Express News:
2025-11-06@23:35:05 GMT

روس، بھارت اور امریکا

اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT

بھارت اور امریکا کے درمیان اس وقت ایک سرد جنگ نظر آرہی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت میں ٹیرف لگانے کا ابتدائی حکم بھی جاری کر دیا ہے۔ بھارت اور امریکا کے درمیان ٹریڈ ڈیل ابھی تک طے نہیں ہو سکی ہے۔ اس لیے پہلے مرحلہ میں بھارتی مصنوعات پر جو پچیس فیصد ٹیرف لگایا گیا تھا، وہ نافذ العمل ہو گیا ہے۔

تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی تیل خریدنے کے جرم پر بھارت پر اضافی پچیس فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا ہے۔ اس طرح بھارتی مصنوعات پر کل پچاس فیصد ٹیرف ہو جائے گا۔ لیکن اضافی پچیس فیصد ٹیرف 27 اگست سے نافذ العمل ہوگا لیکن اس کا اعلان ہوگیا ہے۔ اس کے ساتھ روسی تیل خریدنے پر جرمانے لگانے کی بھی بات ہو رہی ہے۔ بھارت پر پابندیاں لگانے کی بھی بات ہو رہی ہے۔ 

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت روسی تیل کا ایک بڑا خریدار ہے۔ ویسے تو چین بھی روسی تیل بڑے پیمانے پر خریدتا ہے لیکن بھارت کی صورتحال قدرے مختلف ہے۔ پابندیوں کی وجہ سے روس اپنا تیل سستا بیچنے پر مجبور ہے۔ بھارت روس سے سستا تیل خریدتا ہے۔

اس کے بعد اس کو دوبارہ عالمی منڈی میں بھی بیچتا ہے۔ اس طرح بھارت جہاں سے کوئی تیل نہیں نکلتا تیل بیچنے والا ایک بڑا ملک بن گیا ہے۔بھارت نے صرف 2024میں 17بلین ڈالر سے زائد کا تیل عالمی منڈی میں فروخت کیا ہے۔ اس نے روسی تیل خریدا، اپنی ریفائنری میں اس کو ریفائن کیا اور دنیا کو بیچ دیا۔ آج امریکا کو بھارت کی جانب سے نہ صرف روسی تیل خریدنے پر اعتراض ہے بلکہ اس کو دوبارہ عالمی منڈی میں بیچنے پر بھی اعتراض ہے۔ 

اس جرم میں بھارتی ریفائنریوں اور شپنگ کمپنیوں پر پابندیاں لگانے کاآغاز ہو گیا ہے۔ یورپ نے روسی تیل کی شپنگ اور ریفائن کرنے پر بھارت کی ایک بڑی ریفائنری اور شپنگ کمپنی پر پابندی لگا دی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ جلد امریکا اور یورپ مل کر مزید ایسی پابندیاں لگائیں گے۔

یہ ایک نئی مشکل صورتحال ہے۔ میری رائے میں بھارت کا روسی تیل خریدنا اتنا بڑا جرم نہیں جتنا اس کو بیچنا بڑا جرم ہے۔ امریکا میں بھارتی لابی بھارت کو پابندیوں اور ٹیرف سے بچانے کے لیے یہی دلیل دے رہی ہے کہ چین بھی تو روسی تیل خرید رہا ہے۔ چین پر تو ٹیرف نوے دن کے لیے معطل کر دیے گئے ہیں جب کہ بھارت پر نافذ کیے جا رہے ہیں۔ لیکن فرق نہیں بیان کیا جا رہاہے کہ چین آگے فروخت نہیں کرتا۔ بھارت نے سستے روسی تیل کو کاروبار بنا لیا ہے۔ 

لیکن آج بھارت ایک مشکل صورتحال سے دوچار ہے۔ بھارت اپنی دفاعی ضروریات کے لیے روس پر بہت انحصار کرتا ہے۔ جب کہ معاشی خوشحالی کے لیے امریکا اور یورپ پر انحصار کرتا ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں سے اس کو دونوں طرف سے بہت تعاون حاصل تھا۔ مغرب اور امریکا معاشی تعاون بڑھا رہے تھے کہ بھارت کو چین کے مقابلے میں مضبوط کر رہے تھے۔ روس کا ذکر ہی نہیں تھا۔ بھارت کو چین سے مقابلے کے لیے تیار کیا جا رہا تھا۔ ساری مراعات چین سے مقابلے کے لیے مل رہی تھیں۔ 

اگر روس یوکرین جنگ اگلے ایک ماہ میں بند نہیں ہوتی تو بھارت مزید مشکل میں پھنس جائے گا۔ روس کا غصہ بھارت پر نکلے گا۔یورپ اور امریکا مل کر بھارت پر دبائو ڈالیں گے کہ روس سے تعلقات اور تعاون ختم کرے۔ روسی تیل کی خریداری ختم کرے۔ بھارت اپنے دفاع میں روس پر بہت انحصار کرتا ہے۔

لیکن اگر روس یوکرین تنازعہ جاری رہتا ہے تو پھر بھارت اور روس کا دفاعی تعاون بھی بھارت کے لیے مسائل بڑھائے گا۔ آج مودی اگر روس سے تعاون ختم کرتے ہیں تو بھارت کو شدید نقصان ہے۔ لیکن بھارت میں مودی پر تنقید ہوگی کہ مودی امریکا سے ڈر گیا ہے، مودی نے امریکا کے سامنے سرنڈر کر دیا۔

مودی کی سیاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ لیکن اگر بھارت روس کے ساتھ کھڑا رہتا ہے تو بھی مودی کے لیے مشکلات ہوں گی۔بھارت نہ امریکا کو اور نہ یورپ کو ناراض کر سکتا ہے۔ لیکن اب دونوں کو ساتھ لے کر چلنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ بھارت کی مدد تب ہی ہو سکتی ہے کہ اگر روس اور امریکا کے درمیان ڈیل ہوجائے تو اس میں بھارت کا فائدہ ہو جائے گا۔

بھارت کی خفیہ ایجنسی راء کے چیف اجیت دول روس میں ہیں۔ امریکا کے خصوصی نمائندے بھی روس میں ہیں۔ ایسے میں مودی کو اپنی سیاست بچانی ہے۔ مودی کو یہ حالات نظر آرہے تھے۔ اسی لیے اس نے پاکستان کے ساتھ جنگ کی پلاننگ کی تھی۔ مودی کی کوشش تھی کہ پاکستان کی فتح کو لے کر روس اور امریکا والی صورتحال کا ملک کے اندر مقابلہ کیا جائے گا۔

ساری توجہ پاکستان پر رکھی جائے اور عالمی مسائل پر توجہ نہ آنے دی جائے۔ لیکن معاملہ الٹ ہوگیا ہے۔ پاکستان سے بھی شکست ہو گئی ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ کے حالیہ مون سون سیزن میں مودی کی مشکلات کھل کر سامنے آگئی ہیں۔ 

ایک اور بات جس کا بھارت میں بہت شور ہے، وہ مودی کے دوست بزنس مین ایڈانی کے بارے میں امریکا میں تحقیقات ہیں۔ بھارت کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی بھارت میں یہ بیانیہ بنا رہے ہیںکہ چونکہ ایڈانی کے خلاف امریکا میں منی لانڈرنگ اور دیگر فنانشل جرائم میں تحقیقات چل رہی ہیں، اس لیے مودی ٹرمپ کو جواب نہیں دے رہے۔

حالانکہ میں سمجھتا ہوں مودی امریکا کے ساتھ محاذ آرائی سے بچنا چاہتے ہیں۔ انھیں اندازہ ہے کہ ٹرمپ کو جواب دینے سے بھارت کو معاشی نقصان ہو گا۔ اس لیے وہ ٹرمپ کے بیانات کے جواب میں خاموش ہیں۔ ٹیرف کا معاملہ بھی بیک چینل سفارتکاری سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جواب نہیں دے رہے۔ بھارتی دفتر خارجہ نے جو پریس ریلیز بھی جاری کی ہے، وہ بہت محتاط اور نرم ہے۔ امریکا کے خلاف ٹیرف لگانے پر کوئی بات نہیں۔ اس لیے بھارت کی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ پاکستان سے جنگ مودی کو بچا سکتی تھی، اب بھی بچا سکتی ہے۔

لیکن شائد اب یہ آپشن بھی مودی کے ہاتھ سے نکل رہا ہے۔ اب ڈر ہے کہ اگر بھارت کا زیادہ نقصان ہوگیا تو پوری بی جے پی کی سیاست ختم ہوجائے گی۔ ابھی صرف مودی نشانہ ہے۔ اس لیے مودی کو بدلنے سے شائد مسائل حل ہو جائیں گے۔ 
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اور امریکا امریکا کے بھارت میں فیصد ٹیرف میں بھارت بھارت اور بھارت پر بھارت کی روسی تیل بھارت کو جائے گا کے ساتھ مودی کو اگر روس لیکن ا کے لیے گیا ہے اس لیے رہی ہے

پڑھیں:

نریندر مودی 10 ہزار روپے دیکر ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں، کانگریس

پرینکا گاندھی نے کہا کہ مودی کی ذہنیت ہے کہ وہ انتخابات سے ایک ہفتہ قبل خواتین میں 10 ہزار روپے تقسیم کرینگے اور وہ انہیں ووٹ دینگی۔ اسلام ٹائمز۔ بہار ریاست کے اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لئے آج جہاں ووٹنگ ہو رہی ہے، وہیں دوسرے مرحلے کے لئے بھی پارٹیاں متحرک ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، امت شاہ، راج ناتھ سنگھ اور یوگی آدتیہ ناتھ این ڈی اے کے امیدواروں کے لئے مہم چلا رہے ہیں۔ اس دوران راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے بھی "عظیم الائنس" کی قیادت سنبھال لی ہے۔ بھائی بہن نے آج کئی ریلیوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم 10 ہزار روپے دے کر ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے سیتامڑھی میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے "این ڈی اے" پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی بہار کی خواتین کو انتخابات سے پہلے 10 ہزار روپے دے کر ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں، لوگ دوسری ریاستوں میں جا کر اپنے خاندان کے لئے پیسہ کماتے ہیں لیکن مودی اور نتیش کو یہ نظر نہیں آتا۔

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ان کی ذہنیت ہے کہ وہ انتخابات سے ایک ہفتہ قبل خواتین میں 10 ہزار روپے تقسیم کریں گے اور وہ انہیں ووٹ دیں گی۔ این ڈی اے 20 سال سے اقتدار میں ہے لیکن مودی نے کبھی بہار کے کسی گاؤں میں جا کر لوگوں کا حال نہیں پوچھا۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت میں انہیں لوگوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے، وہ صرف ٹی وی پر اپنے چہرے چمکانے میں مصروف ہیں۔ پرینکا گاندھی نے چمپارن میں بھی ریلی سے خطاب کیا کہ مشرقی چمپارن میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ہم کانگریس پارٹی کے رہنما اور کارکن ہیں، جنہیں مہاتما گاندھی نے راستہ دکھایا تھا اور جن لوگوں نے مہاتما گاندھی کو راستہ دکھایا وہ آپ کے آباؤ اجداد، چمپارن، بہار کے کسان تھے۔ کانگریس ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ کو اس ملک کی تعمیر میں اپنے کردار کو سمجھنا چاہیئے۔

راہل گاندھی نے پورنیہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار کو ایک بار پھر ترقی کرنی چاہیئے، دنیا کے بہترین کالج اور یونیورسٹیاں یہاں بنائی جائیں، بہترین ہسپتال بنائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار کو عالمی سیاحت کا مرکز، فوڈ پروسیسنگ کا مرکز اور صنعت کا مرکز بننا چاہیئے، یہ نریندر مودی اور نتیش کمار کی طاقت سے باہر ہے۔ نتیش کمار کچھ نہیں کر سکتے، ان کا ریموٹ کنٹرول پی ایم مودی کے ہاتھ میں ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ میرا بہار کے لوگوں سے ایک وعدہ ہے، جیسے ہی ہندوستان میں "انڈیا اتحاد" کی حکومت بنے گی، بہار میں نالندہ یونیورسٹی جیسی یونیورسٹی کھولی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاحتی سرکٹس کو بہار کے لوگوں سے جوڑیں گے تاکہ بہار کے نوجوان سیاحت سے مستفید ہوسکیں، ہم بہار میں فوڈ پروسیسنگ، پیکیجنگ اور کولڈ چین خدمات فراہم کرنے کے لئے کام کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • نریندر مودی 10 ہزار روپے دیکر ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں، کانگریس
  • بھارت کی پسماندہ ترین ریاست بہار میں آج انتخابات کا پہلا مرحلہ
  • ظہران ممدانی کی نریندر مودی پر کڑی تنقید، پرانی ویڈیو وائرل
  • پاک بھارت جنگ کے دوران حقیقت میں 8 طیارے گرائے گئے، ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا دعویٰ
  • راہل گاندھی نے مودی حکومت کی ووٹ چوری پھر پکڑ لی
  • نریندر مودی قاتل ہیں، انہوں نے گجرات میں قتل عام کیا، میئر نیویارک ظہران ممدانی کی ویڈیو وائرل
  • امریکا۔بھارت دفاعی معاہدہ: ٹرمپ کی دوہری محبت
  • امریکا کی غلامی سے نجات کا سنہری موقع
  • تعریفیں اور معاہدے
  • نریندر مودی نے ووٹ چوری کرکے جنگل راج نافذ کردیا ہے، راہل گاندھی