آپریشن بنیان مرصوص میں پارلیمنٹ کا کردار تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا،وفاقی وزیر اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے آپریشن بنیان مرصوص کے دوران ایوان کے اتحاد اور کردار کو شاندار الفاظ میں سراہا۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ میں یہ ضرور لکھا جائے گا کہ یہاں تمام سیاسی جماعتوں نے یکجا ہو کر ایک مضبوط پیغام دیا۔ “یہاں سے دشمن کو واضح پیغام گیا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے،” انہوں نے کہا۔
عطا اللہ تارڑ نے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سب نے ٹی وی چینلز پر پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کیا، جبکہ بلاول بھٹو زرداری نے عالمی میڈیا پر پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے بیانیے کے محاذ پر اہم کردار ادا کیا۔
“یہ میرا فرض ہے کہ ان کوششوں کو تسلیم کیا جائے،” وزیر اطلاعات نے کہا۔ انہوں نے واضح کیا کہ دنیا کے ہر ملک میں انفارمیشن کی مہمات چلتی ہیں لیکن مصنوعی ذہانت (AI) کے آنے کے بعد مس انفارمیشن کا چیلنج کہیں زیادہ سنگین ہو گیا ہے۔ “جب تک AI اتنا فروغ نہیں پا چکا تھا، غلط معلومات کا مسئلہ اتنا پیچیدہ نہیں تھا،” انہوں نے مزید کہا۔
عطا اللہ تارڑ نے بتایا کہ معزز رکن کو نو صفحات پر مشتمل تفصیلی جواب دیا گیا اور یہ بھی کہ ورلڈ اکنامک فورم میں عالمی رہنماؤں نے مس انفارمیشن کو ایک بڑا عالمی چیلنج قرار دیا۔ “غلط معلومات کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہیں،” انہوں نے زور دیا۔
وزارت اطلاعات کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیک نیوز کو روکنے کے لیے فیکٹ چیکر کے نام سے ایک ٹوئٹر ہینڈل بنایا گیا ہے، جبکہ رولز میں ترمیم کر کے پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ قائم کیا گیا ہے جو جدید سافٹ ویئر کے ذریعے جھوٹے مواد کی نشاندہی کرتا ہے۔
“اس مشن کو مزید آگے بڑھانے کے لیے قومی اتحاد وقت کی ضرورت ہے،” انہوں نے کہا اور بتایا کہ پی ٹی وی، پی بی سی، اے پی پی اور پی آئی ڈی میں مس انفارمیشن کا مقابلہ کرنے کے لیے موثر نظام پہلے سے موجود ہے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کرتے ہوئے
پڑھیں:
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا نوجوانوں کو ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرنے پر زور
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے معیشت کے استحکام، سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے ردِعمل پر مبنی پالیسی سازی کے بجائے اصلاحات پر مبنی، مستقبل بین سوچ اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
کراچی میں منعقدہ "دی فیوچر سمٹ” کے نویں ایڈیشن کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت معیشت کی نئی سمت متعین کرنے کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات، مالی نظم و ضبط اور اسٹریٹجک شراکت داریوں کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے میکرو اکنامک استحکام حاصل کر لیا ہے جسے بین الاقوامی سطح پر بھی تسلیم کیا گیا ہے، اور بڑی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی معاشی درجہ بندی میں بہتری کی ہے جبکہ آئی ایم ایف کے جاری پروگرام کے تحت دوسرا جائزہ بھی کامیابی سے مکمل ہو چکا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت معدنیات، آئی ٹی، زراعت، دواسازی اور بلیو اکانومی جیسے ترجیحی شعبوں میں سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
ٹیکنالوجی اور علم پر مبنی معیشت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے گوگل کے پاکستان میں دفتر کھولنے اور ملک کو علاقائی ٹیکنالوجی و برآمداتی مرکز بنانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔
وزیر خزانہ نے نوجوانوں کو ڈیجیٹل اور ٹیکنیکل مہارتوں سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے وہ کوڈنگ، بلاک چین اور مصنوعی ذہانت جیسے جدید شعبوں میں بہتر مواقع حاصل کر سکیں گے۔
انہوں نے وفاقی وزارتوں اور محکموں کی تنظیمِ نو، خسارے میں چلنے والے اداروں جیسے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن اور پاسکو کی بندش، اور نئے سرکاری ملازمین کے لیے متعین شراکتی پنشن اسکیم کی جانب منتقلی سے متعلق حکومتی اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔
اشتہار