Nawaiwaqt:
2025-08-08@05:05:34 GMT

وزیراعظم  31 اگست کو چین جائیں گے 

اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT

وزیراعظم  31 اگست کو چین جائیں گے 

اسلام آ باد(نوائے وقت رپورٹ)وزیراعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس میں شرکت کے لیے 31 اگست کو چین روانہ ہوں گے۔ چین میں 4 ستمبر کو پاکستان کی جانب سے B2B انویسٹمنٹ کانفرنس  منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بیجنگ میں اس کانفرنس کی میزبانی پاکستانی سفارت خانہ اور ایس آئی ایف سی کریں گے۔ حکومت کی جانب سے تمام صوبوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ چین میں پیش کیے جانے والے سرمایہ کاری منصوبے فوری فراہم کریں۔ وزیراعظم خود B2B کانفرنس سے پہلے بریفنگ سیشن میں منصوبے ریویو کریں گے۔ اس سلسلے میں چیف سیکرٹریز کو منصوبوں کے اسکوپ اور سرمایہ کاری کی تفصیلات پر بریفنگ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ چین میں پیش کیے جانے والے منصوبوں میں ٹیکسٹائل، ایگریکلچر اور آئی ٹی سیکٹر شامل ہیں۔ پاکستان کی جانب سے فارما، آئرن اسٹیل، کیمیکلز اور پاور اسٹوریج میں سرمایہ کاری کی پیشکش متوقع ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم آفس کی ہدایت پر صوبوں سے منصوبے طلب کیے گئے ہیں۔ دریں اثنا اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) نے کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لیے رابطے تیز کر دیے ہیں۔ بیجنگ میں سرمایہ کاری کانفرنس، پاکستان اور چین کے کاروباری تعلقات میں نیا باب ثابت ہوگا۔  اس سلسلے میں چیف سیکرٹریز براہ راست وزیراعظم کو منصوبوں پر بریفنگ دیں گے۔ انویسٹمنٹ کانفرنس میں پاکستان کی 8 بڑی صنعتوں کو فروغ دینے کا موقع ملے گا۔ ایس آئی ایف سی کے تحت ہونے والی یہ پہلی B2B سرمایہ کاری کانفرنس ہو گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سرمایہ کاری

پڑھیں:

کیا بحریہ ٹاؤن سرمایہ کاری کے لیے اب بھی محفوظ ہے؟

بحریہ ٹاؤن ٹائیکون ملک ریاض کے سوشل میڈیا پیغام اور بحریہ ٹاؤن سے متعلق نیلامی کے اشتہار نے ایک بار پھر بحریہ ٹاؤن کے مستقبل پر سوال اٹھا دیا۔

سرمایہ لگانے والے اپنے سرمائے کی فکر میں ہیں تو پراپرٹی خریدنے والے ہچکچاہٹ کا شکار ہیں، ایک سوال یہ ہے کہ کیا بحریہ ٹاؤن ڈی ایچ اے میں ضم ہو رہا ہے؟ یا بلکل ختم ہو رہا ہے؟

یہ بھی پڑھیں: بحریہ ٹاؤن انتظامیہ منی لانڈرنگ میں ملوث، ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا گیا، عطااللہ تارڑ

بحریہ ٹاؤن کراچی میں ریئل اسٹیٹ سے منسلک فیصل شیروانی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ بحریہ ٹاؤن کبھی بند ہوگا اس کی وجہ بحریہ ٹاؤن کا نام، اس کا انفراسٹرکچر اور عوام کے کھربوں روپے کی سرمایہ کاری ہے، یہ سرمایہ کاری صرف پاکستان کے اندر سے نہیں بلکہ اوورسیز پاکستانیوں کی بھی ہے۔

فیصل شیروانی کا کہنا ہے کہ یہ نسلہ ٹاور نہیں کہ آپ نے اسے زمین بوس کردیا اور قصہ ختم۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک ریاض کا ریاست سے ٹکراؤ ہے اور ایسے ٹکراؤ کے بعد دنیا بھر میں ٹیبل ٹاک کی طرف جا کر سیٹلمنٹ کی جاتی ہے۔

بحریہ ٹاؤن کی قیمتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 4 سال قبل بحریہ ٹاؤن کی قیمتیں بلند ترین سطح پر تھیں، بحریہ ٹاؤن کی قیمتیں بڑھنے اور کم ہونے کی کوئی لاجک نہیں ہے، یہ اسٹاک مارکیٹ کی طرح تیزی سے اوپر اور تیزی سے نیچے آتی ہے، آپ پورے ملک میں دیکھ لیں کسی بھی سوسائٹی میں پراپرٹی کی قیمتوں میں اتنا اتار چڑھاؤ نہیں ہوتا جتنا بحریہ ٹاؤن میں ہوتا ہے اس صورت حال میں ہمیشہ اینڈ یوزر نے فائدہ لیا کیوں کہ جو انفراسٹرکچر یا سہولیات بحریہ ٹاؤن دے رہا ہے پاکستان میں کوئی اور نہیں دے رہا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کی کوشش ہوتی ہے کہ کچھ نہ کچھ سرمایہ بحریہ ٹاؤن میں لگایا جائے۔

فیصل شیروانی نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کبھی بھی ڈی ایچ اے میں ضم نہیں ہوسکتا کیوں کہ بحریہ ٹاؤن اور ڈی ایچ اے کے انفراسٹرکچر میں بہت فرق ہے جو کام ایک پرائیویٹ ڈیولپر کر سکتا ہے وہ کوئی اور نہیں کرسکتا، بحریہ ٹاؤن میں کام آسانی سے ہو جاتا ہے جبکہ ڈی ایچ اے میں بہے وقت لگتا ہے اگر پھر بھی ایسا ہوا تو لوگوں کا اعتماد ختم ہو جائے گا۔

مزید پڑھیے: بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کا نیلام عام، نیب نے تاریخ کا اعلان کر دیا

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ سب وقتی طور پر ہے اور برا وقت سہنے کے بعد اچھا وقت آئے گا بحریہ ٹاؤن کا مستقبل روشن ہے اور اس کا علاقہ بہت بڑا ہے یہ آباد ہوتے ہوتے 10 سال لگا دے گا، بحریہ ٹاؤن باقی سوسائٹیز کی طرح کبھی ڈوبے گا نہیں کیوں کہ نقشہ ایسا بنا ہے کہ جتنی چاہے بارش ہو پانی رکے گا نہیں، بحریہ ٹاؤن جب سے بنا ہے تب سے آج تک اس میں آبادی میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ہے کبھی کمی نہیں ہوئی ہے۔

ڈیفنس اینڈ کلفٹن ایسوسی ایشن آف رئیل اسٹیٹ کے صدر جوہر اقبال کا کہنا ہے کہ بحریہ ٹاؤن بند نہیں ہونے جا رہا۔

ان کا کہنا ہے کہ کچھ جرمانے لگے ہیں کچھ مقدمات چل رہے ہیں لیکن اس کے باوجود لوگ بحریہ ٹاؤن کراچی میں پراپرٹی خرید رہے ہیں کیوں کہ اس سے اچھے ریٹ کہیں اور نہیں مل رہے۔

جوہر اقبال نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کے حوالے سے جو چل رہا ہے یہ عدالتوں یا حکومتی سطح پر ختم ہو جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بحریہ ٹاؤن کی نیلامی کا اشتہار لگا ہے اگر کوئی شخص بحریہ ٹاؤن میں نیلامی والی زمین لے رہا ہے تو سوال ہے کہ وہ پھر نیلامی والی زمین کے ساتھ کیا کرے گا؟

ان کا کہنا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے اندر اب لوگوں کے پیسے لگے ہوئے ہیں، ملک ریاض کے حکومتی سطح پر جو بھی معاملات ہیں وہ اپنی جگہ لیکن پاکستانیوں کا سرمایہ بحریہ ٹاؤن میں لگا ہوا ہے اور ہماری خواہش ہے کہ بحریہ ٹاؤن میں پھر سے کام شروع ہو اگر کہیں کوئی گڑبڑ رہی ہے اسے ٹھیک کیا جائے۔

مزید پڑھیں: ملک ریاض کیخلاف نیب کی کارروائی، بحریہ ٹاؤن کی رہائشی و تجارتی جائیدادیں سر بمہر، اکاؤنٹس اور گاڑیاں منجمد

انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک میں ایک اچھا بلڈر دیکھنا چاہتے ہیں جو پاکستان کے قانون کے مطابق کام کرے، مقامی اور اوور سیز پاکستانوں کو اگر ایک پرائیویٹ بلڈر سے اچھی سہولیات مل رہی ہیں انہیں رکنا نہیں چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بحریہ ٹاؤن بحریہ ٹاؤن کراچی بحریہ ٹاؤن میں سرمایہ کاری بحریہ کا ڈی ایچ اے میں انضمام ملک ریاض

متعلقہ مضامین

  • ایکنک نے قومی و صوبائی منصوبوں کی منظوری دیدی، پاکستان مشکل سے نکل آیا: اسحاق ڈار
  • وزیراعظم شہباز شریف 31 اگست کو شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے لیے چین روانہ ہوں گے
  • وزیراعظم شہباز شریف 31 اگست کو چین روانہ ہوں گے، بیجنگ میں اہم سرمایہ کاری کانفرنس منعقد ہوگی
  • وزیراعظم شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس میں شرکت کیلیے 31 اگست کو چین روانہ ہوں گے
  • ایپل کا امریکا میں مزید 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • کیا بحریہ ٹاؤن سرمایہ کاری کے لیے اب بھی محفوظ ہے؟
  •  زیر تعمیر منصوبے پاکستان کیلئے اہم‘بروقت تکمیل ترجیح:چیئرمین واپڈا
  • صدر مملکت سے عمان کے سفیر کی ملاقات، تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی میں تعاون کا اعادہ
  • ’کارز‘ اور افغانستان میں امریکی سرمایہ کاری کے لیے پاکستان کی گیٹ وے جیسی حیثیت