سندھ اسمبلی کے اراکین کی تنخواہیں پنجاب کے برابر، بل اتفاق رائے سے منظور ،اب کتنی تنخواہ ملے گی، تفصیلات سب نیوز پر
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
سندھ اسمبلی کے اراکین کی تنخواہیں پنجاب کے برابر، بل اتفاق رائے سے منظور ،اب کتنی تنخواہ ملے گی، تفصیلات سب نیوز پر WhatsAppFacebookTwitter 0 8 August, 2025 سب نیوز
کراچی(سب نیوز)سندھ اسمبلی کے اراکین کی تنخواہیں پنجاب کے برابر کردی گئیں ہیں، اس حوالے سے اراکین کی تنخواہوں اور الاونس کا بل منظور کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار نے اراکین کی تنخواہوں اور الاونس میں اضافے کا بل پیش کیا ہے۔تاہم سندھ اسمبلی میں ارکان کی تنخواہوں اور الاونس میں اضافے کا بل منظور اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔ممبران کی تنخواہوں اور الانس میں اضافے کے بل کی ایوان میں مرحلہ وار منظوری دی گئی۔ تنخواہوں میں اضافے کا بل پیش کرنے پر تمام اراکین نے ڈیسک بجا کر بل کی حمایت کی۔ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ سندھاسمبلی کے تمام ممبران نے اس بل کی حمایت کی اور کہیں سے بھی مخالفت سامنے نہیں آئی۔ تمام ممبرز نے بل کی حمایت میں ڈیسک بجائے۔
اس موقع پر نثار کھوڑو نے مذکورہ بل میں پبلک کمیٹی کا ذکر نہ ہونے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کا مطلب کمیٹی ہوتا ہے، چاہے وہ پبلک اکاونٹس کمیٹی کیوں نہ ہو۔منظوری کے بعد نئی تنخواہوں اور مراعات پر یکم جولائی 2025 سے عملدرآمد ہوگا۔اس کے علاوہ وزیراعلی، اسپیکر، ڈپٹی اسپکر اور کابینہ کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوا۔ اپوزیشن لیڈر کا اسٹیٹس صوبائی وزیر کے برابر ہوگیا ہے۔
اراکین سندھ اسمبلی کی مجموعی پرانی تنخواہ ایک لاکھ 51 ہزار روپے تھی۔ پرانی تنخواہ 50 ہزار اور ہاوس رینٹ 45 ہزار روپے تھا۔ اس کے علاوہ ٹیلی فون الاونس 10ہزار اور آفس چارجز 15 ہزار روپے تھے۔ یوٹیلیٹی الاونس 15 ہزار دیگر الاونس 15 اور کار الاونس ایک ہزار تھا۔ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں میں 190فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ ہوا تھا۔ ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہ پنجاب کے برابر 4 لاکھ کردی گئی ہے۔اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہ 76 ہزار روپے سے بڑھا کر 4 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔ اسی طرح صوبائی وزرا کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 9 لاکھ 60 ہزار روپے کی گئی ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کی تنخواہ ایک لاکھ 25 ہزار روپے سے بڑھ کر 9 لاکھ 50 ہزار روپے جبکہ ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہ ایک لاکھ 20 ہزار روپے سے بڑھ 7 لاکھ 75 ہزار روپے ہوگی۔اس کے علاوہ پارلیمانی سیکرٹریز کی تنخواہ 83 ہزار روپے سے بڑھا کر 4 لاکھ 51 ہزار روپے جبکہ اسپیشل اسسٹنٹ کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 6 لاکھ 65 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔صوبائی حکومت کے مشیروں کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 6 لاکھ 65 ہزار روپے کردی گئی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحج درخواستوں کی وصولی، ہفتے کے دن نامزد بینک کھلے رہیں گے حج درخواستوں کی وصولی، ہفتے کے دن نامزد بینک کھلے رہیں گے چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس، اسلام آباد چیمبر کے اشتراک سے شکرپڑیاں گراونڈ میں انٹرنیشنل انڈسٹریل ایکسپو کے انعقاد کا فیصلہ اسلام آباد میں امن و امان کی مزید بہتری اور سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنانے سے متعلق ایک اعلی سطحی اجلاس... معرکہ حق کے بعد فضائی حدود کی بندش، پاکستان کو 4ارب ، 10کروڑ روپے کا خسارہ بری امام سرکار کے تین روزہ عرس کی تقریبات نورپورشاہاں میں شروع ،اسحاق ڈار، فیصل کریم کنڈی نے مزار پر چادر چڑھا کر عرس... ہم حکومت اور نااہل اپوزیشن کے درمیان پس رہے ہیں،فواد چودھری
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پنجاب کے برابر سندھ اسمبلی کے اراکین کی سب نیوز
پڑھیں:
تنخواہوں اور الاؤنسز سے متعلق نیا بل تیار
ویب ڈیسک : سندھ اسمبلی میں اراکینِ اسمبلی کی تنخواہوں، الاؤنسز اور دیگر مراعات سے متعلق نیا ترمیمی بل تیار کر لیا گیا ہے، جو آج ایوان میں پیش کیا جائے گا، اس بل کے تحت نئی تنخواہیں اور مراعات یکم جولائی 2025 سے مؤثر ہوں گی۔
بل میں اراکین اسمبلی کو ہاؤس رینٹ، یوٹیلیٹی الاؤنس، میڈیکل، کنونس اور دیگر سہولتیں فراہم کرنے کی تجاویز شامل ہیں۔ اس نئے قانون کے تحت 1974 کے پرانے قانون کو منسوخ کر کے ایک نیا، جامع فریم ورک متعارف کروایا جائے گا۔ بل کے تحت قائد حزب اختلاف کو وزیر کے برابر مراعات دینے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ چیئرمین پارلیمانی کمیٹی کو سرکاری گاڑی اور پیٹرول الاؤنس فراہم کرنے کی سفارش بھی شامل ہے۔
تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی تعطیلات کے خاتمہ پر تنازعہ کھڑا ہو گیا
ترمیمی بل کے تحت ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جو ہر سال اراکین کی تنخواہوں اور مراعات کے حوالے سے تجاویز مرتب کرے گی، اس کمیٹی کی سفارشات حکومت سندھ کے لیے لازمی قرار دی جائیں گی، یعنی حکومت ان تجاویز کو ماننے کی پابند ہوگی۔ اس کے علاوہ بل میں یہ شرط بھی شامل ہے کہ سندھ اسمبلی کے اراکین کی تنخواہوں کا تعین دیگر صوبائی اسمبلیوں سے تقابلی جائزہ لے کر کیا جائے گا تاکہ تنخواہوں اور مراعات کا نظام ملک بھر میں ہم آہنگ ہو سکے۔
لاہور میں 279 ٹریفک حادثات، 339 افراد زخمی