اوورسیز پاکستانیز ہمارا قومی سرمایہ ہیں: وزیرِاعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نمائندہ جنگ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے۔
وزیرِاعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں بسنے والے اوورسیز پاکستانی ہمارا قومی سرمایہ ہیں، حکومت ان کے فلاح و تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔
وزیراعظم ہاؤس میں روزنامہ جنگ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی سیاست سے بالاتر ہو کر ملک کی نیک نامی، ترقی اور معیشت کی بہتری کے لیے بھرپور کردار ادا کریں، یہی وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے، اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کریں گے، ہر شکایت کا ازالہ کریں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے دفتری اوقاتِ کار اور وقت کی پابندی نہ کرنے کا سخت نوٹس لے لیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر ہماری قومی معیشت کی مضبوطی اور خود انحصاری کی بنیاد ہیں، ان ترسیلات کی بدولت حکومت کو معاشی میدان میں اہم فیصلے کرنے میں مدد ملی ہے، یہ پاکستان پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں پاکستان کی شاندار کامیابی کے بعد عالمی سطح پر پاکستان کا وقار بلند ہوا ہے، اب اوورسیز پاکستانی دنیا بھر میں فخر سے سر اٹھا کر چلتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی معاشی ٹیم ہنگامی بنیادوں پر ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے سرگرمِ عمل ہے، تاکہ عوام اور اوورسیز پاکستانیوں کو جلد از جلد بہتری کے ثمرات پہنچ سکیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ جاپان میں مقیم پاکستانی بھی ہمارے دل کے قریب ہیں اور میں جلد وہاں کا دورہ کروں گا تاکہ پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کر کے ان کے مسائل براہِ راست سن سکوں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اوورسیز پاکستانی شہباز شریف نے کہا کہ
پڑھیں:
شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
— فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے۔
شازیہ مری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کافی عرصے سے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، حکومت نے باقاعدہ پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ترمیم سے متعلق پیپلز پارٹی کی سی ای سی میں فیصلے کیے جائیں گے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ صوبوں کے اختیارات پر پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے پیدا کیا۔ 18ویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات سے پیچھے ہٹنا مناسب بھی نہیں ہوگا اور ممکن بھی نہیں ہوگا۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ شہباز شریف وزیراعظم بننےکے لیے پیپلز پارٹی کے پاس آئے تو کچھ باتیں طے ہوئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تمام چیزیں اپنے اصولی مؤقف پر دیکھے گی، حکومت اگر کسی چیز پر متفق ہے اور ہمیں متفق کرنا چاہتی ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ بیٹھیں گے تو عوامی مسائل پر بات کریں گے، 27 ویں آئینی ترمیم کو عوامی اعتبار سے بھی دیکھا جائے گا، 18 ویں ترمیم صوبوں کے دلوں کے بہت قریب ہے، اس پر ہرگز سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ سیلاب میں جن لوگوں نے تکلیف اٹھائی ہمیں ان کی طرف دھیان دینا چاہیے، پیپلز پارٹی کا سادہ سا مطالبہ تھا، ہم نے کبھی لفظوں کی جنگ نہیں چھیڑی، ہماری دہشت گردی، معاشی حالات اور بے روزگاری جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔