بیٹے کی رنگت پر تنقید کرنے والوں کیخلاف اداکارہ کی قانونی کارروائی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
بھارتی اداکارہ دیوولینا بھٹاچارجی نے بیٹے کی رنگت پر تنقید کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈرامہ سیریل میں "گوپی بہو” کے کردار سے شہرت حاصل کرنے والی ٹی وی ڈراموں کی اداکارہ دیوولینا بھٹاچارجی نے اپنے نومولود بیٹے کی رنگت پر تنقید اور سوشل میڈیا پر طنز کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بیٹے کی پیدائش کے بعد سے اداکارہ سوشل میڈیا پر اس کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتی رہی ہیں، تاہم متعدد صارفین نے بچے کی رنگت پر نازیبا تبصرے کیے اور طنز و تنقید کا نشانہ بنایا۔ جس پر اداکارہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کی رنگت پر تنقید اور اسے سوشل میڈیا پر ٹرول کرنے والوں کو قانونی طور پر سخت جواب دیں گی۔
اداکارہ نے کہا کہ بطور پبلک فگر وہ خود پر ہونے والی تنقید کو برداشت کر لیتی ہیں، تاہم ان کے بیٹے کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے نسل پرستانہ رویے کو جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر خاموش نہیں رہیں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دیوولینا نے سائبر کرائم ونگ سے رابطہ کیا ہے اور نازیبا تبصروں کے اسکرین شاٹس فراہم کر کے قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔
یاد رہے کہ دیوولینا نے دسمبر 2022 میں اپنے جم ٹرینر شاہ نواز شیخ سے شادی کی تھی، اور دسمبر 2024 میں ان کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: قانونی کارروائی
پڑھیں:
حسان نیازی کی کورٹ مارشل کارروائی کیخلاف درخواست پر اہم پیشرفت
لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے حسان نیازی کی ملٹری کسٹڈی، ملٹری کورٹ کی تمام کارروائی اور کورٹ مارشل کے خلاف درخواست پر سماعت سے معذرت کرلی۔
عدالت نے فائل واپس چیف جسٹس کو بھجواتے ہوئے کسی دوسرے بینچ میں لگانے کی سفارش کردی۔
درخواست گزار کے وکیل فیصل چوہدری پیش ہوئے، جسٹس فاروق حیدر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے حسان نیازی کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ 9 مئی کیس میں گرفتاری کے بعد سویلین عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، تھانہ سرور روڈ پولیس نے میری کسٹڈی ملٹری کو دے دی، کسی عدالتی حکم کے باوجود غیر قانونی طور پر مجھے ملٹری کے حوالے کیا گیا۔
استدعا کی گئی کہ میری ملٹری کسٹڈی میں لینے کا کمانڈنگ آفیسر کا 17 اگست 2023 کا نوٹیفکیشن کلعدم قرار دیا جائے، مجھے ملٹری کسٹڈی میں دینے، ملٹری کورٹ کی تمام کارروائی، کورٹ مارشل کی کارروائی کو کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائی کورٹ جیل سے رہا کرنے یا انسداد دہشتگردی عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دے۔