نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، الیکشن کمیشن کیخلاف عدالت جاوں گی، سینیٹر مشال یوسفزئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، الیکشن کمیشن کیخلاف عدالت جاوں گی، سینیٹر مشال یوسفزئی WhatsAppFacebookTwitter 0 7 August, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)سینیٹر مشال یوسفزئی نے الیکشن کمیشن کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق31جولائی کو ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر سینٹ کا الیکشن ہوا، کئی دن گزر جانے کے باوجود تاحال مشال یوسفزئی کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوا ہے۔نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے سے تاحال حلف برداری بھی نہ ہوسکی، خیبرپختونخوا سے باقی منتخب سینیٹرز کی حلف برداری کچھ ہی دن کے اندر ہوگئی تھی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشال یوسفزئی نے کہا کہ 7 دن گزر گئے تاحال نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، ابھی تک نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے سے حلف برداری کی تقریب منعقد نہیں ہوئی ہے۔مشال یوسفزئی نے کہا کہ امید ہے آنے والے کچھ دنوں میں نوٹیفکیشن جاری ہو جائے، علم نہیں کس وجہ سے الیکشن کمیشن نے میری بطور سینٹیر نامزدگی کا نوٹیفکیشن نہیں کیا۔
ترجمان الیکشن کمیشن خیبرپختونخوا سہیل خان نے کہا کہ مشال یوسفزئی کی تمام ضروری دستاویزات اسلام آباد الیکشن کمیشن کو بھیج دی ہیں، ہونا چاہیے تھا کہ ان کا نوٹیفکیشن جاری ہو جاتا، توقع ہے آج یا کل نوٹیفکیشن ہو جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقیام امن کیلئے مشرق وسطی کے تمام ممالک ابراہم معاہدے میں شامل ہوں، ٹرمپ قیام امن کیلئے مشرق وسطی کے تمام ممالک ابراہم معاہدے میں شامل ہوں، ٹرمپ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 7کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ آدھی سے زیادہ الیکشن پیٹیشنز ابھی تک زیر التوا ہیں، فافن کی رپورٹ وزیراعظم کا نئے مالی سال کے پہلے ہی ماہ برآمدات 2.7 ارب امریکی ڈالرز پہنچنے پر اظہار اطمینان چیئرمین سی ڈی اے سے اسلام آباد کے اراکین پارلیمنٹ کی ملاقات، اسلام آباد کے شہری اور دیہی علاقوں کے عوام کے مسائل کو... سی ڈی اے کا اسلام آباد کو تجاوزات سے پاک کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سینیٹر مشال یوسفزئی نوٹیفکیشن جاری جاری نہیں ہوا الیکشن کمیشن اسلام آباد
پڑھیں:
سموگ تدارک کیس ‘ ہائیکورٹ کا مارکیٹیں رات 10بجے بند کرانے کا حکم : لاہور میں عملدر آمد شروع
لاہور (خبر نگار) ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے پیش نظر اتوار کے روز کمرشل سرگرمیاں مکمل بند کرنے کی تجویز دے دی۔ عدالت نے مارکیٹیں رات دس بجے اور ریسٹورنٹس رات گیارہ بجے بند کرنے کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایک دو ماہ یا چار ہفتے ایسا کرنا پڑے گا۔ شادی ہالز بھی پورے دس بجے بند ہونے چاہیئں۔ شادیوں پر ون ڈش کی خلاف ورزی بھی ہورہی ہے لیکن اس کا ماحولیات سے تعلق نہیں۔ 2023ء کے نوٹیفکیشن کے مطابق مارکیٹیں دس بجے بند ہوں گی لیکن اس کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ نوٹیفکیشن پر پر عملدرآمد کرائیں۔ شہر میں پانچ منٹ کے لیے بھی ٹریفک بند نہیں ہونی چاہیے۔ عدالت نے ڈی سی لاہور کو رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے شہر میں واسا کے تعمیراتی پروجیکٹس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا واسا کے پروجیکٹ کب ختم ہوں گے؟ واسا کے پروجیکٹ شروع ہوتے ہیں ختم ہونے کا نام نہیں لیتے، پائپ لائن ڈالنے کا پروجیکٹ لمبا نہیں ہونا چاہیے، بڑے بڑے پائپ لا کر چھ ماہ پہلے سڑکوں پر رکھ دیئے اس وجہ سے حادثات ہورہے ہیں، یہ کیا طریقہ کار، پورے لاہور میں اتنی مٹی کر دی گئی ہے جس کی کوئی حد نہیں، اتنی مٹی میں سموگ گن کیا کام کرے گی؟۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہر بندہ اپنی ذمہ داری ادا کرے یہ میرا اکیلے کا کام تو نہیں، واسا اپنے سارے پروجیکٹس کی تمام تفصیلات عدالت میں پیش کرے۔ عدالت نے محکمہ ماحولیات کو واسا اور ایل ڈی اے کے پروجیکٹس میں خلاف ورزیوں پر جرمانے کرنے کی ہدایت کردی۔ خلاف ورزیاں کرنے والے محکموں کو بھاری جرمانے کریں، جمعہ کو آپ نے بتانا ہے کہ آپ نے کن پروجیکٹس پر کس محکمے کو کتنا جرمانہ کیا؟۔ کیس کی مزید سماعت 7 نومبر کو ہوگی۔ دریں اثناء ضلعی انتظامیہ نے لاہور میں سموگ کے تدارک کیلئے 2023 والا فارمولا اپنا لیا۔ لاہور میں مارکیٹیں پیر تا ہفتہ رات 10 بجے بند ہوں گی۔ اتوار کو دوپہر 2 سے رات 10 بجے تک مارکیٹوں کے اوقات کار ہوں گے۔ ریسٹورنٹ و کیفے رات 11 بجے بند کرنا ہوں گے۔ ریسٹورنٹ جمعہ، ہفتہ، اتوار رات 12 بجے تک بند کرنا ہوں گے۔ ہوم ڈیلیوری کی رات 2 بجے تک کی اجازت ہو گی۔ میڈیکل سٹورز، تندور، دودھ کی دکانیں، ہسپتال، لیبارٹریوں، پٹرول پمپ اور پنکچرز شاپس کو استثنی حاصل ہوگا۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق پہلے سے جاری نوٹیفکیشن کی موجودگی میں نئے نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں۔