غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کی جانب سے غزہ پر مکمل کنٹرول کے بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان نسل کشی، جبری بے دخلی اور ذاتی سیاسی مفادات پر مبنی ہے۔

حماس کا بیان قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے فاکس نیوز کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں جو باتیں کیں وہ جاری جنگ بندی مذاکرات سے ان کی پیچھے ہٹنے کی کوشش کو بے نقاب کرتی ہیں۔

تنظیم نے الزام عائد کیا کہ نیتن یاہو غزہ میں قید اسرائیلی مغویوں کو بھی اپنے انتہا پسند ایجنڈے کی راہ میں قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔ حماس نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام غزہ پر کسی بھی قابض قوت یا اس کے منصوبے کو قبول نہیں کریں گے اور ہر کوشش کی سخت مزاحمت کی جائے گی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، اور ایسی کارروائیاں کرنا اب آسان نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ نیتن یاہو نے فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ حماس کو ختم کر کے وہاں کی حکومت عرب ممالک کے حوالے کی جا سکے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نیتن یاہو

پڑھیں:

نیویارک کی چابیاں حماس کے حامی کے حوالے، اسرائیل میں کہرام مچ گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یروشلم، نیویارک:۔ اسرائیل کے ڈائسپورا اور انسدادِ یہود مخالف تعصب کے وزیر امیخائی چِکلی نے نیویارک کے نومنتخب میئر زوہران ممدانی کو “حماس کا حامی” قرار دیتے ہوئے شہر کے یہودیوں سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل منتقل ہونے پر غور کریں۔

چکلی نے ایک بیان میں کہا کہ وہ شہر جو کبھی آزادی کی علامت سمجھا جاتا تھا، اب اپنی چابیاں ایک حماس کے حامی کے حوالے کر چکا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابق ٹوئٹر) پر لکھا کہ ممدانی کے خیالات “ان جہادی انتہاپسندوں سے زیادہ مختلف نہیں” جنہوں نے 11 ستمبر 2001ءکو نیویارک اور واشنگٹن میں حملے کر کے تین ہزار افراد کو ہلاک کیا۔

34 سالہ زوہران ممدانی، جو نیویارک کے پہلے مسلم میئر بننے جا رہے ہیں، نے شہر کو زیادہ سستا اور قابلِ رہائش بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ وہ اپنی انتخابی مہم کے دوران یہود دشمنی اور اسلاموفوبیا ونوں کی مذمت کرتے رہے ہیں۔ ممدانی عرصہ دراز سے فلسطینی کاز کے حامی سمجھے جاتے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کو “نسلی امتیاز پر مبنی ریاست قرار دیا اور غزہ کی جنگ کو نسل کشی سے تعبیر کیا تھا” یہی مو ¿قف ان پر یہودی برادری کے بعض حلقوں کی تنقید کا باعث بنا۔

چکلی نے مزید کہا کہ نیویارک اب پہلے جیسا شہر نہیں رہے گا، خاص طور پر وہاں کی یہودی برادری کے لیے۔ یہ شہر آنکھیں بند کیے اسی گڑھے میں گر رہا ہے جس میں لندن پہلے ہی گر چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نیویارک کے یہودیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ سنجیدگی سے اسرائیل کو اپنا نیا گھر بنانے پر غور کریں۔

 زوہران ممدانی کی فیصلہ کن انتخابی فتح اس وقت ممکن ہوئی جب انہیں کاروباری طبقے، قدامت پسند میڈیا تبصرہ نگاروں اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا تھا۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں وصول‘ مجموعی تعداد 285 ہو گئی
  • غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہداء کی نعشیں وصول، مجموعی تعداد 285 ہو گئی
  • غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں وصول، مجموعی تعداد 285 ہو گئی
  • جنوبی غزہ میں اسرائیل کی گولہ باری سے تباہی،مزید 3 فلسطینی شہید
  • بھارت اسرائیل دفاعی تعاون معاہدہ طے، نیتن یاہو دسمبر میں دہلی پہنچیں گے
  • نیویارک کی چابیاں حماس کے حامی کے حوالے، اسرائیل میں کہرام مچ گیا
  • مودی، نیتن یاہو سے دشمنی، فلسطینیوں کا حمایتی، امریکی سیاست میں ہلچل مچانے والا زہران ممدانی کون؟
  • اقوام متحدہ غزہ میں عالمی فوج تعینات کرنے کی منظوری دے، امریکا
  • 27ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر حکومتی قبضے کی کوشش ہے، صورت قبول نہیں ،حافظ نعیم الرحمن
  • لبنان کیلئے نیتن یاہو کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا