے وی اے سے بڑے جنریٹر رکھنے والے ادارے ٹیکس نیٹ میں لائے جائیں گے۔ پنجاب اسمبلی سے منظور بل کے مطابق تمام گھریلو صارفین بجلی ڈیوٹی سے مکمل مستثنا ہوں گے۔ نیشل گرڈ کے صنعتی و کمرشل صارفین سے بجلی ڈیوٹی ڈسکوز کے ذریعے حاصل ہو گی۔ نجی بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین سے الیکٹرک انسپکٹرز کے ذریعے بجلی ڈیوٹی وصول کی جائے گی۔ مجوزہ قانون کا اطلاق کمرشل اور صنعتی شعبے پر ہو گا۔ بل کے تحت پنجاب فنانس ایکٹ 1964 میں ترامیم کی جائیں گی اور اس بل کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔