ملک میں چینی کی اوسط قیمت سرکاری ریٹ پر نہ آسکی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
ملک بھر میں چینی کی اوسط قیمت سرکاری ریٹ پر نہ آسکی۔ وفاقی ادارہ شماریات نے چینی کی قیمتوں کے نئے اعداد و شمار جاری کر دیے۔
چینی کی قیمتوں کے حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات کے نئے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ قیمت 190روپے فی کلو تک برقرار ہے۔
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری ہونے والی تفصیلات میں بتایا گیا کہ کراچی، پشاور، بہاولپور کے شہری ملک میں سب سے مہنگی چینی خرید نے پر مجبور ہیں۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ پشاور کی ریٹیل مارکیٹ میں چینی 190 سے 200 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔
ملک میں چینی کی اوسط قیمت 178 روپے67 پیسے فی کلو پر آگئی ہے، جبکہ کراچی، پشاور، بہاولپور میں چینی کی قیمت 190روپے ہے۔
پنجاب میں چینی کی زیادہ سے زیادہ قیمت 190 روپے فی کلو تک ہے، اسی طرح وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چینی کی قیمت سرکاری ریٹ کے مطابق 172 روپے ہے، راولپنڈی سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں چینی 173 روپے کے سرکاری نرخ پر آگئی۔
ایک ہفتے میں چینی کی اوسط قیمت میں 66 پیسے فی کلو کی مزید کمی ہوئی ہے۔
گذشتہ ہفتےتک چینی کی اوسط قیمت 179 روپے 33 پیسےفی کلو تھی جبکہ ایک سال قبل ملک میں چینی کی اوسط قیمت 146 روپے 75 پیسے فی کلو تھی۔
وفاقی حکومت نے 15جولائی سے چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اسلام آباد میں 172، پنجاب اور کراچی میں چینی کی ریٹیل قیمت 173 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میں چینی کی اوسط قیمت ملک میں چینی کی چینی کی قیمت روپے فی کلو کلو تک
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے 24 بڑے سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا
وفاقی حکومت نے ملک کے 24 بڑے سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا، جس پر تین مراحل میں عملدرآمد کیا جائے گا۔ اس بات کا اعلان وفاقی وزیر برائے نجکاری عبدالعلیم خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا۔
انہوں نے ایوان کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں ایک سال کے اندر 10 سرکاری اداروںکی نجکاری کی جائے گی، دوسرے مرحلے میں ایک سے تین سال کے دوران 13 اداروں کو نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا جبکہ تیسرے اور آخری مرحلے میں ایک ادارے کی نجکاری تین سے پانچ سال میں مکمل کی جائے گی۔
پہلے مرحلے میں کن اداروں کی نجکاری ہوگی؟
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (PIA)
روز ویلٹ ہوٹل
زرعی ترقیاتی بینک
آئیسکو سمیت 3 ڈسکوز (بجلی تقسیم کار کمپنیاں)
دوسرے مرحلے میں شامل ادارے:
اسٹیٹ لائف انشورنس
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن
چار جنکوز (بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں)
لیسکو سمیت 6 دیگر ڈسکوز
تیسرے مرحلے میں:
پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کی نجکاری کی جائے گی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران جب متعدد وزارتیں ارکان کے سوالات کا جواب نہ دے سکیں تو سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی کے سیکریٹریز کو فوری طلب کر لیا۔
اسپیکر کا کہنا تھا رلیمنٹ کو غیر سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے، یہ ناقابل قبول ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو گورنر اسٹیٹ بینک کو بھی طلب کر لیا جائے گا۔
یہ فیصلہ معیشت میں نجی شعبے کی شمولیت بڑھانے کے حکومتی عزم کی عکاسی کرتا ہے، تاہم یہ دیکھنا باقی ہے کہ اس عمل پر عوامی اور سیاسی سطح پر کیا ردِعمل سامنے آتا ہے۔