Express News:
2025-09-22@10:36:44 GMT

روس، بھارت اور امریکا

اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT

بھارت اور امریکا کے درمیان اس وقت ایک سرد جنگ نظر آرہی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت میں ٹیرف لگانے کا ابتدائی حکم بھی جاری کر دیا ہے۔ بھارت اور امریکا کے درمیان ٹریڈ ڈیل ابھی تک طے نہیں ہو سکی ہے۔ اس لیے پہلے مرحلہ میں بھارتی مصنوعات پر جو پچیس فیصد ٹیرف لگایا گیا تھا، وہ نافذ العمل ہو گیا ہے۔

تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی تیل خریدنے کے جرم پر بھارت پر اضافی پچیس فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا ہے۔ اس طرح بھارتی مصنوعات پر کل پچاس فیصد ٹیرف ہو جائے گا۔ لیکن اضافی پچیس فیصد ٹیرف 27 اگست سے نافذ العمل ہوگا لیکن اس کا اعلان ہوگیا ہے۔ اس کے ساتھ روسی تیل خریدنے پر جرمانے لگانے کی بھی بات ہو رہی ہے۔ بھارت پر پابندیاں لگانے کی بھی بات ہو رہی ہے۔ 

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت روسی تیل کا ایک بڑا خریدار ہے۔ ویسے تو چین بھی روسی تیل بڑے پیمانے پر خریدتا ہے لیکن بھارت کی صورتحال قدرے مختلف ہے۔ پابندیوں کی وجہ سے روس اپنا تیل سستا بیچنے پر مجبور ہے۔ بھارت روس سے سستا تیل خریدتا ہے۔

اس کے بعد اس کو دوبارہ عالمی منڈی میں بھی بیچتا ہے۔ اس طرح بھارت جہاں سے کوئی تیل نہیں نکلتا تیل بیچنے والا ایک بڑا ملک بن گیا ہے۔بھارت نے صرف 2024میں 17بلین ڈالر سے زائد کا تیل عالمی منڈی میں فروخت کیا ہے۔ اس نے روسی تیل خریدا، اپنی ریفائنری میں اس کو ریفائن کیا اور دنیا کو بیچ دیا۔ آج امریکا کو بھارت کی جانب سے نہ صرف روسی تیل خریدنے پر اعتراض ہے بلکہ اس کو دوبارہ عالمی منڈی میں بیچنے پر بھی اعتراض ہے۔ 

اس جرم میں بھارتی ریفائنریوں اور شپنگ کمپنیوں پر پابندیاں لگانے کاآغاز ہو گیا ہے۔ یورپ نے روسی تیل کی شپنگ اور ریفائن کرنے پر بھارت کی ایک بڑی ریفائنری اور شپنگ کمپنی پر پابندی لگا دی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ جلد امریکا اور یورپ مل کر مزید ایسی پابندیاں لگائیں گے۔

یہ ایک نئی مشکل صورتحال ہے۔ میری رائے میں بھارت کا روسی تیل خریدنا اتنا بڑا جرم نہیں جتنا اس کو بیچنا بڑا جرم ہے۔ امریکا میں بھارتی لابی بھارت کو پابندیوں اور ٹیرف سے بچانے کے لیے یہی دلیل دے رہی ہے کہ چین بھی تو روسی تیل خرید رہا ہے۔ چین پر تو ٹیرف نوے دن کے لیے معطل کر دیے گئے ہیں جب کہ بھارت پر نافذ کیے جا رہے ہیں۔ لیکن فرق نہیں بیان کیا جا رہاہے کہ چین آگے فروخت نہیں کرتا۔ بھارت نے سستے روسی تیل کو کاروبار بنا لیا ہے۔ 

لیکن آج بھارت ایک مشکل صورتحال سے دوچار ہے۔ بھارت اپنی دفاعی ضروریات کے لیے روس پر بہت انحصار کرتا ہے۔ جب کہ معاشی خوشحالی کے لیے امریکا اور یورپ پر انحصار کرتا ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں سے اس کو دونوں طرف سے بہت تعاون حاصل تھا۔ مغرب اور امریکا معاشی تعاون بڑھا رہے تھے کہ بھارت کو چین کے مقابلے میں مضبوط کر رہے تھے۔ روس کا ذکر ہی نہیں تھا۔ بھارت کو چین سے مقابلے کے لیے تیار کیا جا رہا تھا۔ ساری مراعات چین سے مقابلے کے لیے مل رہی تھیں۔ 

اگر روس یوکرین جنگ اگلے ایک ماہ میں بند نہیں ہوتی تو بھارت مزید مشکل میں پھنس جائے گا۔ روس کا غصہ بھارت پر نکلے گا۔یورپ اور امریکا مل کر بھارت پر دبائو ڈالیں گے کہ روس سے تعلقات اور تعاون ختم کرے۔ روسی تیل کی خریداری ختم کرے۔ بھارت اپنے دفاع میں روس پر بہت انحصار کرتا ہے۔

لیکن اگر روس یوکرین تنازعہ جاری رہتا ہے تو پھر بھارت اور روس کا دفاعی تعاون بھی بھارت کے لیے مسائل بڑھائے گا۔ آج مودی اگر روس سے تعاون ختم کرتے ہیں تو بھارت کو شدید نقصان ہے۔ لیکن بھارت میں مودی پر تنقید ہوگی کہ مودی امریکا سے ڈر گیا ہے، مودی نے امریکا کے سامنے سرنڈر کر دیا۔

مودی کی سیاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ لیکن اگر بھارت روس کے ساتھ کھڑا رہتا ہے تو بھی مودی کے لیے مشکلات ہوں گی۔بھارت نہ امریکا کو اور نہ یورپ کو ناراض کر سکتا ہے۔ لیکن اب دونوں کو ساتھ لے کر چلنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ بھارت کی مدد تب ہی ہو سکتی ہے کہ اگر روس اور امریکا کے درمیان ڈیل ہوجائے تو اس میں بھارت کا فائدہ ہو جائے گا۔

بھارت کی خفیہ ایجنسی راء کے چیف اجیت دول روس میں ہیں۔ امریکا کے خصوصی نمائندے بھی روس میں ہیں۔ ایسے میں مودی کو اپنی سیاست بچانی ہے۔ مودی کو یہ حالات نظر آرہے تھے۔ اسی لیے اس نے پاکستان کے ساتھ جنگ کی پلاننگ کی تھی۔ مودی کی کوشش تھی کہ پاکستان کی فتح کو لے کر روس اور امریکا والی صورتحال کا ملک کے اندر مقابلہ کیا جائے گا۔

ساری توجہ پاکستان پر رکھی جائے اور عالمی مسائل پر توجہ نہ آنے دی جائے۔ لیکن معاملہ الٹ ہوگیا ہے۔ پاکستان سے بھی شکست ہو گئی ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ کے حالیہ مون سون سیزن میں مودی کی مشکلات کھل کر سامنے آگئی ہیں۔ 

ایک اور بات جس کا بھارت میں بہت شور ہے، وہ مودی کے دوست بزنس مین ایڈانی کے بارے میں امریکا میں تحقیقات ہیں۔ بھارت کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی بھارت میں یہ بیانیہ بنا رہے ہیںکہ چونکہ ایڈانی کے خلاف امریکا میں منی لانڈرنگ اور دیگر فنانشل جرائم میں تحقیقات چل رہی ہیں، اس لیے مودی ٹرمپ کو جواب نہیں دے رہے۔

حالانکہ میں سمجھتا ہوں مودی امریکا کے ساتھ محاذ آرائی سے بچنا چاہتے ہیں۔ انھیں اندازہ ہے کہ ٹرمپ کو جواب دینے سے بھارت کو معاشی نقصان ہو گا۔ اس لیے وہ ٹرمپ کے بیانات کے جواب میں خاموش ہیں۔ ٹیرف کا معاملہ بھی بیک چینل سفارتکاری سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جواب نہیں دے رہے۔ بھارتی دفتر خارجہ نے جو پریس ریلیز بھی جاری کی ہے، وہ بہت محتاط اور نرم ہے۔ امریکا کے خلاف ٹیرف لگانے پر کوئی بات نہیں۔ اس لیے بھارت کی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ پاکستان سے جنگ مودی کو بچا سکتی تھی، اب بھی بچا سکتی ہے۔

لیکن شائد اب یہ آپشن بھی مودی کے ہاتھ سے نکل رہا ہے۔ اب ڈر ہے کہ اگر بھارت کا زیادہ نقصان ہوگیا تو پوری بی جے پی کی سیاست ختم ہوجائے گی۔ ابھی صرف مودی نشانہ ہے۔ اس لیے مودی کو بدلنے سے شائد مسائل حل ہو جائیں گے۔ 
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اور امریکا امریکا کے بھارت میں فیصد ٹیرف میں بھارت بھارت اور بھارت پر بھارت کی روسی تیل بھارت کو جائے گا کے ساتھ مودی کو اگر روس لیکن ا کے لیے گیا ہے اس لیے رہی ہے

پڑھیں:

مئی میں پاک فوج نے بھارت کو جواب دیا تو اُسے امریکا کی منتیں کرنا پر گئیں: تنویر الیاس، عتیق احمد

سابق وزرائے اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان اور سردار تنویر الیاس —فائل فوٹو

سابق وزرائے اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس اور سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ مئی میں پاک فوج نے بھارت کو ایسا جواب دیا کہ اُسے امریکا سے منتیں کرنا پڑ گئیں۔

راولاکوٹ میں کنونشن سے خطاب میں تنویر الیاس نے کہا کہ آج کا یہ عظیم الشان اجتماع تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل اور معرکۂ حق کی مناسبت سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ فروری میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے مظفر آباد میں کہا تھا کہ کشمیر اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں، پاک فوج کی آپ کے لیے بہت قربانیاں ہیں، اس کی قدر کریں اور سبز ہلالی پرچم کی عزت کریں۔

اُن کا کہنا ہے کہ مئی میں پاک فوج نے بھارت کو ایسا جواب دیا کہ اسے امریکا کی منتیں کرنا پڑیں، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایک عظیم الشان معاہدہ ہوا ہے۔

تنویر الیاس نے مزید کہا کہ اس دھرتی پر مہاراجہ بھی ہمارے بزرگوں سے سلامی نہیں لے سکا تھا، اب ریاست بچانے کا وقت آ گیا ہے، سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ پونچھ کی دھرتی اپنی بہادری کی وجہ سے مشہور ہے۔

سابق وزیرِ آزاد کشمیر اور پی پی رہنما عابد حسین عابد نے کہا کہ یہ وہ سرزمین ہے، جسے غازیوں شہداء کی سر زمین کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہادر افواج نے بھارت کو منہ توڑ جواب دے کر ہمارے وقار میں اضافہ کیا۔

خطاب میں راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے کہا کہ معرکۂ حق کے بعد پاکستان ترقی کی منزلیں طے کر رہا ہے، پونچھ کی دھرتی کے باسی پاکستان سے بے حد محبت کرتے ہیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ عوام طاقت کا سر چشمہ ہیں، لیکن یہاں پر خوف کی فضا پیدا کی گئی، راولاکوٹ کی سر زمین پر آج کا تاریخی پروگرام کا انعقاد خوش آئند ہے۔

ن لیگی رہنما اور سابق وزیر سردار طاہر انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ معرکۂ حق آپریشن بنیان مرصوص نےکشمیری قوم کو پاکستان سے جوڑ دیا ہے، پاک فوج سے کشمیری عوام کا خون کا رشتہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا ’ایچ ون بی ویزا‘ فیصلہ: چین نے موقع پر چوکا مار دیا، بھارت دوراہے پر آگیا
  • فلسطینیوں پر مظالم میں امریکا اور بھارت بھی شامل ہیں، پرکاش راج
  • نریندر مودی کی بھارتیوں سے غیرملکی مصنوعات ترک کرنے کی اپیل
  • مئی میں پاک فوج نے بھارت کو جواب دیا تو اُسے امریکا کی منتیں کرنا پر گئیں: تنویر الیاس، عتیق احمد
  • بھارت امریکا تجارتی کشیدگی: مودی کی قوم سے اپنی مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل
  • غیروں کا نہیں، اپنوں کا ساتھ دیں”   نریندر مودی کی بھارتی عوام سے مقامی مصنوعات اپنانے کی اپیل
  • مودی نے بھارتیوں سے غیرملکی مصنوعات ترک کرکے مقامی مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل کردی
  • بھارتی اداکاروں کا فلسطین میں نسل کشی کیخلاف احتجاج، اسرائیل، امریکا اور مودی  ذمہ دارقرار
  • صرف اسرائیل نہیں فلسطین پر ہونے والے مظالم میں امریکا اور مودی بھی قصوروارہیں، بھارتی اداکار بھی بول اٹھے
  • مودی حکومت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا